خصوصی سیوا سے انکار!

لڑکی انکیتا بھنڈاری کے بے رحمانہ قتل کے پورے اتراکھنڈ میں بے چینی ہے اور ناراض بھیڑ نے گنگا موگ پور میں قتل کے ملزم پلکت آریہ کی فیکٹری کو جلا دیا ۔نیلا نہر سے اتوار کو لڑکی انکیتا کی لاش بر آمد کرکے پوسٹ مارٹم کیلئے جیسے ہی لائی گئی تو وہاں جمع لوگوں نے ملزمان کو پھانسی دینے کیلئے نعرے بازی کرنے لگے ۔آگ بگولہ لوگوں نے ممبر اسمبلی کی گاڑی پر حملہ کیا اور ونترا ریزورٹ کے پیچھے بنی ایک فیکٹری کو جلا دیا ۔ دراصل سارا معاملہ 19سالہ لڑکی استقبالیہ انکیتا بھنڈاری کے قتل سے پیدا ہوا اترا کھنڈ پولیس چیف نے کہا کہ بھیلا نہر سے لڑکی کی لاش ملی ہے ۔اس پر ریزورٹ کے مالک مہمانوں کو خصوصی سیوا فراہم کرنے کیلئے دباو¿ ڈال رہا تھا ۔ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل اشوک کمار نے کہا کہ یہ لڑکی اپنے دوست کے ساتھ گئی تھی اور چیٹ کی مدد سے جانکاری ملی ہے اس سے پہلے اس لڑکی ایک فیسبک فرینڈ نے مبینہ طور سے بتایا کہ اس کے دوست کا قتل کر دیا گیا ہے ۔کیوں کہ اس نے ریزورٹ کے مہمانوں کے ساتھ جسمانی رشتہ بنانے سے انکار کر دیا اور مالک نے اس کیلئے اس سے ایسا کرنے کو کہا تھا۔ ریسیپشنسٹ کو ریزورٹ کے مالک اور اس کے دوسرے دو ملازمین نے مبینہ طور سے مار ڈالا یہ ریزور ٹ بھاجپا کے نیتا کے بیٹے کا ہے ۔ ریزورٹ کے مالک ملکت آریہ اور اس کے منیجر انکت گپتا کو گرفتار کیا گیا تھا جو اس وقت 14دن کی عدالتی حراست میں ہے ۔اس معاملے میں اہم ملزم ونود آریہ اتراکھنڈ بھاٹی کلا بور ڈ کے چیئر مین بھی رہ چکے ہیں جب ملزمان کو کورٹ دوار عدالت میں لے جایا جا رہا تھا تب ان پر بھیڑ نے حملہ کر دیا ۔تینوں ملزمان کے ساتھ مارپیٹ ہوئی پولیس کی ایف آئی آر کے مطابق ریزورٹ میں غیر مہذب سرگرمیوں کا انکشاف کرنے کی دھمکی دینے پر ملزمان نے انکیتا کو مارڈالا تھا ۔وزیر اعلیٰ پشکر دھامی کی ہدایت پر جمعہ کو دیر رات پلکت کے ریزورٹ پر بلڈوزر چلا یا گیا ۔ وہی بھاجپا نیتا ونو د آریہ کو بھاجپا اعلیٰ کمان نے پارٹی سے نکا ل دیا ہے ۔پارٹی ملزم کے بھائی انکت بھی پارٹی سے نکالے گئے ۔ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے دہرادون میں بتایا کہ سرکار انکیتا قتل معاملے کی سماعت فاسٹ ٹریک عدالت سے کر وائیں گے ۔ گھناو¿ نے جرائم کرنے والوں کو بخشا نہیں جانا چاہئے ۔ان کے کیس کو دوسروں کیلئے مثال بنا نا ہوگاتاکہ آئندہ ایسے جرائم کرنے والوں کو سبق ملے ۔یہ انکیتا کا کیس تو پکڑا گیا ہے لیکن نہ جانے کتنی انکیتا ان گھناو¿نے کانڈ میں انصاف نہ پانے کی منتظر ہوتی ہیں۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟