عرش سے فرش تک ریلائنس کیپٹل کی کہانی !

قرض میں ڈوبے ہوئے صنعت کار انل امبانی کی مشکلیں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں ریزروبینک آف انڈیا نے قدم اٹھاتے ہوئے ریلائنس کیپٹل کے بورڈ کو بھنگ کر کے بینک آف مہاراشٹر کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر نوگیشور رائے کو ایڈمنسیٹریٹر مقرر کر دیا ہے آخر وجہ کیا رہی ہے کہ 2007میں 3.87روپئے فی شیئر کے اونچی سطح پر پہونچنے والی کمپنی کے شیئر 2021آتے آتے صرف 1905روپئے ہی رہ گئے ستمبر تک چالیس ہزار کروڑ روپئے کا قرض ریلائنس کیپیٹل پر چڑھا ہوا ہے ۔ ریلائنس کیپٹل نے 27نومبر اسٹاک ایکسچنز کو جانکاری دی کی وہ ایکسیس بینک اور ایچ ڈی ایف سی کے 624کروڑ روپئے کے لون کے بیاض دینے میں لا چار ہے یہ بیاض اسے 31اکتوبر تک دینا تھا ایچ ڈی ایف سی کا 4.73کروڑ روپئے اور ایکسس بینک کا 71لاکھ روپئے کا بیاض دینا تھا ریلائنس کیپیٹل پر 28فروری 2021کو کمپنی پر کل بقایہ 20,643 کروڑروپئے کا تھا قابل ذکر ہے انل امبانی کی مالیاتی کمپنی ریلائنس کیپیٹل اچھی پر فارمینس کر تی رہی لیکن بعد میں اسے کمپنی نے کئی موقع پر گھاٹا اٹھایا ہے وہیں بیاض دن بدن بڑھا شری رام کیپیٹل جیسی کمپنیاں اچھا کرتی چلی آرہی ہیں نقدی کی قلت کے سبب انل امبانی کی کئی کمپنیاں دیوالہ کاروائی کا سامنہ کر رہی ہیں اس وجہ کئی کمپنیاں بک بھی گئی ہیں ریلائنس کیپیٹل کے تحت چار کمپنیوں کی پراپرٹی بیچنے کا کام چل رہا ہے ۔ آر بی آئی نے قرض میں ڈوبی ریلائنس کیپیٹل لمیٹیڈ کے خلاف دیوالیہ کاروائی شروع کرنے کے لئے نیشنل کمپنی لیگل اتھاڑتی سے منظوری مانگی ہے آر بی آئی نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے این سی ایل ٹی کی ممبئی عدالت کے بنچ کے سامنے دیوالیہ مقدمہ شروع کرنے کا حکم دیا ہے اس میں آر بی آئی نے آر سی ایل کے خلاف قرض ادائیگی اور و دیوالیہ سمیت کئی دفعات کے تحت کاروائی شروع کرنے کی منظوری مانگی ہے ۔ آر بی آئی نے گزشتہ 29نومبر کو ہی اس کمپنی کے ڈائریکٹر منڈل کو برخاست کرتے ہوئے اپنی طرف سے ایک ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا تھا انل امبانی کی قیادت والی آر سی ایل قرض ادائیگی میں چوک اور کمپنی چلانے سے متعلق کئی سنگین الزام ہیں ریلائنس کیپیٹل پر مقدمہ چلانے کے بعد انترم روک لگ جائے گی اس میں قرض دار کمپنی اپنے کسی بھی پراپرٹی کو بیچنے یا اسے اپنے نام نہیں کر پائے گی یہ ہے عرش سے فرش تک گھرنے کی انل امبانی کی کہانی ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟