وزیر اعظم مودی کا بھگوڑے مالیا تی جرائم پیشہ کو سخت پیغام !

وزیر اعظم نریند ر مودی نے کہا کہ سرکار ہائی پروفائل بھگوڑے مالیا تی جرائم پیشہ افراد کو وطن واپس لانے کیلئے سبھی قانو نی طریقو ں کا استعمال کر رہی ہے اور ان سامنے دیش لوٹنے کے سیوا کوئی متبادل راستہ نہیں بچا ہے ۔ وزیر اعظم نے اقتصا دی ترقی اور قرضو ں کے لین دین پر ایک مباحثے میں خطاب میں کہا کہ بھگوڑے مالی ڈیفالٹروں کو واپس لانے کیلئے ہم پالیسی و قانون کی خا نہ پوری کر نے پر منحصر ہیں اور ہم نے سفارتی ذریعے کا بھی استعمال کیا ۔ پیغا م ایک دم صاف ہے کہ وہ دیش لوٹ آئیں اور کوئی چارہ نہیں ہے ۔ حالاں کہ وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں کسی بھی جرائم پیشہ شخص کا نام نہیں لیا مرکزی سرکار نے پچھلے کچھ وقت میں رجئے مالیہ اور نیرو مودی جیسے بھگوڑے مالی جرائم پیشہ افراد کی ملک کو حوالگی کی کو شیشیں تیز کر دی ہیں وزیر اعظم نے کہا کہ سرکار کی دلچسپی دکھانے سے قرض دہندگان سے پانچ لاکھ کروڑ روپے کی وصولی کر چکی ہے حال ہی میں نیشنل اے آر سی ایل کمپنی بھی دو لاکھ کروڑ روپے معاملو ں کو نپٹانے میں مدد کرے گی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سا ل2014میں بھاجپا سرکار کے آنے کے بعد سے بینکوں کے حالات کافی سدھرے ہیں ۔ ہندوستانی بینک دیش کی معیشت میں نئی روح ڈالنے کیلئے اب مضبوط پوزیشن میں ہے ۔ بھار ت کے خود کفیل بننے کی راہ آسان ہوگی ۔ اس موقع پر وزیر اعظم مودی نے بینکوں سے مالی وروزگار کے موقع پید کرنے والوں کو قرض دینے میں سر گرمی دکھا نے کو بھی کہا ہے ۔ بینکوں کو اپنے ساتھ دیش کے بھی بہی کھاتے ٹھیک ٹھاک کر کے کیلئے سرگر می دکھا نی ہوگی ۔ بینکوں کو کاروبار سیکٹر کے پھلنے پھولنے میں پرانے کلچر کو ترک کر کے قرض کی منظوری دینے کی سوچ سے خو د کو الگ کر نا ہوگا ۔ انہوں کار باری دنیا کو ساجھداری کا موڈل اپنا نے کی بینکوں کو صلاح دی ۔ پچھلے چھ سات سال میں کی گئی اقتصادی اصلاحات سے بنکنگ سیکٹر کو مضبوط ہونے کی بات بھی کہی۔ ہم نے بینکوں کی واجب الادا قرض کے مسئلے کا حل بھی نکالا ہے اور ہم نے ان بینکوں میں نیا سرمایہ ڈالا ہے جو دیوالیہ ہونے کے دہانے پر تھے اور قرض وصولی کیلئے قانونی خانہ پوری کو مضبو ط کیا ہے ۔ اور بینکروں کو کمپنیوں اور چھوٹی و منجھو لی صنعتوں کیلئے ان کی ضرور ت کے حساب سے وسائل مہیہ کرانے کی کوشش کی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آپ گراہکوں کا بینک آنے کا انتظار نہ کریں آپ کو ان کے پاس جانا ہوگا ۔ (انل نریند ر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟