قانون واپس نہیں تو بھاجپا کو گدی چھوڑنی پڑے گی!

بھارتی کسان یونین کے قومی ترجمان راکیس ٹکیت نے کہا اگر تینوں زرعی قانون واپس نہیں ہوتے اور ایم ایس پی نہیں بنتی تو کسان بھاجپا کو گدی چھوڑنے پر مجبور کریں گے اور وہ کسانوں کے بیچ جاکر سرکار کی اصلیت کھولی جائے گی کسان سے بننے والے سرکار کسان مخالف کام کر کے اقتدار میں بنی نہیں رہ سکتی انگریز بھارت چھوڑو تحریک کے موقع پر راکیس ٹکیت نے کہا بھاجپا کے جھوٹ کو بے نقاب کیا جائے گا ہم کسی بھی پارٹی کے مخالف نہیں ہے لیکن مزدورا ور کسان مخالف پارٹی کے خلاف آج سے ہم نے کھیتی سے کمپنی راج کو اکھاڑنے کی قمر کس لی ہے جس کی شروعات پانچ ستمبر کو مظفر نگر کی کسان پنچایت سے ہوگی غازی پور بارڈر پر جاری کسان آندولن کو تقریباًسال بھر ہونے کے قریب ہیں ہریانہ اور مظفر نگر کے کسان نیتاو¿ں کے ساتھ بیٹھ کر آگے کی حکمت عملی طے کی جائے گی آٹھ مہینے سے بیٹھے کسانوں کے مسئلہ کا حل نکلنا چاہئے سرکار کا یہ اڑیل رویہ ٹھیک نہیں ہے دیش کے ان داتاو¿ں سے سرکار کو اس طرح زیب نہیں دیتا کسانوں کے مطالبات پر غور کرنا ہوگا اور بیچ کا راستہ نکالنا ضروری ہے ان کی کچھ جائز مانگوں پر سمجھوتے کا راستہ نکالا جائے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟