ترنمول کے کچرے کو ٹکٹ دئیے ،مشکل میں ہے پارٹی!

بنگال اسمبلی چناو¿ کے نتیجہ آنے کے بعد سیاسی تشدد جاری ہے ساتھ ہی اب بھاجپا میں گھشان شروع ہو گیا ہے ۔سینئر بھاجپا نیتا اور میگھالہ تریپورہ کے سابق گورنر تتھاگت رائے نے کہا کہ انچارج کیلاش ورگیہ بنگال بھاجپا صدر دلیپ گھوش اور دیگر پارٹی نیتاو¿ں نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیرداخلہ امت شاہ کا نام خراب کیا ہے رائے کا کہنا ہے انہیں نیتاو¿ں نے بنگال میں بھاجپا چناو¿ ہیڈ کوارٹر اور سات ستارہ ہوٹلوں میں بیٹھ کر ترنمول سے آئے کچرے کو ٹکٹ بانٹا ۔اب جب ورکروں کا غصہ پھوٹ رہا ہے تو تبھی یہ وہیں بیٹھ کر طوفان گزرنے کا انتظار کررہے ہیں چناو¿ کے بعد ہو رہے تشدد پر انہوں نے کہا کہ بھاجپا ووکر ترنمول کے ظلموں کا شکار ہو رہے ہیں کیلاش ورگیہ اور دلیپ گھوش اور شیو اروند انہیں بچانے نہیں جا رہے بلکہ لوگ اسی بات سے سکون پانے کی کوشش میں ہیں کہ بھاجپا تین سے 77 شیٹوں پو پہونچ گئی رائے کا کہنا ہے کہ مجھے دو باتوں کا خدشہ ہے پہلا جو کچرا ٹی ایم سی سے آیا ہے وہ واپس چلا جائے گا دوسرا ہو سکتا ہے بھاجپا ورکروں کو اگر پارٹی کے اندر تبدیلی نہیں نظرآئی تو وہ بھلے ہی چلے جائیں اور یہ بنگال میں بھاجپا کا انت ہوگا ۔رائے کو ہائی کمان نے دہلی بلایا ہے ۔بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ بھاجپا جن آدیش کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہے مرکزی سرکار کے وزیر ریاست میں آکر تشدد بھڑکا رہے ہیں ۔پردیش میں قانون و نظام جب پچھلے تین مہینہ سے چناو¿ کمیشن کے ہاتھ میں تھا تو اس دوران تشدد میں 16 لوگ مارے گئے ان میں سے آدھے ٹی ایم سی کے تھے اور آدھے بھاجپا کے ایک ورکر سنجوک مورچہ کا تھا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟