دہلی میں بجلی کے بھاری بھرکم بل

لاک ڈاﺅن کے دوران عارضی پوری دہلی پریشان ہے اور بہت سے بجلی گراہکوں کو ہزاروں روپئے کے بل آرہے ہیں ۔جبکہ عام دنوں میں یہ سیکنڑوں میں آیا کرتے تھے آج جس کا 400روپئے کا بل آتا تھا اس کا 1200روپئے میں آرہا ہے ۔فیکٹریوں کا تو برا حال ہے اور انہیں بل لاکھوں میں آرہے ہیں یا چار مہینے کا بل اکھٹا آرہا ہے ۔بجلی کا بل نہ بھرنے پر کنکشن کاٹنے کی دھمکی دی جا رہی ہے ۔جب کاروباری ادارے بند تھے تو کس بات کا بجلی کمپنیاں بل اصول رہی ہیں ؟بجلی کے بھاری بھرم بلوں کے خلاف عوامی تحریک کے تحت بی جے پی نے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر دھرنا دیا ۔حالانکہ پولیس نے رہائش گاہ سے تھوڑا پہلے ہی بیریکیٹ لگا کر روک دیا بعد میں سبھی مظاہرین کو حراست میں لے کر سویل لائن بھیجا اور چھوڑ دیا گیا ۔بھاجپا کے پردیش صدر آدیش گپتا نے کہا کہ تازہ مالی بحران کے وقت جب لوگ سرکار سے بجلی کے بلوں میں راحت کی امید کر رہے تھے ان کو راحت دینے کے بجائے انہیں بھاری بھرکم بل بھیج کر ان سے دھوکہ کیا انہوںنے سرکار نے مانگ کی کہ اس سال مارچ سے لے کر نومبر تک فیکس چارج معاف کیا جائے اور گھریلو گراہکوں کے لیے بجلی بلوں پر سبسڈی کو بحال کی جائے اور بلوں کی میٹر ریڈینگ کے مطابق بل بھیجے جائیں بجلی کے کنکشن کاٹنے کی وارنگ دینے والے نوٹسوں کو واپس لیا جائے اور بقایا بلوں کو قستوں میں ادا کرنے کی سہولت دی جائے اگر ایسا نہیں ہوتا تو بی جے پی ورکر سی ایم کی رہائش گاہ کی بجلی کاٹ دیں گے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟