بالادستی کی لڑائی میں کہیں باقی دنیا نا آجائے !

امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی کشیدگی نے بدھ کے روز ایک نیا موڑ آگیا ابھی تک ایک دوسرے کے حکام پر پابندی لگا رہے دونوں دیش اب ایک دوسرے کے سفارت خانے بند کرا رہے ہیں امریکہ نے ہوسٹن میں چین کے سفارت خانے کو بند کرنے کو کہا تو چین میں بھی ووہان یاہانگ کانگ میںامریکی سفارت خانے بند کرنے کی دھمکی دے رہا ہے وہیں ساو¿تھ چین ساگر میں چین کی بالا دستی کو چنوتی دینے کے لئے امریکہ مسلسل جگنگی رہلسل کررہا ہے جس پر چین نے سخت اعتراف جتایا ہے اب خبر آئی ہے کہ چین نے امریکہ پر جوابی کاروائی کرتے ہوئے یونگ ڈو میں اس کے کونسلیٹ جنرل ہائی کمیشن کو بند کرنے کا اعلان کیاہے ۔چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اس ہفتہ ہوشٹن میں چینی سفارت خانہ بند کرنے کی امریکی فیصلے کے خلاف یہ ضروری اور جائز کاروائی ہے ۔جائز رد عمل ہے ۔دراصل یونگ ڈو میں 1985میں پہلا کونسل خانہ بنایا گیا تھا جس میں 200سے زیادہ لوگ کام کرتے تھے اور یہ حکمت عملی طور سے اس لئے بھی اہم تھا کیونکہ یہ طبت کے قریب تھا وہیں امریکہ نے ویزا کے جعلسازی معاملے میں چین کے تین شہریوں کو گرفتار کیا ۔اور چوتھے چینی شہری کو بھی گرفتار کرنے کی تیاری چل رہی ہے یہ چینی خاتون ہے جو سینگ فرانسز کو میں واقع چینی سفارت خانے میں مقیم ہے چین اور امریکہ کے درمیان کئی مسئلوں کو لیکر تنازعہ جاری ہے ۔ٹرمپ انتظامیہ کی چین کے ساتھ تجار ت سے لیکر کورونا وائرس پر کئی بار زبانی جھڑپ بھی ہو چکی ہے ۔ساتھ ہی امریکہ نے ہانگ کانگ میں متنازعہ سکیورٹی قانون نافذ کرنے پر سخت اعتراض جتایاتھا ۔ٹرمپ انتظامیہ نے ہوسٹن سفارت خانے کو جمعہ تک بند کرنے کا حکم دیاتھا ۔الزام ہے کہ یہ بودھی وراثت کی جاسوسی کرتا ہے ۔اور ان سے چراتا ہے چینی آئینی معاملے میں دونوں دیش آپس میں ٹکرائے ۔چین اس سفارت خانے کے ذریعے امریکہ کی ملک مخالف سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے تھا امریکہ اور چین کے درمیان رشتوں میں تعطل پچھلے تین سالوں سے بنا ہوا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اشو بنا ہوا ہے یہ ایسا متنازعہ اور پیچیدہ اشو ہے کہ قومی مفاد کے لئے کوئی بھی دیش آسانی سے جھکنے والا نہیں ہے پچھلے سال نومبر سے دنیا میں جس تیزی سے کورونا وبا پھیلی ہوئی ہے اس کے پیچھے چین کا ہاتھ رہا ہے ۔امریکہ تو کھل کرکہہ رہا ہے کہ اس سرگرمی پر کورونا انفیکشن وائرس چین نے ہی پھیلایا ہے اس لئے پوری دنیا کو اکھٹے ہوکر چین کے خلاف لڑنا چاہیے چین اور امریکہ درمیان لڑائی بالا دستی کی ہے کہ کون دنیا کاداد ا بنے کہ کون ایک دوسرے کے پٹخنی دینے کے کھیل چل رہے ہیں اس سال نومبر میں امریکی صدر چناو¿ ہونے ہیں ۔ڈونالڈ ٹرمپ چین کے کندوھں پر یہ چناو¿ جیتنا چاہتے ہیں اس بالا دستی کی لڑائی میں خطرہ یہ ہے کہ کہیں اس کی ضدمیں باقی دنیا نا آجائے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟