آہستہ آہستہ مٹ رہا ہے تباہی کا ہر نشان !

2013میں کیدار ناتھ قدرتی آفت نے نا صرف کیدار پوری بلکہ گوری کنڈ اور سون پریاگ میں بھی تباہی مچائی سون پریاگ تو پوری طرح سیلاب میں سما گیا تھا جبکہ گوری کنڈ کا منداکنی سے لگا حصہ زمین دوز ہوگیا تھا لیکن گزشتہ 7برسوں کے دوران دوبارہ تعمیراتی کاموں نے اب دونوں قصبوں کی صورت ہی بدل ڈالی ہے حالانکہ اب بھی کئی کام ہونے باقی ہیں سون پریاگ میں سو سے زیادہ کمرشل ادارے تہس نہس ہو گئے تھے قصبہ کا باقی حصہ پانی میں ڈوب گیاتھا اسی طرح گوری کنڈ میں منداکنی ندی کے کنارے بنے ایک سو پچاس سے زائد ہوتل اور لاج سیلاب کی زد میں آگئے تھے ۔گوری کنڈ سے لیکر سون پریاگ کا جو چھ کلومیٹر کا حصہ ڈہہ گیا تھا اس کی مرمت ہو گئی ہے ۔2015میں امریکی تکنیک سے سون پریاگ میں ایک اوور برج بنایا گیا جس پر 36کروڑ روپئے کی لاگت آئی ہے ۔کیدارناتھ کے اہم پڑاو¿ کی بات کریں تو تباہی کے باوجود گوری کنڈ کو سون پریاگ سے جوڑنے کے لئے پیدل راستہ گوری کنڈ میں ہیلی پیڈ کی تعمیر کی گئی ہے ۔لیکن دورے قدیم کی اس کنڈ کی دوبارہ تعمیر ابھی نہیں ہو پائی آہستہ آہستہ سمٹتا جا رہا ہے ۔2013میں آئی قدرتی آفت سے تباہی کے نشان ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟