ٹرمپ کےخلاف تحریک ملامت کارروائی کا آغاز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک مرتبہ پھر تنازعات میں پھنستے نظر آرہے ہیں ،امریکی پارلیمنٹ ہاﺅ س آف نمائندگان نے جمعرات کے روز صدر ٹرمپ پر تحریک ملامت (مقد مہ) کارروائی شروع کرنے کو با قاعدہ منظوری دے دی ہے ،ایوان نے اسے 196کے مقابلے 232ووٹ سے منظوری دی ،ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوںنے اپنے حریف سابق نائب صدر جوئے بیڈن اور ان کے لڑکے کے خلاف یوکیرن کی گیس کمپنی بریشا میں بے بنیاد بد عنوانی کی جانچ کے لئے یوکرین صدر پر دباﺅ ڈالا تھا اگلے مرحلے میں ہاﺅس آف انٹیلی جینس کمیٹی میں معاملے کی سماعت ہوگی ،اس میں گواہ اور دستاویزی ثبوت پیش ہوں گے ،اور ریپبلیکن ممبران کو چیلنج دینے کی اجازت ملے گی ،پھر معاملہ ہاﺅ س آف جوڈیشل کمیٹی کو جائے گا جہاں ٹرمپ ثبوتوں کو چیلنج کر سکیں گے ٹرمپ کے خلاف اگر ثبوت ہوئے تو کمیٹی با قاعدہ طور پر الزام اور تحریک ملامت سے متعلق آرٹیکل طے کرئے گی جس پر پورا ایوان ووٹ کرئے گا ،اکثریت کے خلاف رہنے پر سنٹ میں ٹرمپ پر مقدمہ چلے گا ،مقدمے کے بعد سنٹ ٹرمپ کو قصوروار قرار دے کر بر خاست کرنے کے لئے ووٹ ڈالے گی ،یہ کارروائی دسمبر تک پوری ہو سکتی ہے ،ڈیموکریٹس کے اکثریت والی ایوان نمائندگان میں الزامات کو منظوری مل جائے گی لیکن آگے سنٹ میں ریپبلکین پارٹی کی اکثریت ہے ،اگر ٹرمپ پر تحریک ملامت کا مقدمہ چلا تو وہ امریکہ کی تاریخ میں تیسرے صدر ہوں گے چونکہ 1968میں انڈریو جانسن جبکہ 130سال بعد 1998میں بلکنٹن کے خلاف مونکا لمسکی جنسی استحصال معاملے میں تحریک ملامت کا مقدمہ چلا تھا ،دونوں ہی صدر برخواستگی سے بچ گئے تھے اور اپنی معیاد پوری کی تھی ،حالانکہ صدر کے خلاف تحریک ملامت مقدمہ کی کارروائی اتنی پیچیدہ ہے کہ اس کے کئی مرحلوں سے گزرتے ہوئے آخری مرحلے تک پہنچ کر پاس ہونا کافی مشکل ہوگا ،لیکن امریکی صدارتی چناﺅ کے درمیان یہ اشو تو اُٹھ ہی جائے گا 8صفحات کی تجویز میں زیادہ تک پبلیک جانچ کرنے اور اہم رول کانگریس کی خفیہ معاملوں کی کمیٹی کے چیف ایڈم رکف کو دینے کی بات کہی گئی ہے ،وائٹ ہاﺅس کی ترجمان اسے قاعدوں کو در کنا رکر لائی گئی تجویز کہہ کر خارج کر رہی ہیں ،یہ تو فطری ہے کہ کہ وائٹ ہاﺅ س نے چیر مین رکف پر لگاتار امریکی عوام سے جھوٹ بولنے اور دو مرحلوں میں یکطرفہ سماعت کر جوڈیشل کمیٹی کے لے طرفداری پر مبنی رپورٹ تیار کرنے کا الزام لگایا گیا ہے ،ویسے یہ پہلا موقع نہیں ہے جب صدر ٹرمپ نے اس طرح اپنے عہدے کا بے جا استعمال کیا ،اور ان کے خلاف ان کی حریف پارٹی حملہ آور ہوئی ہے دراصل ٹرمپ نے اپنے عہد میں ایسے بہت سے قدم اُٹھائے ہیں جو امریکی روایت کے خلاف مانے جاتے ہیں ،ان کے فیصلوں سے کئی ایسے ممالک کے ساتھ امریکی رشتے خراب ہوئے ہیں جو پہلے ان کے دوست ملک ہوا کرتے تھے ،اور جن کے خلاف امریکہ سخت فیصلے سے بچتا رہا ہے ،ٹرمپ اگلے چناﺅ میں اپنا پڑلہ بھاری بنائے رکھنے کے لئے بے شک کوشش کر رہے ہیں لیکن تحریک ملامت(مقدمہ)چلانے سے متعلق تجویز کا ان کے سیاسی زندگی پر برا اثر ضرور ہوگا۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟