چناﺅی دنگل ختم ہوا،اب داﺅں کی جنگ

2019لوک سبھا چناﺅ کا پروسیز 9مئی کو آٹھ ریاستوں میں 59سیٹوں پر پولنگ کے ساتھ ختم ہو گیا ہے ۔اب میدان میں لڑائی ختم اب داﺅں کی جنگ چھڑی ہوئی ہے 23مئی تک جب ای وی ایم کھلے گی داﺅں کا یہ سلسہ جب تک جاری رہے گا اور 19مئی کی شام چھ بجے سے ایکزٹ پول شروع ہو گئے اور سب نے 23مئی تک ہر ٹی وی چینل پر بحث دکھانے کا ودہ کیا ہے ۔اور سب کو ہر ٹی وی چینل پر بحث دیکھنے کو ملے گی کون پارٹی جیت رہی ہے ۔جو جیت رہا ہے وہ خاموش رہے گا جو ہار رہا ہے وہ نتیجوں کو غلط بتائے گا مثال دے گا فلاں ،فلاں ایگزیٹ پول غلط ثابت ہوئے تھے اپنی آخری ریلی میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ جمہوریت میں چناﺅ سرکار بنانے کے لئے ہوتے ہیں کھرگون میں ایک ریلی میں کہا کہ سیاسی پارٹیاں اور امیدوار آپ سے اپنی اپنی نیت اور پالیسی کے حساب سے ووٹ مانگتے ہیں ۔لیکن 2019کا چناﺅ دیگر انتخابات سے مختلف ہے اس چناﺅ کی قیادت جنتا کر رہی ہے ۔دیش آج کشمیر سے کنیا کماری اور کچھ سے کانگروپ پورا دیش کہہ رہا ہے اب کی بار پھر مودی سرکار اور تین چار دن سے میں یہ سن رہا ہوں اب کی بار تین سو سے پار انہوںنے کہا کہ دہشت گردی نکسل وار کو ختم کرنے کا ہمار عزم کو بھر پور عوامی حمایت ملی ہے یہ دیش کا جذبہ ہے دہشتگردوں کو گھر میں گھس کر مارا جائے مودی نے سرکار پھر سے بننے کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ نئی سرکار جلدی کام کرنا شروع کر دے گی میرے موٹی موٹی رائے ہے مکمل اکثریت والی سرکار پانچ سال میعاد پوری کرنے کے بعد پھر کامیاب ہو کر اقتدار میں آرہی ہے ۔لمبے عرصے بعد ایسا ہوگا کہ راہل گاندھی کو جب پتہ چلا کہ اسی وقت دہلی میں بھاجپا ہیڈ کوارٹر میں مودی شاہ کی پریس کانفرنس ہو رہی تو انہوں نے دعوی کیا کہ پردھان منتری مودی ،شاہ کی پریس کانفرنس ہو رہی ہے تو پردھان منتری کی واداعی طے ہو چکی ہے ۔انہوںنے کہا میں نے کئی بار مودی جی سے سوال کئے لیکن انہوںنے یہ کہہ کر ٹال دیا کہ اس کا جواب 23مئی کو جنتا دیے گی ۔راہل گاندھی نے چناﺅ کمیشن پر جانب دارانہ رویہ اختیار کرنے والا بتایا انہوںنے کہا کہ جب کہ ایسے ہی بیانوں کے لئے ہمارے دوسرے نیتاﺅں پر کارروائی کی گئی وہیں مودی امت شاہ کے بیانوں کا کوئی الیکشن کمیشن نے نوٹس نہیں لیا کانگریس صدر نے الزام لگایا کہ چناﺅ کمیشن نے پورے چناﺅ کا پروگرام نریندر مودی کے چناﺅ پرچار کو ذہن میں رکھ کر بنایا راہل نے یہ بھی کہ پردھان منتری میرے پریوار کے بارے میں جتنا چاہیں غیر مناسب بولیں میں ان کے ماتا پتا کے بارے میں کبھی نہیں بولوں گا میں پردھان منتری کے عہدے کا احترام کرتا ہوں اور ان کی نفر ت کے بدلے پیار لوٹاﺅں گا۔اگر ان کے ماتا پتا نے کچھ غلط بھی کیا تو میں ان کے بارے میں کچھ نہیں بولوں گا ۔اگر وہ بولنا چاہیں تو یہ ان پر ہے 2014میں لوک سبھا میں ہمارے نمبر کم تھے لیکن کانگریس نے اپوزیشن کا کردار ایک گریڈ سے نبھایا 23مئی کو مودی سرکار کا جانا طے ہے یہ تو تبھی پتہ چلے گا کہ جس دن نتیجے آئیں گے کہ بی جے پی کی 300سو سیٹیں آرہی ہیں یا ان کی ودائی ہوگی۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟