یوگی حکومت کا پہلا چناوی امتحان

اترپردیش میں نگرپالیکا کے چناؤ کا اعلان ہوچکا ہے۔ ریاستی الیکشن کمیشن پردیش میں تین مرحلوں 22، 26 و 29 نومبر کو چناؤ مکمل کرائے گا۔ ووٹوں کی گنتی یکم دسمبر کو ہوگی۔ میونسپل چناؤ میں کمیشن نے 10 برس کے بعد امیدواروں کے خرچ کی حد میں اضافہ کیا ہے۔ نگر پالیکا پریشد کے چیئرمین امیدواروں کے خرچ حد 4 لاکھ سے بڑھا کر 8 لاکھ روپے تک کر دی گئی ہے جبکہ میئرکے امیدواروں کے خرچ کی حد میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ میونسپلٹیوں اورمیونسپل کارپوریشن کے چناؤ یوگی آدتیہ ناتھ سرکار کا اصلی امتحان ہوگا۔ پچھلی بار 12 میونسپل کارپوریشنوں کے چناؤہوئے تھے جن میں سے بھاجپا کو10 میں میئر کی سیٹوں پر کامیابی ملی تھی۔ اس بار میونسپل کارپوریشنوں کی تعداد بڑھ کر 16 ہوگئی ہے۔ متھرا۔ برنداون اور فیض آباد نگر میونسپل کارپوریشنوں میں پہلی بار میئر کے لئے چناؤ ہوں گے۔ ایک بھگوان کرشن تو دوسری شری رام کی جنم بھومی ہے۔ بھاجپا اس سال مارچ میں بھاری اکثریت کے ساتھ اترپردیش میں اقتدار میں آئی تھی۔ ایسے میں آنے والے میونسپل کارپوریشنوں کے چناؤ ریاستی سرکار کا پہلا امتحان ہو گا۔ میونسپل چناؤ میں بھاجپا کو نوٹ بندی کے معاملے میں سماجوادی پارٹی ان چناؤ کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ سپا صدر اکھلیش یادو کہہ چکے ہیں کہ اگر لکھنؤ میٹرو، آگرہ۔ لکھنؤ ایکسپریس وے، سماجوادی پنشن یوجنا، سماجوادی آواس یوجنا سمیت ان کی پچھلی سرکار کی تمام ترقیاتی کاموں کو دیکھتے ہوئے ووٹ پڑے تو زیادہ تر میونسپلٹیوں میں پارٹی کے امیدوار چنے جائیں گے۔ سپا ۔ بھاجپا کو ان چناؤ میں چت کرنے کے لئے ہر ہتھکنڈہ اپنانے پر آمادہ ہے۔ ادھر کانگریس ترجمان وریندر مدان نے بتایا کہ ان کی پارٹی میونسپل کارپوریشنوں میں نگر پالیکاؤں و نگرپنچایتوں میں اپنے امیدوار کھڑے کرتی رہی ہے۔ اس بار یہ چناؤ بیحد اہمیت رکھتے ہیں کیونکہ اس کے بعد صرف 2019ء کا لوک سبھا چناؤ ہوگا، لہٰذا میونسپل چناؤ سے پارٹی کی بنیاد مضبوط ہوگی۔ چناؤ میں پارٹی کے ریاستی سطح کے لیڈر چناؤ کمپین کریں گے۔جہاں ضرورت پڑے گی وہاں مرکزی لیڈروں کی مدد لی جائے گی۔ یوں تو عام آدمی پارٹی بھی اترپردیش میں پہلی بار چناؤ میں تال ٹھوک رہی ہے۔ پارٹی ان مقامی چناؤ میں ریاست میں اپنی سیاسی پاری کا باقاعدہ آغاز مان رہی ہے۔ پردیش میں چار بار حکمراں رہ چکی بسپا پہلی بار اپنے چناؤ نشان پر ان چناؤ میں اترے گی۔ پچھلے اسمبلی چناؤ میں کراری ہار کے بعد بسپا کے لئے یہ چناؤ انتہائی اہمیت کے حامل ہوگئے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی یکم دسمبر کو ہوگی۔ میونسپل کارپوریشن کے میئر اور کونسل عہدوں کے چناؤ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے کرائے جائیں گے جبکہ نگر پالیکا پریشد اور نگر پنچایت صدور و ممبروں کے چناؤ بیلٹ پیپروں کے ذریعے سے ہوگا؟ ویسے تو سبھی پارٹیوں کے لئے یہ چناؤ بہت اہم ہے لیکن سب سے زیادہ یوگی آدتیہ ناتھ سرکار کی ساکھ داؤ پرلگی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟