اب مہاکالیشور مندر میں شیولنگ پر صرف آر او پانی

بارہ جیوتیرنگوں میں شامل اجین کے مہاکال شیولنگ پر اب صرف آرو واٹرکے پانی سے جل ابھیشیک ہوگا شیولنگ میں ہورہی تبدیلی کے پیش نظر سپریم کورٹ نے جمعہ کو نئے قوانین کو منظوری دی. ان قوانین کے تحت پرساد میں پنچامرت میں شکر کی جگہ کھانڈکا استعمال شروع کردیا گیا ہے ۔ مندر میں شیولنگ پر پانی چڑھانے کے لئے آر او کا پانی کا نل بھی لگا دیا گیا ہے. دراصل مہاکال شیولنگ کے چھوٹا ہونے کو دیکھتے ہوئے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی. اس پر عدالت نے آثار قدیمہ کے محکمہ، جغرافیائی ماہرین اور دیگر ماہرین کے ٹیم کو تحقیق کی ہدایت دی تھی. اجین کے باشندے سا ریکا گرو کے ذریعہ دائر عرضیکے بعد میں سپریم کورٹ نے جیوولوجیکل سروے آف انڈیا اور بھارتی آثار قدیمہ سروے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے مشہور بھسمہ آرتی نے کنڈے کی بھسم چڑھائی جاتی ہے جس سے شیولنگ کا وجود جھوٹا ہورہا ہے اس کے علاوہ مہالیشور مندر میں شیولنگ پر جو پانی چڑھایا جا رہا ہے، اس میں جراسیم اور آلودہ بھی ہے ، لہذا پانی کی مقدار کو کم کیا جائے. سپرکورٹ نے ان آٹھ تجاویز پر عمل کرنے کو کہا ہے شردھالو شیولنگ پر 500 ملی لیٹرسے زائد پانی نہیں چڑھا سکتے ہیں. شیولنگ پر صرف آر او کا پانی ہی چڑھایا جاسکے گا بھسم آرتی کے دوران شیولنگ کو خشک سوتی کپڑے سے مکمل طور پر ڈھکا جائے گا. ابھی تک صرف 15 دن کے لئے شیولنگ کا آدھا ڈھکا جاتا رہا تھا شیولنگ پر . چینی پاؤڈر لگانے کی اجازت نہیں ہوگی. کھانڈ کے ا ستعمال کو فروغ دیا جائے گا. ابھیشک کے لئے ہرشردھالو کو مقررہ مقدار میں دودھ یا پنچ امرت چڑھا نے کی اجازت ہوگی . نمی سے بچنے کے لئے ڈرائروپنکھے لگائے جائیں گے۔ اور بیل کاغذ اور پھولوں کی پتیاں شیولنگ کی اونچی حصہ میں چڑھیں گی . پانچ بجے ابھیشیک مکمل ہونے کے بعد شیولنگ کی مکمل صفائی ہوگی اور اس کے بعد صرف خشک پوجا ہوگی. ابھی تک سیور کے لئے رہی ٹیکنالوجی چلتی رہے گی کیونکہ سیور ٹریٹمنٹ پلانٹ کا بننے میں ایک سال لگے گا ۔ اور موجودہ نظام میں تبدیلی ہوئی؟ دراصل مہاکال جیوتیرنگ کو پہنچ رہے نقصان کو روکنے کے لئے سپریم کورٹ نے ایک ماہر ین کمیٹی تشکیل دی تھی . کمیٹی نے گربھ گرہ میں شردھالو ں کی تعداد محدود کرنے ، پانی اور دودھ سے بنے پنچ امرت کی مقدار کم کرنے جیسے کئی سفارشات کی تھی۔مہاکال میں آر او کی پانی سے ابھیشک کے فیصلے پراکھل پارتے اکھاڑہ جلد ہی ججوں سے ملے گا. حالانکہ اس نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرنے کی بات کہی ہے ہے، لیکن اس فیصلے کو غیر معمولی ہے. پریشد کے سربراہ مہنتنریندر گری نے بیان میں کہا کہ مذہبی معاملات میں فیصلہ کرنے سے قبل پہلے ججوں کو حکم دینے سے پہلے دھرم آچاریوں سے تجاویز بھی لینی چاہئے کیونکہ یہ آستھا کا معاملہ ہے ۔. لوگ اپنی خواہشات کا پورا ہونے پر بالٹییا اس سے زیادہ پانی سے ابھیشیک کرنا کرنے کی منت کرتے ہیں. شہد اور دہی وغیرہ سے بھی ا بھیشیک کیا جاتا ہے. . اس میں آدھا لیٹر آرو کا پانی لاؤ کے لئے کس طرح مجبور کیا جا سکتا ہے. مہاکالیشور مندر میں پوجاکی قانون پر سپریم کورٹ کا فیصلہسنانے والے جسٹس ارون مشر نے اس مندر میں پنڈوں کی شان وشوکت پر بھی کڑا تبصرہ کی. جسٹس نے جب مندر کی جایجا لیا تو پتہ چلا کہ یہ پنڈوں کا رہن۔سہن کسی راجے۔مہاراجے سے کم نہیں ہے. یہاں تک کہغیر ملکی سیاحبھی یہ دیکھ کر حیرت پڑجائیں . جسٹس مشرنے یہاں پینڈوں کے درمیان گروپ سیاست پر بھی سوال اٹھائے ہیں. انہوں نے کہا کہ پینڈے بھگتوں سے بھی امتیاز کرتے ہیں. وی وی آئی پی غیر ملکیوں اور عام لوگوں سے پیش آنے کا ان کا طریقہ اور ان کے لئے پوجا بھی مختلف ہے. اس طرح کی پوجا کا طریقہ کار میں تبدیلی پہلی بارکی گئی ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟