آبے کا سیاسی جوا: ایک سال پہلے ہی پارلیمنٹ بھنگ

دنیا کے سبھی سیاستداں موقعہ کا فائدہ اٹھانے سے نہیں چوکتے۔ جب وہ دیکھتے ہیں کہ پھر اقتدار پانے کا یہی صحیح وقت ہے۔ اپوزیشن بھکراؤ میں ہے وہ کوئی بھی خطرہ مول لینے سے پیچھے نہیں رہتے اور جوا کھیل جاتے ہیں۔ جاپان کے وزیر اعظم شینجو آبے بھی اسی زمرے میں آتے ہیں۔ جاپان کے وزیر اعظم شنجو آبے نے دیش میں طے میعاد سے ایک سال پہلے عام چناؤ کا اعلان کردیا ہے۔ انہوں نے جمعرات کے روز پارلیمنٹ کے نچلے ایوان (ہاؤس آف ری پرزنٹیٹیو) کو بھنگ کردیا ہے۔ اسپیکر ٹاڈا موری اوریشیما نے اس کا اعلان کیا ہے۔ جاپان میں 22 اکتوبر کو چناؤ کرایا جاسکتا ہے۔ یہ مسلسل دوسرا موقعہ ہے جب آبے نے وقت سے پہلے چناؤ کا اعلان کیا ہے۔ 2014 میں وہ دیش میں اقتصادی مندی کا حوالہ دے کر دو سال پہلے عام چناؤ کروا چکے ہیں۔ اس بات انہوں نے نارتھ کوریا کے نیوکلیائی پروگرام اور آئے دن دھمکیوں اور حرکتوں کی وجہ سے وقت سے پہلے چناؤ کرانے کی وجہ بتائی۔ نارتھ کوریا نے مسلسل دو مزائلوں کا تجربہ جاپان کے اوپر سے کیا ہے۔ جاپان نے اسے اپنی قومی سیکورٹی کے لئے خطرہ بتایا ہے۔ وہیں جاپان کی جنتا میں نارتھ کوریا کے تاناشاہ کنگ جونگ کے تئیں کافی ناراضگی پائی جاتی ہے۔ ایسے میں آبے نے لوگوں کا بھروسہ جیتنے کے لئے عام چناؤ کرانے کا فیصلہ بہتر سمجھا تاکہ لوگ دیگر اشوز کو بھول کر ان کی پارٹی کو ووٹ دیں۔ جاپان میں اس وقت اپوزیشن پارٹیاں بری طرح سے بکھری ہوئی ہیں۔ وہ پارلیمنٹ کے اندر یا باہر سرکار کے خلاف کوئی مضبوط اتحاد نہیں بنا سکیں۔ وزیر اعظم کے طور پر آبے کی مقبولیت بڑھی ہے۔ ایک سروے کے مطابق آبے کی قومیت پرست پالیسیوں کو جاپان کے قریب 50 فیصد لوگوں نے پسند کیا ہے۔ اس بار چناؤ میں دو اشو ہیں پہلا نارتھ کوریا کے نیوکلیائی پروگرام سے دیش کی سلامتی کو خطرہ،دوسرا عمر دراز لوگوں کی بڑھتی آبادی۔ جاپان کی قریب 40 فیصد آبادی 65 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کی ہے۔ 20 لاکھ لوگ 90 سال سے زیادہ عمر کے ہیں۔ آبے نے حال ہی میں کہا تھا کہ دیش کے دو مسئلے ہیں نارتھ کوریا اور عمر دراز شہریوں کی بڑھتی آبادی۔ میٹھی زبان بولنے والے کے نام سے مشہور آبے کی پارٹی اگر چناؤ میں کامیاب ہوتی ہے تو ایل ڈی پی چوتھی بار جیتے گی۔ آبے چوتھی بار جاپان کے وزیر اعظم بنیں گے۔ آبے 2014 میں جاپان کے تیسری مرتبہ وزیر اعظم چنے گئے تھے۔ شنجو آبے اپنی پالیسیوں کو بہتر بتاتے ہیں۔ آبے کے دادا بھی جاپان کے وزیر اعظم تھے۔ جاپان کی پارلیمنٹ یعنی ایوان بالا اور ایوان زیریں جسے ہاؤس آف کانسلر(ایوان بالا ) میں 242 سیٹیں ہیں جبکہ ایوان زیریں میں (ہاؤس آف ری پرزینٹیٹو) میں 475 سیٹیں ہیں۔ دیکھیں آبے کا جوا کامیاب رہتا ہے یا نہیں؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟