عالمی آتنک واد کا بڑھتا خطرہ

ترکی کی راجدھانی انقرہ میں روس کے سفیر آندرے کارلوف کا قتل ،جرمنی کی راجدھانی برلن میں ٹرک سے جان لیوا حملہ، سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ میں اسلامک سینٹر میں فائرننگ یہ واقعات آتنکواد کے بڑھتے دائرے کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ آج یوروپ و کئی ملکوں میں اسلامی آتنک واد نے قہر ڈھا رکھا ہے۔ پہلے بات کرتے ہیں ترکی میں روسی سفیر آندرے کارلوف کے قتل کی۔ ترکی کی راجدھانی انقرہ میں روسی سفیر کا تب قتل کردیا گیا جب وہ ایک آرٹ نمائش دیکھنے گئے تھے۔ وہاں جب وہ اسٹیج پر تقریر کررہے تھے تو ایک نامعلوم شخص نے کارلوف کو نشانہ بنا کر اندھا دھند فائرننگ کی۔ گولی چلاتے ہوئے وہ اللہ اکبر،حلب کا بدلہ جیسے الفاظ نکال رہا تھا۔ سیریا میں روس کے رول کو لیکر ترکی میں اس کے خلاف احتجاج کے بعد یہ واقعہ سامنے آیا۔ گزشتہ سال نومبر میں ترکی میں سیریائی مہم میں شامل روس کا ایک جنگی ہوائی جہاز مارگرایاتھا جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ بہت بڑھ گیا تھا۔روسی سفیر کے قتل کو لیکرترکی کے افسران نے منگلوار کو 6 لوگوں کو حراست میں لیا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اعلان کیا ہے کہ ہمیں جاننا ہوگا کہ قاتل کو کس نے احکام دئے تھے۔ سفیر آندرے کارلوف کو ترکی کے پولیس ملازم مویلوت مت الیتاس (22 ) نے چار گولیاں ماری تھیں۔ ادھر جرمنی کی راجدھانی برلن میں بھیڑ بھاڑ والی کرسمس مارکیٹ میں ایک شخص نے سوموار رات قہر برپا دیا۔ اس نے جشن کی تیاریوں اور خریداری میں جٹے سینکڑوں لوگوں کو ٹرک سے روند ڈالا۔ بری طرح کچلے 12 لوگوں کی تو موقع پر ہی موت ہوگئی اور 50 دیگر زخمی ہوئے۔ شروع میں حملہ آور ٹرک ڈرائیور ہونے کے شک میں پاکستان سے آئے رفیوجی نوید (23) کو موقع سے دو کلو میٹر دور پکڑا گیا لیکن بعد میں سکیورٹی ذرائع نے کہا کہ اصلی ملزم اب بھی فرار ہے۔ لوگ اندازہ بھی نہیں لگا پائے تھے کہ ایکا ایک ٹرک بھیڑ کو روندتا چلا گیا۔ وہاں موجودہ لکڑی کے اسٹال اور دوسری چیزیں بھی تہس نہس ہوگئیں۔اس حملہ نے اسی سال جولائی میں فرانسیسی شہر نیس میں ہوئے ٹرک اٹیک کی یاد تازہ کردیں جس میں 86 لوگوں نے جان گنوائی تھی۔ یہ واقعہ برلن کے مشہور قیصر ولہم میموریل چرچ کے پاس انجام دیاگیا، جو علاقہ ٹورسٹوں کے درمیان خاصا مقبول ہے۔ ٹرک کا رجسٹرڈ ڈرائیور جو پولینڈ کا رہنے والا بتایا جاتا ہے، پیسنجر سیٹ پر مرا ہوا پایا گیا۔ پولیس کے مطابق اصلی ڈرائیور نے گاڑی نہیں چلائی۔ 25دسمبر کو دنیا بھر میں کرسمس ہے، یوروپ میں سیلیبریشن کے ماحول کے درمیان ایک بار پھر لوگوں کو ٹیرر کا درد ملا ہے۔ ایک دیگر واقعہ میں ترکی کی راجدھانی انقرہ میں ہی امریکی امبیسی نے ایک بیان میں کہا کہ ایک شخص امریکی امبیسی انقرہ کے مین گیٹ کی طرف آیا اور اس نے گولی چلا دی۔ا س سے کچھ ہی گھنٹے پہلے روسی سفیر کی ہتیا کی گئی تھی۔ یوروپ پوری طرح اسلامی آتنک واد کی چپیٹ میں ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟