بہار میں حکمراں ممبران اسمبلی نے اڑائیں قانون کی دھجیاں

اس مرتبہ بہار میں لالو پرساد یادو کی آر جے ڈی اور نتیش کمار کی جنتا دل (متحدہ) کا اتحاد بھاری اکثریت سے اقتدار میں آیا تو بہت سے لوگوں نے اندیشہ ظاہر کیا کہ ریاست میں کہیں پھر سے لالو یادو سرکار کے وقت کا ماحول نہ بن جائے اور بہار میں پھر سے جنگل راج نہ لوٹ آئے۔ مگر اقتدار میں آتے ہی ماحول ویسا ہی بنتا جارہا ہے۔ بھوجپورمیں گزشتہ جمعہ کو ہتھیاروں سے مسلح جرائم پیشہ افراد نے بھاجپا کے پردیش نائب پردھان وشیشور اوجھا کو گولیوں سے بھون دیا۔ ان کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ حملے میں بکسر ضلع کے مکھیہ سمیت بھاجپا نیتا کی گاڑی کا ڈرائیور زخمی ہوگیا۔ باجپا نیتا کو10سے11 گولیاں لگیں۔ ایک ہفتے کے اندر تین قتلوں نے بہار میں لا اینڈ آرڈر کو پھر سے کٹہرے میں کھڑا کردیا ہے۔ جمعہ کی شام کو آرا کے شاہ پور تھانہ علاقے کے تحت سونبردا بازار میں وشیشور اوجھا اپنی گاڑی سے اتر کر لوگوں سے ان کی پریشانی سن رہے تھے اسی دوران اچانک ڈیڑھ درجن سے زائد نامعلوم رائفلوں سے مسلح جرائم پیشہ نے ان پر اندھادھند گولیاں داغنی شروع کردیں۔ وشیشور اوجھا پچھلے بہار اسمبلی چناؤ میں شاہ پور سے بھاجپا کے امیدوار تھے۔ اوجھا کے قتل کے احتجاج میں پارٹی لیڈروں کا شاہ آباد بند ایتوار کو پوری طرح سے کامیاب رہا اور اس قتل کے احتجاج میں جگہ جگہ مظاہرے کئے گئے۔ پارٹی ورکروں نے جنگل راج کی واپسی اور نتیش کمار مردہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے ریلوے ٹریک جام کردیا۔صوبے میں بڑھ رہی جرائم کی واردات اور انتظامی ناکامیوں کا حوالہ دیتے ہوئے این ڈی اے کے لیڈروں نے ایتوار کو گورنر رامناتھ گووند کو میمورنڈم سونپ کر ان سے معاملے میں مداخلت کرنے کی درخواست کی۔ این ڈی اے کے 21 لیڈروں نے ایک ساتھ مل کر حال ہی میں ہوئے قتل کی وارداتوں اور جرائم کی مفصل تفصیلات دے کر صوبے میں صدر راج نافذ کرنے کی اپیل کی۔ بھاجپا کے پردیش پردھان منگل پانڈے نے کہا کہ پردیش میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں رہ گئی ہے۔ پردیش میں بدامنی کے حالات پیدا ہوگئے ہیں۔ بہار میں آئے دن قتل کی وارداتوں سے عوام میں دہشت ہے اور بدامنی کے حالات روکنے کیلئے گورنر سے بہار کے وزیر اعلی اور ڈائریکٹر جنرل پولیس کو ہدایت دینے کی درخواست کی۔ سابق نائب وزیر اعلی سشیل کمار مودی نے کہا حکمراں پارٹی کے ممبران اسمبلی میں جرائم کی دنیا میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی دوڑ لگی ہوئی ہے۔ جے ڈی یو کے ممبر اسمبلی چلتی ٹرین میں خاتون مسافر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہیں تو کانگریس کے ممبر اسمبلی لڑکی کا اغوا کر لیتے ہیں۔گٹھ بندھن کا بڑا بھائی ہونے کے ناطے آر جے ڈی ممبر اسمبلی دو قدم آگے بڑھ کر نابالغ لڑکی سے آبروریزی کر سب سے آگے نکل جاتے ہیں۔ کل ملاکر بہار میں جرائم پیشہ لوگوں کا دبدبہ بڑھتا جارہا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟