گوگل کی مدد سے کیا قتل کا پلان تیار

گوگل کے درجنوں فائدے ہے لیکن کبھی کبھی ایسے قصے بھی سننے کو ملتے ہیں کہ گوگل کا کس طرح سے بے جا استعمال کیاجاتا ہے؟ مغربی دہلی کے راجوری گارڈن کے علاقے میں 24 سالہ ابھیشک بھاردواج نگلی زاہب میں اپنے گھر سے آن لائن ٹریول بزنس کرتا ہے اس کی شادی 27نومبر کو راجوری گارڈن کی باشندہ امیتا سے طے ہوئی تھی۔ امیتا پہلے اس کی ملازم ہوا کرتی تھی۔ ابھیشک اسے رجھانے کی کوشش کرتا رہتا تھا۔ پچھلے سال امیتا کے والد پرتھوی پال بھاردو اج کا دیہانت ہوگیا تھا۔ امیتا کے گھر میں اس کی ماں وندنا چھوٹی بہن رادھیکا اور اس سے چھوٹا بھائی دیپانشو( 17 سال تھا) ابھیشیک پٹنہ کا باشندہ ہے شادی طے ہونے کے بعد 20 نومبر کو ابھیشیک امیتا اور اس ماں بہن کے ساتھ راجوری گارڈن مارکیٹ میں خریداری کے لئے گئی تھی۔ دیپانشو گھر پر تھا ابھیشیک نے شاپنگ کیلئے ان تینوں کو قرول باغ کے ایک جوہری کے شو روم پر بھیج دیا لیکن خود ان کے ساتھ نہیں گیا۔ کچھ دیر بعد وندنا کے دو بھتیجے نتن اور جتیند ان کے گھر پہنچ گئے گھر پر تالہ لگا ہوا تھا۔ دیپانشو کافون مل نہیں رہا تھا۔ انہوں نے وندنا کو ٹیلی فون کیا کہ باہر تالہ لگا دیکھ کر اور دیپانشو سے بات نہ ہونے پر وندنا نے رات ساڑھے دس بجے پی سی آر کو فون کیا پولیس ان کے گھر پہنچی گھر کے باہر وندنا امیتا اور رادھیکا اور نتین اور جتین کے ساتھ ابھیشیک بھی کھڑا تھا۔ پولیس نے تالا توڑا تو اندر جا کر دیکھا کہ گیس برنل کے چاروں بٹن کھلے ہوئے تھے اور کمروں میں آگ لگ کر بھج چکی تھی۔ دوسرے کمرے میں دیپانشو کی لاش پڑی تھی۔ اس کے سر کے پیچھے سے حملہ کیا گیا تھا گھر میں زیورات ، نقدی و قیمتی سامان موجود تھا پولیس نے پایا کہ گھر میں قاتل کی انٹری زبردستی نہیں ہوئی تھی۔ دیپانشو کو بچنے کی کوشش کب ہوئی موقعہ نہیں دیا تھا۔ پولیس نے واردات کے دوران ابھیشیک کے آنے جانے کے بارے میں جانچ کی تو شبہ کے دائرے میں آگیا اس نے گناہ قبول کرنے میں زیادہ وقت نہیں لگایا ڈی سی پی کے مطابق ابھیشیک نے بتایا کہ وہ امیتا کے سامنے خود کو امیر دکھایا کرتا تھا۔ امیتا سے شادی کرنے کے لئے تیار ہوگئی تھی۔ وہ بہانے سے کئی بار قریب تیس لاکھ روپے لے چکا تھا۔ اب شادی تھی شاپنگ میں خرچ ہورہا تھا۔ اسے اپنی پول کھلنا ڈر ستا رہا تھاکہ وہ کسی بھی طرح شادی ٹالناچاہتا تھا۔ اس کے دیپانشو کا قتل اس مقصد سے کردیا کہ وہ شادی ملتوی کراناچاہتا تھا۔ ڈی سی پی کے مطابق ابھیشیک نے گوگل پرسرچ کر سوال کیا تھا کہ کسی کا مرڈر کر پکڑے جانے سے کیسے بچا جاسکتا ہے۔ گوگل سے جواب ملنے پر اس نے پلان بنایا اور قتل کے بعد پردوں میں آگ لگا کر رسوئی گیس سلنڈر سے دھماکہ کردیا تو گھر اڑ جائے گا اس لئے اس نے قتل کا پلان بنایا اس سے ثبوت بھی نہیں ملے گا وہ امیتا اور اس کی بہن ماں کو زبردستی قرول باغ بھیج کر گھر پہنچا ۔ دیپانشو نے دروازے کا کھول دیا اس نے باہر والے کمرے سے ہتھوڑا اٹھایا اور دیپانشو کے کمرے میں لے جا کر پیچھے سے اس کے سر پر تین زور دار وار کردیئے۔ اس کے بعد دیپانشو کو کرکٹ بیٹ اس کے سر اورچہرے پر اور سینے پر زوردار حملہ کیا پولیس نے ہتھوڑا، خون اور ماچس برابروالے کمرے کی چھت سے برآمد کرلیا ہے۔ دیپانشو امیتا کا اکلوتا بھائی تھا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟