بیرونی ممالک سے زیادہ کالی کمائی تو دیش میں جمع ہے

جس ڈھنگ سے ان سرکاری بینکوں میں کالی کمائی بیرونی ملک بھیجی جارہی ہے اس سے تو یہ ہی لگتا ہے کہ پتہ نہیں دیش کے اندر کتنا کالا دھن جمع ہے؟ایس آئی ٹی کے وائس چیئرمین ریٹائرڈ جسٹس ارجیت پسایت نے کہا کہ دیش میں جمع کالا دھن کی مقدار بیرونی ملکوں سے کافی زیادہ ہے۔انہوں نے کہا اگر کالے دھن کے اس ذرائع کو یہیں روکا جائے تو بیرونی ممالک میں کالی کمائی بھیجنے پر کافی حد تک روک لگ جائے گی۔ بینک آف بڑودہ کی دہلی میں واقع شاخ کے ذریعے کالا دھن بیرونی ممالک بھیجنے کے انکشاف کے بعد ایس آئی ٹی نے پچھلے ہفتے ایجنسیوں کے ساتھ جائزہ لیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ بین آف بڑودہ سے6 ہزار کروڑ روپیہ بیرونی ممالک میں بھیجے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ منی لانڈرنگ کیس میں 4 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ سی بی آئی نے فرضی درآمدات کے لئے ادائیگی کے نام پر دیش سے تقریباً 6 ہزار کروڑ روپے کی مبینہ کالے دھن کو ہانگ کانگ بھیجنے جانے کی جانچ کے سلسلے میں ایتوار کو 50 مقامات کی تلاشی لی۔ یہ پیسہ بینک آف بڑودہ کے ذریعے منتقل کیا گیا تھا۔ سی بی آئی نے کہا کہ بینک کے ایک ٹرانزکشن میں اس کی اشوک وہار شاخ سے تقریباً لین دین کے 8 ہزار معاملوں کی بات بھی سامنے آئی ہے۔ ہانگ کانگ کے لئے مبینہ طور پر یہ ادائیگی کرنے والے کھاتے داروں کا دعوی تھا کہ کاجو، چاول کی درآمدات کے لئے ایڈوانس کے طور پر یہ ادائیگی کی گئی جبکہ اس طرح کی کوئی درآمدات کبھی نہیں ہوئی۔ کالی کمائی کے کھیل میں بینک آف بڑودہ کے بعد آرینٹل بینک آف کامرس سمیت8 بینکوں کے نام اب تک سامنے آچکے ہیں۔ غازی آباد کی او بی سی بینک کی برانچ کے 66 کھاتوں اور 7 پرائیویٹ بینکوں کے ذریعے 11 فرضی کمپنیوں میں قریب557 کروڑ روپے ہانگ کانگ بھیجے۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے گزشتہ بدھوار کو حوالہ کاروباری سنجے اگروال سمیت دیگر کو گرفتار کرنے کے بعد جمعرات کو اس کا پردہ فاش کیا۔ محکمے نے بتایا کہ سنجے اگروال میسرس پی آر فار ایکس فرم کی ملی بھگت سے کام کرتا تھا۔ ان بینکوں میں یہ گورکھ دھندہ چل رہا ہے۔ او بی سی، یش بینک ، انڈس بینک، دھن لکشمی، کوٹک مہندرا، آئی سی آئی سی آئی، آئی این جی، ویشے اور بی سی بی ، آر بی آئی کے گورنر رگھو رام راجن نے بتایا کہ بینک آف بڑودہ معاملے سے یہ سوال اٹھتے ہیں کہ حالیہ نظام میں دھوکہ دھڑی ہورہی ہے۔ ہمیں اسے روکنے کے قدم اٹھانے ہوں گے۔ ہم کریں گے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہا کہ بینک آف بڑودہ سے پیسہ بھیجنے کا معاملہ کتنا بڑا ہے اس کا پتہ سی بی آئی ، ای ڈی اور ایس ایف آئی او کی جانچ کے بعد چلے گا۔ پہلے تو یہ کہا گیا تھا کہ بیرونی ممالک میں بھارت کا اتنا کالا دھن جمع ہے کہ ہر کوئی ایک کار خرید سکتا ہے۔ جب اس کالے دھن کو واپس لانے والی مودی سرکار کی تین مہینے کی یوجنا ختم ہوئی تو اس سے ہر شخص کے لئے ایک آئس کریم خریدنے لائق پیسہ ہی ہاتھ آیا۔ صرف 2500 کروڑ روپے ہی واپس آیا۔ دیش سے بیرونی ممالک میں پیسے جانے کو تو روکو،باہر سے دیش میں لانا تو الگ اشو ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟