ایک بار پھر امریکہ کا دہشت گردی پر دوہرہ چہرہ بے نقاب!

پاکستان سے بھارت میں ہورہی دہشت گردانہ وارداتوں سے نظریں پھیرتے ہوئے یا اسے نظر انداز کرتے ہوئے ایک بار پھر امریکہ نے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی پر اپنا سرٹیفکیٹ دے کر پاک کے لئے اقتصادی مدد بڑھانے کا راستہ صاف کردیاہے۔ امریکی صدر براک اوبامہ کے دورۂ ہند سے دو ہفتے پہلے واشنگٹن کے اس موقف کی سخت مخالت بھارت میں آتنک واد کے خلاف لڑائی میں پاکستان کی پیٹھ تھپتھپانے پر بھارت کو کوئی تعجب نہیں ہوا ہے۔ امریکہ دہشت گرد تنظیموں اور خاص کر القاعدہ ، لشکر طیبہ اور جیش محمد کو سرٹیفکیٹ دینے کے فیصلے سے امریکہ خود بے نقاب ہوگیا ہے۔اس کے دوہرے پیمانے کا بھی ثبوت ہے۔ تعجب نہیں کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے ہونے والے دورۂ اسلام آباد تک امریکی صدر براک اوبامہ نے پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالر رقم دینے کا اعلان بھی کردیا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے پاکستان کے ڈھونگ کو مانیتا دے کر امریکہ ایک بار پھر مغالطے کا شکار ہوگیا ہے۔ یہ جانتے ہوئے کہ یہ امداد پاکستان ۔ بھارت کے خلاف استعمال کرے گا امریکی صدر کے مجوزہ دورۂ ہند سے پہلے سابق وزیر خارجہ جان کیری کا پاکستان کو القاعدہ اور لشکر ،جیش جیسی خطرناک دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کا سرٹیفکیٹ جاری کرنا پاکستانی دہشت گردی کی نت نئی سازشیں جھیل رہے بھارت کے جلے پر نمک چھڑکنے جیسا ہے۔امریکہ اپنی ہی ان رپورٹوں کو نظر انداز کررہا ہے جن میں صاف کہا گیا ہے پاکستان دنیا میں دہشت گردی کا سب سے بڑا اڈہ ہے اور اپنی سرزمیں پر دہشت گردی کی نرسری چلا کر صرف بھارت کے لئے نہیں بلکہ عالمی امن کے لئے بھی سنگین چیلنج بن رہا ہے۔امریکہ پاکستان کو جن دہشت گرد تنظیموں کے خلاف لڑائی لڑتے دیکھ رہا ہے وہ تو وہاں پر خوب پھل پھول رہے ہیں۔ کم سے کم لشکر طیبہ اور جیش محمد تنظیموں کے بارے میں تو یہ پکا کہا جاسکتا ہے کیونکہ امریکہ یہ نہیں جانتا کہ لشکر اور جیش محمد ہندوستان کی سکیورٹی کے لئے سب سے بڑا خطرہ بنی ہوئی ہیں۔ امریکہ اپنے مفاد کے لئے کسی بھی دوست کو نظرانداز کرسکتا ہے کیونکہ امریکہ افغانستان سے نکلنے کی تیاری میں لگا ہے اور اس میں اس کو پاکستان کی مدد کی ضرورت پڑے گی۔ اس لئے وہ پاکستان میں پھل پھول رہے بھارت مخالف دہشت گرد تنظیموں کو نظرانداز کررہا ہے اور الٹا ان جہادی تنظیموں کو ہی بڑھاوا دے رہا ہے۔ بھارت کے خلاف اپنی سرزمیں سے جنگ چھیڑرہے آتنکیوں کو پاکستان کی سرپرستی حاصل ہے کیونکہ بھارت میں ہوئے 26/11 حملے کا ماسٹر مائنڈ حافظ سعید اور1993ء میں ممبئی سیریل بلاسٹ کا خطرناک سازشی داؤد ابراہیم پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کی سرپرستی میں ہی دنوں دن نہ صرف پھل پھول رہا ہے بلکہ سرحدی علاقوں تک پہنچ کر بھارت کو شورش اور کمزور کرنے کی ہر سازش میں جٹے ہوئے ہیں۔ کبھی کبھی تو ایسالگتا ہے کہ امریکہ کااصلی ایجنڈا دنیا میں ہتھیاروں کی دوڑ بنائے رکھ کر ہتھیار بنانے والی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانا زیادہ ہے اور دہشت گردی سے لڑنا کم۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟