راہل بنام مودی : 2014ء چناؤ کی بساط بچھنے لگی ہے!

لیڈرشپ کو لیکر دونوں کانگریس اور بھاجپا میں 2014ء کی تصویر صاف ہونے لگی ہے۔ بھاجپا میں بیشک ابھی بھی شری نریندر مودی کو وزیر اعظم امیدوار اعلان کرنے میں تھوڑی دقت ہورہی ہے کیونکہ بھاجپا کے پتاما لال کرشن اڈوانی ابھی سے مودی کو پی ایم امیدوار اعلان کرنے کی مخالفت کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے مجھے اعتراض مودی کی امیدواری پر نہیں وقت پر ہے۔ یہ اعلان پانچ ریاستوں میں اسمبلی چناؤ کے بعد ہونا چاہئے۔ وہاں کے وزرائے اعلی کی پرفارمینس پر ہی عام چناؤ لڑا جانا چاہئے۔ پارٹی صدر آر ایس ایس و دیگر لیڈر انہیں منانے میں لگے ہوئے ہیں۔ دیر سویر یہ یقینی لگ رہا ہے کہ بھاجپا کی جانب سے نریندر مودی ہی پی ایم امیدوار ہوں گے۔ کانگریس میں لیڈرشپ کی تصویر صاف ہوتی جارہی ہے۔ کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی2014ء لوک سبھا چناؤ میں پی ایم کے امیدوار ہوں گے۔ منموہن سنگھ نے صاف کردیا ہے کہ وہ2014ء کے بعد پی ایم نہیں رہیں گے اور راہل گاندھی سب سے اچھے امیدوار ہیں اس لئے 2014ء کی جنگ نریندر مودی بنام راہل گاندھی ہوگی۔ کانگریس اور بھاجپا میں لیڈر شپ کو لیکر سانپ سیڑھی کا کھیل چل رہا ہے۔ جب سے کانگریس نے دیکھا کے بھاجپا نریندر مودی کو پروجیکٹ کرنے میں لگی ہے تب سے پارٹی نے راہل کو مودی کی کاٹ کرنے کے لئے آگے لانا شروع کردیا ہے جبکہ نریندر مودی کو بھاجپا نے چناؤ کمپین کمیٹی کا چیئرمین بنا کر ان کا قد بڑھایا تو کانگریس نے بھی انہیں پارٹی نائب صدر بنا کر جتادیا کے اگر بھاجپا مودی کو آگے لائے گی تو ان کے پاس راہل گاندھی ہیں۔ پھر مودی نے دہلی کے شری رام کالج آکر اپنا اقتصادی ویژن دیش کے سامنے رکھاتو راہل نے دیش کے صنعت کاروں کو خطاب کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ان کے پاس بھی اقتصادیات کا حساب کتاب سمجھنے کی صلاحیت ہے۔ تبھی سے دونوں لیڈروں کے بیچ مسلسل ’واک یدھ‘ جاری ہے ۔ جس دن مودی جے پور میں گرج رہے تھے تو اسی دن دہلی میں راہل کی اچھی ریلی ہوئی ۔ اس میں راہل کھل کر بولے اور کہا کانگریس محض ترقی نہیں دے رہی ہے بلکہ اختیار بھی دے رہی ہے۔ ترقی و حق میں فرق بتاتے ہوئے انہوں نے کہا حق دینا گارنٹی کے ساتھ ترقی دیتا ہے۔ کانگریس چاہتی ہے کہ غریب ان اختیارات کے بل پر کھڑا ہو۔ راہل نے کہا ہم نے پارلیمنٹ میں غذائی گارنٹی دینے کی بات کی تو اپوزیشن نے اس اسکیم میں پیسہ ضائع کرنے کی بات کہی۔ اگر غریبوں کو غذا دینے سے پیسہ ضائع ہوتا ہے تو ہم ایسا ہی کریں گے۔ منگلوار کو راجدھانی کے جمنا اسپورٹ کمپلیکس میں منعقدہ باز آبادکالیوں کے مکینوں کو مالکانہ حق کے کاغذات دینے پہنچے تھے۔ اس موقعہ پر راہل نے آدھا درجن لوگوں کو مالکانہ حق کے کاغذات دے کر انہیں حق دلایا۔ بدھوار کو ادے پور ضلع کے سلمبر میں قبائلی کسان کانفرنس میں راہل گاندھی نے ایک نئی بات کہی۔انہوں نے کہا غریب اور قبائلیوں کو کانگریس کا نیا نعرہ دیتے ہوئے کے ان میں سے کسی کو بھی بھوکا نہیں رہنا پڑے گا بلکہ وہ پوری روٹی کھائے گا ،100 دن کام کرے گا اور مفت دوائی لے گا۔ کانگریس کو اقتدار میں لائے گا۔ ان کا کہنا تھا پہلے پرانا نعرہ رہا ’آدھی روٹی کھائیں گے کانگریس کو لائیں گے‘ اب اس کی ضرورت نہیں ہے۔ راہل گاندھی نے میواڑ میں کانگریس کو قبائلیوں اور کسانوں کا سچا ہمدرد بتاتے ہوئے کہا ’پوری روٹی کھائیں گے ،100 دن کام کریں گے ،کانگریس کی سرکار بنائیں گے، دیش کا وکاس کریں گے‘ جیسا میں نے کہا 2014ء کے چناوی دنگل ہوگا راہل بنام مودی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟