کیا ایران نے امریکہ کے جدید ڈرون جہاز کو مار گرایا ہے؟



Published On 8th December 2011
انل نریندر
کیا ایران نے امریکہ کے سب سے جدید بغیر پائلٹ جہاز آر کیو170 ڈرون کو مار گرایا ہے۔ایران نے ایتوار کو دعوی کیا تھا کہ اس نے امریکہ کے اس جہاز کو مشرقی حصے میں مار گرایا ہے۔ نیویارک ٹائمس کے مطابق امریکی خفیہ جہازوں کے بیڑے میں آر کیو170 سب سے جدید تکنیک والا جنگی جہاز ہے۔
اخبار لکھتا ہے کہ ان جنگی جہازوں کی تعیناتی حال ہی میں کی گئی تھی اور اس نے ہی ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے ٹھکانے کے اوپر سے پرواز کی شروعات کی تھی لیکن پاکستان کا ایئرڈیفنس سسٹم اسے پکڑ نہیں پایا تھا۔ یعنی پاکستانی راڈار اس کا پتہ نہیں کرسکے۔امریکہ کو اب یہ پریشانی ستا رہی ہے کہ ایران امریکی تکنیک تک جزوی پہنچ بنانے میں اہل ہوگیا ہے۔ امریکہ کو اس بات کا ڈر ہے کہ اس کے انتہائی جدید ڈرون جہاز میں لگے آلات کا ایران کو پتہ چل جائے گا۔ اس میں کیا تکنیک اپنائی گئی ہے اس کی ایران کو جانکاری ہوجائے گی۔ حالانکہ ابھی تک ایرانی حکومت نے اس گرائے گئے جہاز کی کوئی تصویر جاری نہیں کی ہے۔ غیر مصدقہ خبروں کا دعوی ہے کہ ایک سائبر اٹیک کی وجہ سے یہ جہاز گرایا گیا۔ اس کا کیا مطلب ہوسکتا ہے یہ سمجھ میں نہیں آیا۔ ہوسکتا ہے آنے والے دنوں میں اس کا پتہ چلے۔ دوسری طرف امریکی افسر اب بھی ماننے کو تیار نہیں کہ اس ڈرون جہاز کو ایران گرانے میں اہل ہے۔ امریکی ڈیفنس محکمہ پینٹاگان کے ایک افسر نے کہا کہ ہمارے پاس اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ اس جہاز کو دشمن نے مار گرایا ہے۔ لیکن اگر ایران نے واقعی اسے مارگرایا ہے تو یہ ایک معمولی بات نہیں ہے۔ اور امریکہ کے ڈیفنس محکمے کے لئے بھاری جھٹکا ہے۔
اہم سوال یہ ہے کہ ایران اتنا اہل ہوگیا ہے کہ وہ امریکی تکنیک کابھی پتہ لگا سکے؟نیویارک ٹائمس کے مطابق امریکی خفیہ جہازوں کے بیڑے میں آر کیو170 سب سے جدید تکنیک والا جہاز ہے۔ یہ وہی جہاز ہے جس نے اسامہ بن لادن کے ایبٹ آباد میں واقع اڈے کی نگرانی کی تھی بلکہ اسی کے ذریعے سے وائٹ ہاؤس میں صدر براک اوبامہ نے اپنے دفتر میں بیٹھ کر لادن کے خلاف نیوی سیلس کی ساری کارروائی دیکھی تھی۔
اسی جہاز میں ایسے جدید ترین ویڈیو کیمرے لگے ہوئے ہیں جو اسامہ کے براہ راست حالات پہنچا رہے تھے۔ ممکن ہے ایران کے خفیہ ایٹمی ٹھکانوں یا میزائلوں کی تلاشی کے مشن پر اس ڈرون کو لگایا گیا ہو حالانکہ امریکہ کی رہنمائی والی انٹر نیشنل سکیورٹی اسسٹنٹ فورس نے ایک بیان میں کہا کہ ایران جس ڈرون کا ذکر کررہا ہے وہ ایک امریکی چھان بین کرنے والا جہاز ہو سکتا ہے جو پچھلے ہفتے مغربی افغانستان سے اڑا تھا۔ آئی ایس اے ایف نے کہا کہ ڈرون جہاز کو چلانے والے اس پر سے کنٹرول کھو بیٹھے تھے۔ اس نے ڈرون جہاز یا اس کے کھونے کی وجہ کے بارے میں حالانکہ کچھ نہیں بتایا۔ اس جہاز کو ریموٹ کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے۔ ادھر امریکہ کے ایک دوسرے اخبار لاس اینجلس ٹائمس کے مطابق امریکی خفیہ حکام نے بتایا کہ پچھلے مہینے تہران کے قریب ایک فوجی ٹھکانے پر دھماکہ اور امریکہ ،اسرائیل اور دیگر ملکوں کے بھی خفیہ آپریشن کا حصہ تھا۔
Anil Narendra, Daily Pratap, Vir Arjun, FDI in Retail, UPA, Congress, Pranab Mukherjee, Mamta Banerjee,

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟