آئی ایس آئی سے 18 کروڑ لئے اور وہ ہی طے کرتی تھی ایجنڈا

Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily
Published On 30th July 2011
انل نریندر
پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ایجنٹ غلام نبی فئی کو بدھ کے روز امریکی عدالت نے ایک لاکھ ڈالر یعنی 45 لاکھ روپے کے مچلکے پر ضمانت دے دی ہے۔اسے نظر بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس کے پیرو ں میں ریڈیو بیڑیاں باندھ دی جائیں گی جس سے اس کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جاسکے۔ امریکی فیڈرل ایجنسی ایف بی آئی نے گذشتہ ہفتہ فئی کو آئی ایس آئی سے پیسہ لیکر غیر مناسب طریقے سے کشمیر پر امریکی پالیسی کو اثر انداز کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ الیگزینڈریا کی ضلع عدالت کے جسٹس رابرٹ جونس نے فئی کو ضمانت دینے اور ریڈیو ٹیک کے ساتھ نظربند رکھنے کا حکم دیا ہے۔ ہندوستان کے کشمیر میں پیدا فئی کو ورجینا کے فیئر فیکس میں واقع اپنے گھر میں اپنی بیوی کے ساتھ رہنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ فئی اور ان کی چینی نژاد بیوی کو پاسپورٹ جمع کرانے کو کہا گیا ہے۔ فئی نے کہا ہے کہ کشمیر کے لوگوں کو امریکہ سے ڈرنا نہیں چاہئے۔ اس نے ایک تحریری بیان میں کہا ’’کشمیر کے لوگوں کو یہ سوچ پر ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے کہ عالمی طاقتیں خاص کر امریکہ انہیں مایوس کرے گا‘‘۔ فئی کے وکیل نے ضمانت ملنے پر ان کے ذریعے تحریر کردہ بیان کی کاپی تقسیم کی۔ اس میں فئی نے کہا ’’جموں و کشمیر ریاست کے لوگوں کے تئیں میری عمر بھر وفاداری رہے گی، چاہے وہ کسی بھی پس منظر میں ہو۔ میرا عزم انہیں بھی اپنا مستقبل کا فیصلہ کرنے کیلئے خود اعتمادی کا اختیار حاصل کرنے میں مدد کرنے کا ہے۔‘‘
اس سے پہلے غلام فئی نے عدالت میں کہا کہ میں آئی ایس آئی کے اشاروں پر کام کرتا تھا اور آئی ایس آئی سے میں نے40 لاکھ ڈالر قریب 18 کروڑ روپے لئے۔ فئی کے وکیلوں نے حالانکہ دلیل دی کہ کشمیری امریکن کونسل کے سربراہ فئی نے ہمیشہ آزاد کشمیر کی حمایت کی ہے۔ ایف بی آئی ایجنٹ ساراویب لڈین نے عدالت کو بتایا کہ فئی کی ہر میٹنگ کا ایجنڈا اور تقریر آئی ایس آئی طے کرتی تھی۔ امریکی اٹارنی جنرل گارڈن کرومبرک نے الزام لگایا کہ فئی پچھلی دو دہائی سے امریکہ میں آئی ایس آئی کے ایجنٹ کے طور پر کام کررہا تھا۔ حلف نامے میں الزام لگایا گیا کہ کے اے سی اپنے آپ کو ایسی کشمیری تنظیم بتاتی ہے جو کشمیریوں کے ذریعے چلائی جاتی ہے۔ اور اسے امریکیوں سے پیسہ ملتا ہے۔ جب تین سینٹروں میں سے ایک ’’کشمیر سینٹر‘‘ آئی ایس آئی اور پاکستان سرکار کے کچھ لوگ چلا رہے ہیں ، دو دیگر سینٹر لندن اور براسیلز میں قائم ہیں۔ حکومت ہند کو اس معاملے میں خصوصی دلچسپی لینی چاہئے تاکہ اسے پتہ چلے کہ پاکستان کس کس سیکٹر میںآپریٹ کرتا ہے۔ دکھ کی بات تو یہ ہے کہ بھارت کے نامی گرامی صحافی غلام فئی کے آئی ایس آئی اسپانسر شدہ پروگراموں میں حصہ لیتے رہے ہیں۔
Tags: America, Anil Narendra, Daily Pratap, Fai, FBI, ISI, Jammu Kashmir, Pakistan, USA, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟