مہاراشٹر میں ای وی ایم پر بڑھتا واویلا !

مہاراشٹر میں ای وی ایم مشینوں اور ان کے ذریعے نکلے اسمبلی چناو¿ نتائج پر واویلا بڑھتا ہی جارہا ہے ۔اب تو مہاراشٹرکے کئی جگہوں پر جنتا اور امیدوار سڑکوں پر اتر آئے ہیں ۔راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے چیف شردپوار نے الزام لگایا ہے کہ مہاراشٹر میں پوری چناوی مشینری کو کنٹرول کرنے کے لئے اقتدار اور پیسے کا بیجا استعمال جو ہوا ہے وہ پہلے کبھی کسی اسمبلی یا قومی چناو¿ میں نہیں دیکھا گیا ۔پوار نے یہ بیان 90 برس سے اوپر کی مدھو سماج سیوی باندہ اٹھاو¿ سے ملاقات کے دوران کیا ۔بابا اٹھاو¿ مہاراشٹر میں حال ہی میں ہوئے اسمبلی چناو¿ میں مبینہ طور سے ای وی ایم کے بیجا استعمال کے خلاف مظاہرہ کررہے ہیں ۔سما ج سدھارک جوتیوا پھولے کے گھر اپنا تین روزہ مظاہر ہ کیا ۔شردپوار نے کہا دیش میں حال ہی میں ہوئے چناو¿ ہیں اور لوگوں میں انہیں لے کر بے چینی ہے۔بابا اٹھاو¿ کا آندولن اسی بے چینی کی نمائندگی کرتا ہے ۔لوگوں میں یہ آہٹ ہے کہ مہاراشٹر میںحال ہی میں ہوئے چناو¿ میں اقتدار کا بیجا استعمال اور بھاری تعداد میں پیسے کا استعمال ہوا ہے جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا ۔مقامی سطح کے چناو¿ میں ایسی باتیں سننے کو ملتی تھیں لیکن پیسے کی مدد سے پوری چناوی مشینری پر قبضہ اور اقتدار کا بیجا استعمال پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا ۔لوگ سورگیہ سماج وادی وچارک جے پرکاش نارائن کو یاد کر رہے ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ کسی کو آگے آکر قدم اٹھانا چاہیے ۔قدم اٹھا لیا گیا ہے ۔مہاراشٹر میں ہار کا سامنا کرنے والے اتحاد مہاوکاس اگھاڑی کے امیدواروں نے اپنے اپنے حلقوں میں ای وی ایم اور ووٹر ویریفکیشن پیپر آڈٹ ٹول یونٹوں کے ویریفکیشن کی مانگ کا فیصلہ لیا ہے ۔کئی ہارے ہوئے امیدواروں نے سپریم کورٹ کے ای وی ایم کی ویریفکیشن کے فیصلہ کی بنیاد پر چناو¿ کمیشن میں ای وی ایم کی کنٹرول یونٹ پر پھر گنتی کرانے کی اپنی مانگ کی عرضی دائر کر دی ہے ۔شوشل میڈیا میں دعویٰ کیا جارہا ہے درجنوں ہارے ہوئے امیدواروں نے پھر سے گنتی کی اپیل دائر کر دی ہے۔اکیلے بارامتی سے ہارے ہوئے امیدوار پوار کے بھتیجے نے بھی 9 لاکھ روپے فیس جمع کر دی ہے ۔مہاراشٹر میں کئی اور دیگر درجنوں امیدواروں نے بھی ایسا ہی کیا ہے ۔جمہوریت میں شکایتوں کی ویریفکیشن ہونا ضروری ہے اور چناو¿ کمیشن کو اس میں پورا تعاون کرنا چاہیے ناکہ خانہ پوری کرکے چھٹکارہ پانے کی کوشش کرین ۔ممبئی کے شیو سینا ایک ممبر اسمبلی نے دعویٰ کیا کہ ڈالے گئے ووٹ اور ای وی ایم میں گنے گئے ووٹ کی تعداد میں غلطیاں ہیں ۔ممبر اسمبلی نے کہا کہ سبھی امیدواروںنے ای وی ایم کے طریقہ کار پر شبہ جتایا ہے ۔مراٹھی کے ایک اخبار لوک نیتی نے 95 اسمبلی حلقوں کی ایک فہرست باقاعدہ چھانپی ہے جہاں پر چناوی دھاندلی کے الزام لگ رہے ہیں ۔ووٹوں کی مش چیک کاالزام رہے ہیں ۔چناو¿ کمیشن نے ان الزامات کا انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ چناو¿ کمیشن ہر سوال کا جواب دے گا ۔دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!