مہاراشٹر میں سرکار تشکیل میں پھنسا پینچ!
مہاراشٹر چناﺅ کے نتیجے آئے8 دن ہو چکے ہیںاور 25 نومبر تک سرکار کی تشکیل ہونا ضروری تھی ۔مگر ایسا نہیں ہوتا تو قائدے کے مطابق صدر راج لگ سکتا تھا ۔لیکن اتنے دن گزر جانے کے بعد مہایوتی اتحاد نہ تو سرکار بنانے کا دعویٰ پیش کر سکا اور نہ ہی سی ایم طے کر سکا ۔مہاراشٹر کا اگلا وزیراعلیٰ کون ہوگا؟ممکن ہے ایک دو دن میں یہ طے ہو جائے ۔پینچ کہا پھنسا ہے؟مہاراشٹر میں سرکار کے قیام سے پہلے مہایوتی میں وزیراعلیٰ اور محکموں کے بٹوارے پر رضا مندی نہیں پن پائی ۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے گھر پر جمعرات کو دیر رات 3 گھنٹے میٹنگ ہوئی لیکن کوئی فیصلہ نہیں ہو پایا ۔بتایا جاتا ہے سارا پینچ ایکناتھ شندے کو لیکر پھنسا ہے ان کے حامی کہتے ہیں کے مہاراشٹر اسمبلی چناﺅ ایکناتھ شندے کی قیادت میں لڑا گیا تھا اس لئے ان کو ہی وزیراعلیٰ کی کرسی ملنی چاہئے ۔وہیں بھاجپا نیتا کا خیال ہے مہاراشٹر اسمبلی چناﺅ میں بھاجپا سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے تو وزیراعلیٰ اسی کا ہونا چاہئے۔قائدے سے یہ بات ٹھیک ہے سب سے بڑی پارٹی کا ہی وزیراعلیٰ ہوتا ہے ۔اسمبلی چناﺅ میں ایکناتھ شندے نے محنت تو بہت کی ہے اور ان کی کئی اسکیمیں رنگ لائی ہیں ۔ان کی قیادت میں ہی چناﺅ لڑا گیا تھا تو وزیراعلیٰ کے عہدے پر ان کا حق بنتا ہے لیکن بھاجپا تیار نہیں ہے ۔ایکناتھ شندے ناراض ہوکر اپنے گاﺅں چلے گئے ۔اور وہاں بیٹھے ہوئے حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ادھر بھاجپا میں بھی کس کو وزیراعلیٰ بنانا ہے اس پر الجھن کی حالت بنی ہے ۔ایک گروپ دویندر فڈنویس کو وزیراعلیٰ بنانا چاہتا ہے کیوں کے ان کو آر ایس ایس کی بھی حمایت ہے لیکن بھاجپا کے اندر ایک گروپ اس کی مخالفت کر رہا ہے اور کہنا ہے کے ایک برہمن کو وزیراعلیٰ بنایا تو او بی سی ،مراٹھا ووٹر ناراض ہو جائے گا ۔سماجی تجزیہ بھی دیکھنے کی ضرورت ہے ۔اس لئے کسی دیگر مراٹھا نیتا کی تلاش جاری ہے لیکن بی جے پی قیادت کی گلے کی ہڈی بنے ہوئے ہے ۔ایکناتھ شندے کو پوری طرح سے بھاجپا لیڈر شپ نظر انداز نہیں کرنا چاہتی اس کی خاص وجہ پچھلے ڈھائی سال سے ایکناتھ شندے نے مہاراشٹر کی کمان سنبھالی ہوئی ہے ان کے پاس کئی ایسی جانکاریاں ہوگی جن کے پتہ چلنے سے بھاجپا لیڈر شپ کو نقصان ہو سکتا ہے اگر شندے کے خلاف لیڈر شپ کے پاس فائل تیار ہے تو شندے کے پاس بھی سارے کارناموں کی فائل ہوگی۔ اس کے علاوہ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کے مرکز میں شیو سینا (شندے گروپ)کے ساتھ ایم پی ہیں جو بھاجپا سرکار کو حمایے دیں رہے ہیں ۔کہیں اس جھگڑے میں وہ اپنی حمایت واپس نہیں لے لیں اور مرکزی حکومت کمزور ہو جائے ۔کل ملاکر ہمیں لگتا ہے ترپ کے پتے ایکناتھ شندے کے ہاتھ میں ہیں ۔دیکھیں اونٹھ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں