سواسو سال بعد انوکھا کارنامہ !

منو بھاکر اور شربجیت سنگھ کی جوڑی نے منگل کے روز پیرس اولمپک میں شوٹنگ کی 10 میٹر ایئر پسٹل ملی جلی ٹیم ایونٹ میں کانسہ کا میڈل جیتا اس کے ساتھ ہی منو آزادی کے بعد ایک اولمپک میں دو میڈل جیتنے والی پہلی ایتھلیٹ بن گئی ہیں ۔یہ میڈل اولمپک تاریخ میں بھارت کا پہلا شوٹنگ ٹیم میڈل ہے ۔جو بھارتیہ جوڑی نے کوریا کی اویو جنگ اور لی ویونہو کو 16-10 سے ہرا کر یہ کارنامہ اپنے نام کیا تھا ۔اس اولمپک میں اس آرٹیکل کو لکھتے وقت صرف یہ دو میڈل ہی آئے تھے ۔مجھے یقین ہے کہ ابھی بھارت کئی اور میڈل جیتے گا ۔1900 میں بھارت کی جانب سے نارمن پریکڈ نے دو سلور میڈل جیتے تھے ۔منو بھاکر کے کوچ جسپال رانا نے بتایا کہ منو کے لئے شوٹنگ پہلے ہے ۔ٹوکیو اولمپک میں نکتہ چینیوں باوجود کبھی کسی سے اپنا دکھ شیئر نہیں کیا ۔اس کے بعد مختلف مقابلوں میں پرفارمنس میڈل والی نہیں رہی لیکن بھروسہ نہیں ڈگمگانے دیا ۔اور دگنی قوت ارادی کے ساتھ شوٹنگ رینج میں لوٹیں یہ خوبیاں انہیں ایک ہیرو بناتی ہیں ۔شوٹنگ منو کا شوق ہے وہ اس کے لئے اتنی وقف ہیں کہ سوتی بھی یا ٹی وی بھی دیکھتی ہیں تب بھی پشٹل اپنے ساتھ رکھتی ہیں ۔منو کے کھیل میں عزم ہے اور جیت کے لئے ضد ہے ۔ہار انہیں پریشان کرتی ہے یہی وجہ ہے کہ وہ شوٹنگ رینج میں دیر تک رک سکتی تھیں تاکہ پرفیکٹ شاٹ ملے ایسے میں جب وہ پولیم میں دور ہونے لگیں تو وہ مایوس تھیں میں نے بتایا کہ خراب پرفارمنس کو ہار کے بجائے سیکھنے کے نظریہ سے یاد رکھو اس کا اثر اس بار اولمپک میں نظر آیا ۔انہیں بہت کم موقعوں پر مایوس دیکھا (جیسا پیرس سے ہندی اخبار دینک بھاسکر کے رپورٹر انل بنسل نے بتایا)فرانس کے راتوں میں نیشنل شوٹنگ سنٹر میں دس میٹر ایئر پسٹل مکسڈ ایونٹ میں سرویا نے قریبی مقابلے میں جکیا کو مات دے کر گولڈ جیتا جس وقت سرویا کی مشہور خوشیوں سے لوٹ پوٹ رہے ٹھیک اسی وقت ان کے بگل سے 22 سال کی تحمل اور خاموش طبیعت ہندوستانی شوٹر ایک بڑے سے پلاسٹک بکس میں سے اپنی پسٹل اور دیگر ساز وسامان لے کر رینج سے باہر آرہی تھیں چہرے پر معمولی سی مسکان کے لئے اس ہندوستانی شوٹر کے ہاو¿ بھاو¿ سے ظاہر نہیں ہورہا تھا کہ اس نے بھی ایک تاریخ مکمل کرلی ہے ااس نے وہ کر دیا جس کا تصور کچھ وقت پہلے تک کم سے کم ایک ہندوستانی تو نہیں کر سکتا تھا ۔اس نے اپنے دیش واسیوں کے اولمپک خواب کو ایک نیا باب دیا ہے ۔اس نے اولمپک میں تاریخی شروعات کر دی ہے او ر بھروسہ دیا ہے وہ ہے منو تو میڈکل کی تو گارنٹی ہے میں کامیاب منو بھاکر کو ڈھیر ساری بدھائیاں د یتا ہوں آپ پورے دیش کے لئے ایک مثال بن گئیں ہیں اور خواہش اور لگن سے لگے رہو تو کچھ بھی پایا جاسکتا ہے ہمیں آپ پر فکر ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟