نتیش ندارد ،ممتا ناراض !!

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی سنیچر کو نئی دہلی میں وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ہوئی نیتی آیوگ کی میٹنگ چھوڑ کر باہر نکل آئیں اور الزام لگایا کہ اپوزیشن کی ایک واحدنمائندہ ہونے کے باوجود انہیں تقریر کے دوران میں بیچ میں ہی روک دیا گیا ۔حالانکہ سرکار نے ان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی کو بولنے کیلئے دیا گیا وقت ختم ہو گیا تھا اور دوسری طرف بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار بھی میٹنگ میں نہیں آئے ان کی جگہ نمائندگی وہاں کے نائب وزیراعلیٰ سمراٹ چودھری اور وجے سنہا نے کی تھی ،کانگریس اور دوسری اپوزیشن پارٹی والی ریاستوں نے بھی اس میٹنگ کا وائیکاٹ کرنے کا فیصلہ لیا تھا ۔لیکن بدھوار کو ممتا نے کہا تھا میٹنگ کا وائیکاٹ کرنے کے سوال پر انڈیا اتحاد میں شامل پارٹیوں میں کوئی تال میل نہیں ہے اس لئے وہ میٹنگ میں اپوزیشن کی آواز کے طور پر شامل ہوں گی اس لئے ان کے بیچ میں ہی میٹنگ چھوڑ کر چلے جانے کے بعد اس پورے معاملے پر نئی بحث شروع ہو گئی کہ انہیں میٹنگ میں بولنے نہیں دیا گیا ۔اور میٹنگ میں انہوں نے کہا تھا کہ آپ کو اپوزیشن حکمراں حکومتوں کے ساتھ امتیاز نہیں کرنا چاہیے ۔میں بولنا چاہتی تھی لیکن مجھے صرف پانچ منٹ بولنے دیا گیا ۔میرا مائک بند کر دیا مجھ سے پہلے کے لوگ 10-10-20-20 منٹ بولے میں اپوزیشن سے اکیلی تھی مجھے بولنے تک نہیں دیا گیا ۔یہ توہین آمیز ہے ممتا بنرجی نے نیتی آیوگ کو ختم کرکے یوجنا آیوگ کو پھر سے بحال کرنے کی بھی وکالت کی ۔انہوں نے کہا میں تھنگ ٹینک پوری طرح سے کھوکھلا ہو چکا ہے اس کے کچھ دیر بعد وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ممتا بنرجی کے الزامات کا جواب دیا اور کہا کہ ممتا جی جھوٹ بول رہی ہیں انہوں نے نیوز ایجنسی اے این آئی سے کہا ممتا بنرجی پی ایم کی سربراہی میں ہو رہی نیتی آیوگ کی میٹنگ میں حصہ لینے پہنچی تھیں انہوں نے مغربی بنگال کی طرف سے مغربی بنگال اور اپوزیشن کی طرف سے اپنی بات رکھی ہم سبھی نے ان کی بات سنی ۔ان کا یہ کہنا تھا کہ مائک بند کر دیا گیا یہ پوری طرح جھوٹ ہے اگر وہ اور بولنا چاہتی تھیں تو اور وقت دیا جاسکتا تھا ۔کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے پورے معاملے پر اپنی رائے دیتے ہوئے یوجنا آیوگ کو پی ایم کے لئے ڈھول پیٹنے والی مشینر ی اور جانبداری بتایا انہوں نے بتایا کہ ممتا کے ساتھ ہوا برتاو¿ ناقابل قبول ہے ۔یہ نان بائیولوجیکل پردھان منتری کے لئے ڈھول پیٹنے کی مشینری کی شکل میں کام کرتا ہے ۔کسی بھی شکل میں ہم نے نیتی آیوگ کو مضبوط نہیں کیا اس کا کام کرنے کا طریقہ صاف طور سے جانبداری سے بھرا ہے ۔اور ناتو یہ پروفیشنل ہے اور ناہی آزاد ہے یہ الگ طرح سے عدم اتفاقی اور سبھی طرح کے نکتہ نظر کو دبا دیتا ہے ، جو ایک کھلی جمہوریت کے اصول کی بنیاد ہے ۔اس کی میٹنگیں محض دکھاوا ہوتی ہیں ۔مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ کے تئیں ان کابرتاو¿ جو نیتی آیوگ کا حقیقی چہرہ ہے بالکل ناقابل قبول ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟