شردپوار کا امت شاہ کو کراراجواب!

کبھی کبھی ہماری سمجھ سے باہر ہو جاتا ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ ایسا بیان کیوں دے دیتے ہیں جس سے نا صرف وہ اپنے اوپر کیچڑ اچھلواتے ہیں بلکہ اپنی پارٹی یعنی بھاجپا کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں ۔مجھے یاد ہے کہ جب کرناٹک اسمبلی چناو¿ہورہے تھے تو امت شاہ جی نے ایک ریلی میں کہہ دیاتھا کہ نندنی دودھ و ڈیری پروڈکٹس کی جگہ امول دودھ اور پروڈکٹس کرناٹک لائیں گے ۔نندنی دودھ کرناٹک میں بہت مقبول برانڈ ہے کرناٹک کے لوگوں نے اس کا بہت برا مانا اور یہ پروپیگنڈہ شروع ہو گیا کہ امت شاہ کرناٹک کے دودھ کو گجراتی دودھ سے بدلنا چاہتے ہیں اور یہ ایک وجہ بنی کہ کرناٹک میں بھاجپا ہار گئی ۔اب مہاراشٹر میں امت شاہ نے شردپوار پر ایسا طنز کس دیا جس سے مراٹھا مانش کو بری طرح ٹھینس پہنچی ۔شردپوار نا صرف 82-83 سال کے سرکردہ بزرگ لیڈر ہیں بلکہ دیش کے بصد احترام لیڈروں میں ان کا شمار ہوتا ہے ۔21 جولائی کو مہاراشٹر کے پونے میں بھاجپا کے ایک سمیلن میں امت شاہ نے سابق مرکزی وزیر شردپوار پر کرپشن کو انسٹی ٹیوشنل بنانے کا الزام جڑ دیا ۔امت شاہ نے 21 جولائی کو کہا تھا کہ وہ اپوزیشن کرپشن کے بارے میں بول رہے ہیں ۔ہندوستانی سیاست میں کرپشن کے سب سے بڑے سرغہ شردپوار ہیں اور اس سے مجھے کوئی غلط فہمی نہیں ہے ۔اب وہ ہم پر کیا الزام لگائیں گے؟ اگر کسی نے کرپشن کو انسٹی ٹیوشنل بنانے کا کام کیا ہے تو وہ شردپوار ،آپ ہی ہیں ۔امت شاہ کے اس تبصرے پر شردپوار نے امت شاہ کو یاد دلایا کہ جیسے انہیں (امت شاہ )کو عدالت نے ان کی آبادئی ریاست گجرات سے تڑی پار (علاقہ سے باہر ) بھیجنا کیا گیا تھا جسے گجرات سے بھگایا گیا وہ آج دیش کا وزیر داخلہ ہے ۔ہمیں سوچنا چاہیے کہ ہم کہاں جارہے ہیں ۔شردپوار نے کہا کہ کچھ دن پہلے وزیر داخلہ امت شاہ نے مجھ پر نکتہ چینی کی اور مجھے دیش کا سب سے کرپٹ لوگوں کا کمانڈر کہہ دیا ۔عجیب بات یہ ہے کہ وزیر داخلہ ایسے شخص ہیں جنہوں نے گجرات کے قانون کا بیجا استعمال کیا اس کے لئے سپریم کورٹ نے انہیں گجرات سے تڑی پار کر دیا تھا ۔پوار نے کہا اس لئے ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ ہم کہا ں جا رہے ہیں جن کے ہاتھ میں یہ دیش ہے وہ لوگ کس طرح غلط راستے پر چل رہے ہیں ہمیں اس پر غور کرنا چاہیے ورنہ مجھے 100 فیصد یقین ہے کہ وہ دیش کو غلط راستے پر لے جائیں گے ۔ہمیں اس پر توجہ دینی چاہیے ۔امت شاہ کے تبصرے پر ان پر اتحادی جماعت این سی پی (اجیت پوار ) کے تمام لیڈروں و ممبران اسمبلی نے ان کے بیان پر اعتراض جتایا ۔انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں شردپوار سب سے بزرگ لیڈروں میں سے ہیں ۔پارٹی ان کی عزت کرتی ہے جنتا انہیں پیار کرتی ہے اس لئے امت شاہ کا تبصرہ مناسب نہیں ہے ۔مہاراشٹر کے اسمبلی چناو¿ میں ہمدردی پانے کے لئے این ڈی اے سے ایم وی اے یا انڈیا اتحاد کا سیدھا مقابلہ ہے ۔حالیہ لوک سبھا چناو¿ میں این ڈی اے کی پرفارمنس بہت خراب رہی اور ریاست میں 17 سیٹوں میں سمٹ گئی ۔جبکہ انڈیا اتحاد کو 30 سیٹیں ملیں ۔بھاجپا کو کل 9 سیٹیں ہاتھ لگی ہیں ۔اب دیکھنا یہ ہوگا کہ آنے والے اسمبلی چناو¿ میں بھاجپا کی پرفارمنس کیسی رہتی ہے اور امت شاہ کے بیان کا کتنا اثر ہوتا ہے ؟

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟