راہل گاندھی کا زندگی کا سب سے عمدہ بھاشن!

لوک سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر راہل گاندھی نے پیر کے روز اپنی زندگی کا سب سے عمدہ بھاشن دیا انہوںنے اپنے تلخ تیور دکھاتے ہوئے بنا مشتعل حاضر جوابی سے سرکار اور وزیراعظم پر تلخ حملے کئے ۔سلسلے وار بولتے ہوئے تقریباً 1 گھنٹا 42 منٹ طویل تقریر میں انہوںنے مودی سرکار کو دھو ڈالا ۔انہوںنے کئی اہم ترین اشو اٹھائے سب سے پہلے ہم اس اشو کی بات کرتے ہیں جس پر وزیراعظم اور تمام بھاجپا نیتا تل ملا اٹھے ہیں اور کہہ رہے ہیں کے راہل گاندھی نے تمام ہندوﺅ کو ہنسک کہا ہے ۔جو برداشت نہیں کیا جا سکتا ۔بھاجپا کا آئی ٹی سیل اس کو اچھال رہا ہے اور ہندو مخالف مہم چلائے ہوئے ہے ۔دراصل راہل گاندھی نے کیا کہا تھا ؟ہمارے بڑے مہاپرشوں نے یہ سندیش دیا ڈرو مت ڈرائے مت شواجی کہتے ہیں ڈرو مت ڈراﺅ مت ترشول کو زمین میں گاڑھ دیتے ہیں دوسری طرف جو لوگ بی جے پی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اپنے آپ کو ہندو کہتے ہیں وہ24 گھنٹے ہنسا - ہنسا -ہنسا - نفرت - نفرت - نفرت- آپ ہندو ہو ہی نہیں ۔ہندو دھرم میں صاف لکھا ہے ،سچ کا ساتھ دینا چاہئے ۔راہل نے وزیراعظم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے آگے کہا نریندر مودی اور آر ایس ایس پورا ہندو سماج نہیں ہے ۔ہندو دھرم میں صاف لکھا ہے کے سچ کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے سچائی سے پیچھے ہٹنا نہیں چاہئے ادم تشدد ہماری پہچان ہے ۔اس پر وزیراعظم کھڑے ہو گئے جو عام طور پر کبھی کھڑے نہیں ہوتے ۔بولے پورے ہندو سماج کو ہنسل کہنا یہ بہت سنگین اشو ہے ۔اس پر راہل گاندھی کی حاضر جوابی دیکھئے وہ بولے نہیں نہیں نہیں میں ہندو سماج کو ہنسل نہیں کہہ رہا ۔مودی جی بی جے پی آر ایس ایس پورا ہندو سماج نہیں ہے یہ ٹھیکہ بھاجپا کا نہیں ہے ۔راہل نے بھگوان شیو کی ابھئے مدرا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کے اسلام ،سکھ ایسائی ،بودھ،جین سبھی مذاہب میں یہ مدرا نظر آتی ہے ۔راہل گاندھی نے ایودھیا میں بھاجپا کی ہار کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کے بھگوان شری رام نے بھاجپا کو ایک سندیش دیا ہے ۔انہوںنے ایودھیا سے سپا ایم پی اودھیش پرساد کے ساتھ ابھی بات چیت کا بھی ذکر کرتے ہوئے دعویٰ کیا نریندر مودی نے ایودھیا سے چناﺅ لڑنے کے لئے دو بار سروے کرایا سروے کرنے والوں نے ایودھیا سے چناﺅ لڑنے کے لئے انہیں منا کر دیا ۔اور کہا ایودھیا کی جنتا ہرا دے گی اس لئے نریندر مودی وارانسی چلے گئے اور وہا سے بھی بچ کر نکلے راہل نے اگنی ویر یوجنا کی اشو اٹھاتے ہوئے کہا ایک بارودی سرنگ سے ایک اگنی ویر شہید ہوا ۔میں اسے شہید کہہ رہا ہوں لیکن بھارت سرکار اور نریندر مودی سے اسے شہید نہیں کہتے اسے اگنی ویر کہتے ہیں ۔اسے پینشن نہیں ملے گی اسے معاﺅضہ نہیں ملے گا نا ہی اسے شہید کا درجہ ملے گا ۔اس پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کھڑے ہو کر کہا کے غلط بیانی سے پارلیمنٹ کو گمراہ کرنے کی کوشش نہ کی جائے ۔کسانوں کا اشو اٹھاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کے سرکار کو اتنا غرور ہو گےا ہے کے کسانوں کو آتنک وادی تک کہہ دیا گیا ہم کسان آندولن میں شہید ہوئے لوگوں کو شردھانچلی دینے کے لئے ایک منٹ کی خاموشی رکھنا چاہتے تھے لیکن آپ نے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کے وہ آتنک وادی ہیں ۔انہیں آج تک ایس پی کی گارنٹی نہیں دی گئی ۔اس پر شیوراج چوہان نے کھڑے ہوکر کہا پیداوار کی لاگت پر فیصد جوڑکر ایم ایس پی دی جا رہی ہے اور اگر نہیں دی جا رہی ہے تو اس کی تصدیق کریں یہ تو غلط بیانی کر رہے ہیں ۔راہل گاندھی نے نسلی تشدد بھڑکنے کے بعد منی پور کا دورہ نہیں کرنے کےلئے پی ایم پر نقطہ چینی کی اور پی ایم کے لئے منی پور بھارت کی ریاست نہیں ہے ہم نے پی ایم سے ایک سندیش دینے کے لئے منی پور جانے کی درخواست کی تھی انہوںنے جواب نہیں دیا ۔راہل گاندھی نے میڈیکل نیٹ یو جی کے مبینہ خامیوں کاذکر کتے ہوئے الزام لگایا کے اس سرکار نے ایک پیشیور امتحان کو کمرشیل ٹیسٹ میں بدل دیا ہے۔ان کا یہ کہنا تھا کے اس طلبہ کو نیٹ امتحان پر بھروسہ نہیں رہا اور انہیں لگتا ہے کے اسے امیر گھروں کے طلبا کی مدد کے لئے تیار کیا ہے ۔راہل گاندھی نے مودی پر خوف کا انتظامیہ بھی جلانے کا الزام لگایا بھاجپا نے سبھی ایجنسیوں ،اداروں اور میڈیا پر قبضہ کرکے سماج کے ہر طبقہ میں ڈر پھیلانے کا کام کیا ہے۔جس نے اقتدار فنڈ کے سینٹرالائیزیشن و غریبوں دلتوں اقلیتوں جاریہانہ آئیڈیالوجی کی بھی مخالفت کی تو اسے کچل دیا گیا ۔راہل گاندھی اب فرنٹ فٹ پر کھےلے گے جس طرح سے راہل گاندھی پیش آئے یہ اشارہ ہے کے اب اپوزیشن لوک سبھا میں چپ نہیں بیٹھے گی ۔جس طرح سے انہوںنے بی جے پی پر حملہ کیا پردھان منتری اتنا بھڑک گئے پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا وہ 2 بار کھڑے ہوئے امت شاہ 3 بار کھڑے ہوئے آخری بار تو انہوںنے غصہ کے لہجے میں اسپیکر اوم برلا سے درخواست کر ڈالی کے آپ قواعد کونظر انداز کرکے چھوٹ دے رہے ہیں ہماری سرپرستی کریں راج ناتھ سنگھ اٹھے ،شیو راج سنگھ چوہان اٹھے ،تمام ایم پی اٹھے اور ہنگامہ کیا لیکن راہل بنا آپا کھوئے لگاتار بولتے چلے گئے ۔راہل گاندھی کی تقریر کے کچھ حصوں کو لوک سبھا ریکارڈ سے پیشک ہٹا دیا گیا ہو ۔یہ اپوزیشن کے لئے بیشک اچھا اشارہ ہے کے انہوںنے راہل گاندھی کو بطور لیڈر اپوزیشن چنا جن کو پہلے بی جے پی پپو پپو کہہ کر چھیڑا کرتی تھی وہ اب فرنٹ فٹ پر بیٹنگ کر رہے ہیں اور پہلے ہی تقریر میں حکمرا فریک کو تارے دکھا دئے ۔(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟