اپنے بوتے پر اکثریت نہیں پھر بھی وزیراعلیٰ !

بہار میں سیاسی پالا بدل کر وزیراعلیٰ نتیش کمار اب پھر سے این ڈی اے کا حصہ بن گئے ہیں ۔جتنی بار نتیش کمار نے بھاجپا کے ساتھ اتحاد کیا ساتھ چھوڑا اور پھر سے اتحاد کیا اس کے لئے ان کا نام گنیز بک آف ریکارڈ میں درج ہونے لائق ہے ۔سب سے مزیدار بات یہ ہے کہ جنتا دل (یونیفائیڈ) کے صدر نتیش کمار خود کو ایک ایسے لیڈر کی شکل میں قائم کیا ہے جنہوں نے سب سے لمبے وقت تک بہار مین حکومت کی جبکہ ان کی پارٹی کبھی بھی اپنے دم پر اکثریت حاصل نہیں کر پائی ۔اپنے ساتھیوں کے ساتھ نتیش کمار 72 سال کی جلد ہی کٹھ پٹھ شروع ہو جاتی ہے یہ ان کا سیاسی ٹیلنٹ ہے ۔وہ ساجھیدار بدل لیتے ہیں اور وزیراعلیٰ کی کرسی پر بنے رہتے ہیں ان کے چار دہائیوں کے سیاسی صفر میں بے بھروسی کا الزام اور پلٹو رام جیسے ناموں کے ساتھ نتیش کمار پر طنز کسا جاتا رہا ہے ۔حالانکہ ان کے ایسے منتظمین کی کمی نہیں ہے جو انہیں کرپٹ اور بھائی بھتیجہ واد سے دور رکھنے اور دھارمک اکثریت واد کے آگے کبھی نہ جھکنے والے نیتا قرار دیتے ہیں ۔ماہرین کا خیال ہے کہ نتیش کمار کو اس بار زیادہ جارحانہ بھاجپا کا سامنا کرنا ہوگا ۔کیوں کہ پی ایم مودی اور امت شاہ بہار جیتنا چاہتے ہیں ۔بی جے پی نتیش کمار کے ساتھ ساجھیداری کیلئے شاید اس لئے تیار ہوئی کیوں کہ دو اپوزیشن پارٹیوں کے اتحاد انڈیا کو نقصان پہونچانا چاہتی ہوگی ۔پارٹی سے جڑے لوگوں کا کہنا ہے کہ بہار میں بی جے پی پورا کنٹرول اپنے پاس رکھنا چاہتی ہے ۔ایک بی جے پی کے نیتا کا کہنا ہے کہ بہار بی جے پی کے اعتراضات کے باوجود سینئر لیڈر شپ نتیش کمار کے ساتھ گئی یہ جیتنے کیلئے جھکنے والی حکمت عملی ہے ۔اس بار بہار نتیش کمار نہیں ب ی جے پی چلائے گی ۔حالانکہ مودی اور شاہ لوک سبھا چناو¿ تک نتیش کمار کے معاملے میں دخل نہیں دیں گے تاکہ چناو¿ میں بہار زیادہ سے زیادہ سیٹیں حاصل کی جا سکیں ۔اس بار لگتا ہے کہ بی جے پی جے ڈی یو سے زیادہ سیٹوں پر لڑے گی ۔2019 کے چناو¿ میں بی جے پی اور جے ڈی یو 17-17 سیٹوں پر چناو¿ لڑی تھی ۔باقی چھ سیٹوں پر ایل جے پی نے چناو¿ لڑا تھا اس بار لگتا ہے بی جے پی 20 سے زیادہ سیٹوں پر خود لڑے گی ۔پارٹی کی حکمت عملی سازوں کا کہنا ہے کہ لوک سبھا چناو¿ کے بعد بہار میں بی جے پی اپنی پکڑ مضبوط کرنے کی شروعات کر ے گی۔ تاکہ نتیش کمار کو کنارے کیا جا سکے ۔72 سالہ نتیش کمار سیاسی کرینئر میں کافی خوش ہیں اور بغیر کسی مضبوط جانشین کے ہیں ۔بی جے پی کا خیال ہے کہ ان وجوہات سے نتیش کو کنارے کرنا آسان ہوگا ۔اس وقت بھی بہار میں جے ڈی یو کی حالت بہت اچھی نہیں ہے ۔243 سیٹوں والے بہار میں جے ڈی یو کے پاس 44 ممبر اسمبلی ہیں ۔وہییں بی جے پی 78 ممبر اسمبلی ہیں ۔اگلے سال ہونے والے بہار اسمبلی چناو¿ میں اگر بی جے پی نے جے ڈی یو سے زیادہ سیٹیں جیتی تو وہ وزیراعلیٰ کی کرسی پر اپنا دعویٰ کرے گی ۔بی جے پی کے ایک نیتا کا کہنا ہے کہ بی جے پی کو باعزت ودائی دی جائے گی اور 2025 میں انہیں مرکز میں جگہ دی جا سکتی ہے ۔لگتا ہے کہ نتیش نے بھی بڑا جوا کھیلا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟