لکڑی وکپڑے سے تیار ہوا مندر کا شکھر!

رام للا کی پران پرتیشٹھا سے پہلے شری رام مندر کا شیکھر بھی تیار کر لیا گیا تھا۔اسے لکڑی،کپڑے اور پھول کی مدد سے بنایا گیا ہے ۔پران پرتیشٹھا کے بعد اسے ہٹا کر باقاعدہ شیکھر بنایا جائیگا۔بغیر شیکھر کا نرمان ہوئے پران پرتیشٹھا پر سوال اٹھائے جا رہے تھے وجہ ، مندر کے بیسمنٹ کا کام ہی پورا ہو سکا ہے ۔شیکھر اور دوسرے تلے کا کام پورے ہونے کے بعد ہی لگنا ہے ۔دوسری طرف ، مندر کی ایمیج بھی بنا شیکھر ادھوری لگ رہی تھی ۔اس کیلئے بیچ کا راستہ نکالا گیا ۔مندر نرمان سے جڑے آرٹسٹ نے بتایا کہ لوگوں کو مندر کے مکمل شکل کے درشن کیلئے فی الحال لکڑی،کپڑے اور پھول کی مدد سے شیکھر بھی تیار کرادیا گیاہے ۔اسے مکمل مندر کا نمونہ سسٹم منظر سامنے آرہا ہے ۔حالانکہ اصل اونچائی اس سے کہی زیادہ ہوگی ۔تقریب کے بعد طے اسکیم کے مطابق چھت کی تعمیر کرائی جائے گی ۔رام للا کے ساتھ ہی جنم بھومی مندر کے شیکھر اور کلش کے درشن پاکر نہال ہو رہے ہیں ۔پران پرتیشٹھا سے پہلے ایک ہفتہ کی شخت مشقت کے بعد کولکاتہ و جھارکھنڈ کے 60 سے زیادہ فنکاروں نے یہ شیکھر تیار کیا تھا ۔اسے پھولوں سے سجایا گیا ۔دراصل رام مندر کے شیکھر کی تعمیر دوسرے مرحلے میں ہونی ہے ۔پہلے مرحلے میں زمین ، پہلی منزل، و سندھ دوار کا نرمان کیا گیا ہے ۔اس کے لئے شری رام جنم بھومی تیرتھ زون نے 31 دسمبر 2023 کی تاریخ طے کی تھی ۔حالانکہ اس کے بعد بھی تعمیراتی ایجنسی کو دو ہفتے کا وقت اور لگ گیا اور 15 جنوری کو پران پرتیشٹھا سماروہ کیلئے صاف صفائی شروع ہونے پر کام دیا گیا ۔اب جلد ہی دوسرے مرحلے کا کام شروع ہوگا جسے اس سال دسمبر تک پورا کیا جائیگا ۔پران پرتیشٹھا سماروہ سے ٹھیک پہلے مندر کی سجا دھجا پر غور وخوض کے درمیان پایا گیا کہ شیکھر کے بنا مندر ادھورا لگ رہا ہے ۔پھولوں و رنگ برنگی روشنی کے باوجود ویسا منظر نہیں بن رہا تھا جو حال ہی میں ہے ۔اس لئے کولکاتہ و جھارکھنڈ کے درگا پوجا کے پنڈال کے ماہر فنکاروں کو بلایا گیا ۔مندر کمپلیکس میں ہی 60 کاریگروں نے شیکھر بنانے کا کام شروع کیا ۔ایک ہفتہ کے اندر بانس ، و کپڑے سے شیکھر بنایا گیا اور گرو گرہ کے اوپر خوبصورت شیکھر بنا دی گئی ۔یہ شیکھر لوگوں کی کشش کا مرکز بنا ہوا ہے ۔رام مندر کے اندر بھگوان رام سے جڑے 7 کراداروں کو بھی جگہ دیا جانا ہے ۔لیکن ابھی تک وہ تیار نہیں ہو سکے ہیں ۔ایسے میں مندر کے پاس طے جگہ پر والمیکی ورشٹھ وشوا متر ، تلسی داس ، اہلیہ اور نشاد راج و شابری کی شکل کو کپڑے و لکڑی سے بنایا ہے ۔رام للا کا درشن کرنے کیلئے پورے دیش سے رام بھگت بڑی تعداد میں ایودھیا جا رہے ہیں ۔شروعاتی دودنوں میں ہی قریب 8 لاکھ رام بھگت اپنے ارادھیہ کے درشن کر چکے ہیں اور یہ تعداد مسلسل بڑھتی جا رہی ہے ۔بھگتوں کا انتظام کرنے میں انتظامیہ کو مشکلوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔، ٹیمپوں وٹیکسی و ای بسوں کا چلانا رام نگری کی سرحد تک ہونے کی وجہ سے شردھالوو¿ں کو واپسی میں پریشانی ہو رہی ہے ۔ٹیمپوں ،ٹیکسی جعلپا چوراہے تک ہی جا رہی ہیں ۔یہاں سے رام مندر قریب تین کلو میٹر دور ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟