بی ایچ یو طالبہ سے مبینہ گینگ ریپ !

آئی آئی ٹی بی ایچ یو کی طالبہ سے مبینہ گینگ ریپ کے معاملے میں پولیس نے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے ۔وارانسی کی ایک کورٹ نے تینوں ملزمان کو14دن کی جوڈیشیل حراست میں جیل بھیج دیا ہے ۔الزام کے مطابق یہ معاملہ گزشتہ1نومبر کو بی ایچ یو کیمپس میں ہوا ۔واردات کے تقریباً 60دنوں بعدتینوں ملزمان ،کرنال پانڈے ،آنند عرف ابھیشیک چوہان اور شکشم پٹیل کو پولیس نے گرفتار کیا ۔پولیس کے مطابق واردات میں استعمال موٹر سائیکل بھی برآمد کر لی گئی ہے ۔کاشی زون کے ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ یہ گرفتاری کے بعد تینوں ملزمان نے اپنا جرم قبول کر لیا ہے ۔تینوں ملزمان کو اتوار کی شام ایک مقامی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔کورٹ نے تینوں کو 14 دن کی جوڈیشیل حراست میں جیل بھیجنے کا حکم دیا ۔ڈی سی پی رام سیوک گوتم نے بتایا ، تینوں ملزمان کو سنیچر وار کی دیر رات ان کے گھروں سے گرفتار کیا ہے۔تینوں نے اپنا جرم قبول کر لیا ہے۔ملزمان کو واردات کے قریب 2 مہینے بعد گرفتاری کو لیکر پوچھے گئے سوال پر ڈی سی پی گوتم نے بتایا ،ا س واردات کو لیکر ہماری جانچ اور تلاشی ابھیان جاری تھا ۔ملزمان کو گرفتار کرنے سے پہلے انہیں وقت دینا ہماری حکمت عملی کا حصہ تھا ۔پولیس تینوں ملزمان کے بارے میں جانکاری جٹا رہی ہے ۔ہم پتہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں کیا ان کا پہلے بھی کوئی جرائم ریکارڈ رہا ہے ۔یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس بہوچرچت کانڈ میں گرفتار کئے گئے تینوں ملزمان بی جے پی کے آئی ٹی سیل سے جڑے تھے ۔پارٹی کے کئی بڑے نیتاو¿ں کے ساتھ ان کی تصویریں بھی شوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں ۔دعوے کے مطابق کرنال پانڈے وارانسی میں بی جے پی آئی ٹی سیل کے کنوینر رہ چکے ہیں ۔وہیں سکشم پٹیل بی جے پی کے وارانسی یونٹ میں آئی ٹی سیل کے اسسٹنٹ کنوینر رہ چکے ہیں ۔آنند عرف ابھیشیک آئی ٹی سیل ورکنگ کمیٹی کے ممبر رہ چکے ہیں ۔سکشم پٹیل کو لیکر دعویٰ کیا گیا ہے کہ بی جے پی کاشی پرانت کے موجودہ صدر دلیپ پٹیل کے پرائیویٹ سیکریٹری ہیں ۔ایک بی جے پی نیتا کے لیٹر ہیڈ پر ان کی تقرری کا اعلان کرنے والا خط بھی وائر ل ہے ۔تازہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بی جے پی تینوں کو پارٹی سے نکال دیا گیا ہے ۔حالانکہ بی جے پی کی طرف سے اس بارے میں کوئی پریس ریلیز یا باقاعدہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے ۔ادھر سماج وادی پارٹی کے پردھان اکھلیش یادو نے x پر پوسٹ کرتے ہوئے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا ۔انہوں نے لکھا یہ ہے بی جے پی کے سرکردہ نیتاو¿ں سے ابھیدان حاصل دو بھاجپا ئی جن پر طالبہ کے ساتھ بدفعلی کی حدود پار کرنے کا الزام ہے ۔سوال کیاکی کیا خاتون کی عصمت سے کھلواڑ کرنے کو بھاجپائیوں کو کھلی چھوٹ جاری رہے گی ۔وہیں کانگریس کے پردیش صدر اجے رائے نے ملزمان کی فوٹو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ۔طالبہ سے گینگ ریپ کرنے والے اور کوئی نہیں بی جے پی آئی ٹی سیل کے عہدیداران ہیں اور یہی ہے بی جے پی کا بدفعل چہرہ ۔بتا دیں کہ اجے رائے نے واردات میں بی جے پی سے جڑے لوگوں کی بات کھلے طور پر کہی تھی ۔اس کو لیکر ان کے خلاف لنکا تھانے میں مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔حالانکہ اس کی اکھل بھارتیہ بدیارتھی پریشد کی بی ایچ یو یونٹ نے ملزمان کو تحفظ دینے والوں کی جانچ کی مانگ کی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟