راہل کے نشانے پر آر ایس ایس !

راہل گاندھی نے آر ایس ایس کو 21صدی کا کورو بتایا ہے اور کہا ہے کہ دھنوانوں سے ان کی سانٹھ گانٹھ ہے ۔ بھارت جوڑو یاترا کی سیریز میں ہریانہ اور پنجاب کے راستے پر پد یاترا کر رہے سابق کانگریس صدر راہل گاندھی نے بتایا کہ کورو کون تھے ؟ میں آپ کو 21ویں صدی کے کورو کے بارے میں بتانا چاہتا ہوں، وہ خاکی پینٹ پہنتے ہیں ،ہاتھوں میں لاٹھی لیکر چلتے ہیں شاکھا ئیں لگاتے ہیں۔ بھارت کے تین ارب پتیوں کی ان کو حمایت ہے اور وہ ان کورو کے ساتھ کھڑے ہیں ۔پچھلے سال ستمبر میں جنوبی ہندوستان کی ریاست کیرل کی راجدھانی تیرواننت پورم سے شروع ہوئی پد یاترا کے دوران بی جے پی اور آر ایس ایس کے مسلسل راہل گاندھی کے نشانے پر رہے ہیں ۔راہل گاندھی نے آر ایس ایس بی جے پی کو اصلی ٹکڑے ٹکڑے گینگ ،خوف اور نفرت کی سیاست کرنے والے قرار دیاتھا ۔اور انہوں نے آر ایس ایس کا موازنہ مصر میں ممنوع تنظیم مسلم برادر ہڈ سے کر دیا تھا۔ راہل کے اتنے تلخ حملوں کے باوجود آر ایس ایس کے مو قف کو لیکر تیز بحث ہے ۔ سیاسی مبصرین کہہ رہے ہیں جس آر ایس ایس نے مہاتما گاندھی کے قتل سے جوڑے جانے والے بیان پر راہل گاندھی کو عدالت تک بھی گھسیٹا تھا وہ حالیہ بیانات پر اتنا ہائے توبہ کیوں نہیں کر رہا ہے ؟ حالاںکہ آر ایس ایس کے نیتا اندریش کمار نے پچھلے دنوں ضرور راہل گاندھی کی یاترا پر سوال کھڑے کئے تھے اور میڈیا سے انہوں نے کہا تھا کہ بھارت میں کئی لوگوں نے یاترائیں کیں ہے لیکن راہل گاندھی نفرت والی زبان کا استعمال کرتے ہیں آر ایس ایس کو لگاتا ر نشانہ بنا رہے ہیں۔ وہ بھارت کو جوڑنے کی نہیں بلکہ توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ لیکن آر ایس ایس کی سینئر لیڈر شپ ا س پر خاموش ہے ۔ اس کے برعکس رام مندر ٹرسٹ کے دو عہدیداروں جنرل سیکریٹری چمپت رائے اور خزانچی سوامی گووند دیو گری نے بھارت جوڑو یاترا کو لیکر ایسے بیان دئے ہیں جنہیں کچھ لوگ راہل گاندھی کی تعریف کے طور دیکھ رہے ہیں ۔ چمپت رائے اپنے بیان میں آر ایس ایس سے اپنے رشتے پر بھی زور دیا ہے اور کہا کہ دیش میں ایک نوجوان پیدل چل رہا ہے اچھی بات ہے اس میں کیا خراب ہے ؟ میں آر ایس ایس کا ورکر ہوں اور سنگھ سے کسی نے تنقید کی ہے کیا؟ وزیر اعظم صاحب نے ان کی یاترا پر نکتہ چینی کی ہے کیا؟ ایک نوجوان دیش گھوم رہا ہے دیش کو سمجھ رہا ہے یہ ایک تعریف کی بات ہے ۔50سالہ نوجوان ہندوستان کے 3000کلومیٹر دوری کو طے کرے گا اور اس موسم میں بھی چلے گا تو اس کی ہم تعریف ہی کریںگے ۔ ادھر چمپت نے یہ بیان اس سوا ل کے جواب میں دیا تھا جس میں پوچھا گیا تھا کہ رام مند ر نے چیف پوجاری ستیندر داس نے بھارت جوڑو یاترا کو اپنا آشردواد دیا ہے اس پر کیا کہیںگے ؟ سوامی گووند دیو گری نے کہا جو بھی بھگوان رام کا نام لیتا ہے جو بھارت ماتا کا نام لیتا ہے اس کیلئے کچھ کرتا ہے ہم اس کو سراہیںگے کہ بھگوان رام انہیں آشر واد دیں تاکہ دیش متحد اور مضبوط رہ سکے ۔ کانگریس ان بیانوں کو راہل گاندھی اور یاترا کو تیرتھ کے طورپر پیش کر رہی ہے ۔ خاص طور پر رام مندر ٹرسٹ کے جنرل سیکریٹر چمپت رائے کے بیان کو کیا بی جے پی اور آر ایس ایس میں کچھ اختلافا ت پیدا ہو گئے ؟ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟