ایم آر آئی محض پچاس روپئے میں!

دہلی کے تاریخی گوردوارے بنگلہ صاحب میں بنے ورلڈ کلاس ایم آر آئی سینٹر کو کو بنے ہوئے 100دن پورے ہونے جا رہے ہیں یہ 16مارچ 2021سے شروع ہوا ہے اس میں دیش کے کونے کونے سے آئے مریض دنیا کی سب سے سستے ریٹ میں ایم آر آئی ، سٹی اسکین ،اور ایکسرے کی سہولیت آٹھا رہے ہیں ۔ یہاں ضرورت مند مریضوں کو صر ف پچاس روپئے کی ایک پرچی کاٹ کر آٹھ سے دس ہزار روپئے میں ہونے والے ایم آر آئی اسکین کیا جار ہا ہے 100دن پورے ہونے پر دہلی سکھ گورودوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر منجندر سنگھ سرسا نے بتایا اتنے کم وقفے میں سینٹر میں 2200مریضوں کا ایم آر آئی اسکین کیا گیا ہے اور اس میں 1400لوگوں سے 50روپئے کے حساب سے فیس لی ہے ابھی تک تین ہزار سے زیادہ مریض یہاں دستیاب سہولت کا فائدہ اٹھا چکے ہیں سرسا کا دعویٰ ہے کہ دیش اور دنیا میں ایسی سستی سہولت کہیں نہیں ہے کمیٹی سے ملی معلومات کے مطابق نہ صرف ریکارڈ ایم آر آئی کی گئی بلکہ 300لوگوں کو سٹی اسکین بھی کیا گیا یہ بھی پچاس روپئے کے حساب سے کیا گیا کمیٹی انسانیت اور خدمت کے جذبے سے ضرورت مندوں کو اچھا علاج مل سکے اور مریضوں کواسپتالوں میں دھکے نہ کھانے پڑیں اسی مقصد سے کمیٹی کام کر رہی ہے سری سرشا نے بتایا کہ لوگوں کی بھیڑ بڑھتی جا رہی ہے صبح سے سینٹر کے باہر رجسٹریشن کرانے والوں کی لائن لگ جاتی ہے اور سبھی کا پورہ خیال رکھا جاتا ہے رجسٹریشن کرانے کے بعد دی گئی تاریخ پر ایم آر آئی سٹی اسکین ، ایکسرے کیا جاتا ہے سرشا کے مطابق بڑے اسپتالوں میں مریض سے آٹھ ہزار کہیں دس ہزار روپئے اصولے جات ہیں انہوں نے کہا بیماریاں گھر بکوا دیتی ہیں لوگ سڑکوں پر آجاتے ہیں لاک ڈاو¿ن نے لوگوں کی الگ الگ کمر توڑ دی ہے ایسے میں یہ سینٹر ہزاروں لوگوں کے لئے بھگوان کی طرح ہے یہاں مریضوں کو رکھے جانے کے بعد دوا بھی ملتی ہے اس کے علاوہ گورودوارہ بالا صاحب میں کڈنی اسپتال بھی چلا یا جا رہا ہے یہاں بھی مریضوں کا علاج فری کیا جاتا ہے جلد ہی اس جگہ پر 125 بیڈ کا کوویڈ اسپیشل اسپتال بھی بن کر تیار ہوجائے گا اس کے علاوہ چار بڑی جگہوں پر بالا پریتم دوا خانے بھی چل رہے ہیں جہاں مارکیٹ سے 80سے 90فیصدے سستی دوائیں مل رہی ہیں ستنام واہے گرو ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟