ضمنی چناو ¿ نتائج بھاجپا کےلئے خطرے کی گھنٹی!

دہلی میونسپل کارپوریشن پانچ شیٹوں پر ہوئے چناو¿ نتیجہ میں صاف کر دیا ہے کہ بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی )کو اس مرتبہ ایم سی ڈی میں قبضہ بنائے رکھنے کے لئے بڑے دنگل میں اترنا ہوگا نتیجوں سے بھاجپا کو گھبراہٹ ہونا فطری ہی ہے ۔کاو¿نٹنگ سے پہلے بڑی بڑی باتیں کررہی بھاجپا کا صفایا ہوگیا اور بی جے کو پانچ شیٹوں پر زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔عام آدمی پارٹی سے کوئی شیٹ چھیننا تو دور الٹا بھاجپا اپنی روایتی شالیمار باغ شیٹ بھی گنوا بیٹھی ہے ۔اس چناو¿ کو اگلے برس ہونے والے ایم سی ڈی چناو¿ کا سیمی فائنل مانا جارہا تھا ۔اور ان انتخابات نے بھاجپا نیتاو¿ں کو پارٹی کو دہلی میں حقیقت بتا دی ہے ۔چناو¿ کاروائی شروع ہونے سے پہلے بھارتی جنتا پارٹی زبردست امید افزاءنظر آرہی تھی اس کے لیڈروں کا کہنا تھا کہ سیاسی طور سے بھلے ہی ہم پانچ شیٹوں پر جیت کا دعویٰ کررہے ہوں لیکن حقیقت میں ہم چوہان بانگر شیٹ کو چھوڑ کر سبھی شیٹیں جیت رہے ہیں ۔تریلوک پوری ،کلیانپوری شیٹ کو تو وہ اپنے قبضہ میں آئی مان چکے تھے کلیان پوری میں تو بھاجپا نے اپنی پوری طاقت جھونک رکھی تھی۔ یہاں ایم پی گوتم گمبھیر سے لیکر ایم سی ڈی کے تمام لیڈر لگے ہوئے تھے ۔اس شیٹ پر عام آدمی پارٹی کے دھریندر کمار بنٹی نے 7043ووٹوں سے کامیابی حاصل کر بھاجپا کی غلط فہمی دور کردی ہے ۔اسی طرح تریلوکپوری شیٹ عآپ کے روحت مہرولیا نے پچھلی بار 3049ووٹوں سے جیتی تھی ۔اس مرتبہ عآپ کے امیدوار وجے کمار ووٹوں کا فرق بڑھاتے ہوئے 4986ووٹوں سے جیت درج کی ہے ۔چوہان بانگر شیٹ پر بھی پارٹی دعویٰ کررہی تھی کہ اس بار اچھا پرفارمنس دے گی لیکن وہ بھی کچھ نہی کر پائی بھاجپا کونسلر رینو جاجو کی مو ت سے کھالی ہوئی سالیمار باغ شیٹ سے بھاجپا کو بڑی امید تھی اور وہ بڑے فرق سے جیتے گی اور وہاں اس نے ہمدردی لہر چلانے کے لئے رینو جاجو کے بیٹے کی بہو کو ہی ٹکٹ دیا تھا لیکن پارٹی اس شیٹ کو بھی گنوا بیٹھی روہنی شیٹ پر تو بھاجپا ورکر جیت کی شرطیں بھی لگانے لگے تھے لیکن وہاں بھی نتیجوں نے بھاجپاکی غلط فہمی دور کر دی ۔میونسپل چناو¿ میں 4شیٹ جیتنے کے باوجود عآپ پارٹی کے لئے خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے اس نے اپنے سابق ممبر اسمبلی اشراق خان کو چوہان بانگر سے امیدوار بنانے کے باوجود مسلم اکثریتی علاقہ میں عآپ کی ہار مسلم ووٹوں میں اس کے تئیں بے توجہی کا اشارہ کررہی ہے ۔قابل ذکر ہے یہ شیٹ عآپ کونسلر عبدالرحمن کے ممبر اسمبلی چنے جانے سے خالی ہوئی تھی ۔اس شیٹ پر کانگریس کی جیت اس کے لئے سنجیونی جیسی ثابت ہوئی ہے ۔وہیں یہ نتجیہ بھاجپا لیڈر شپ پر بھی سوال کھڑے کررہا ہے مسلم ووٹ بینک کے دم پر اسمبلی چناو¿ میں کانگریس کا صفایا کرنے والی عام آدمی پارٹی بھلے ہی چار شیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی لیکن چوہان بانگر میں اس کی ہار نے دہلی کی سیاست میں بڑی تبدیلی کے اشارے دے دئیے ہیں ظاہر ہے مسلم ووٹر عآپ پارٹی سے ناراض ہیں انہوں نے اپنا ووٹ کانگریس کو دینا بہتر سمجھا کانگریس نے اس شیٹ پر پانچ بار ممبر اسمبلی رہے چودھری متین کے بیٹے زبیر احمد کو میدان میں اتارا تھا ۔جبکہ عآپ سے پہلی بار متین احمد کو ہرانے والے سابق ممبر اسمبلی اشراق خان کو ٹکٹ دیا تھا ۔دہلی میں اقتدار کا کمل کھلانے میں کامیاب نہیں ہو پائی الزام لگ رہے ہیں پارٹی لیڈر شپ خود گروپ بندی کا حصہ بن گئی ہے ۔یہ ہی وجہ ہے جس پارٹی کے مرکزی وزیر داخلہ نے حیدرآباد ایم سی ڈی چناو¿ میں پارٹی کی پوزیشن مضبوط کر دی اس پارٹی کی دہلی لیڈر شپ اپنا گڑ بچانے میں ناکام رہی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟