پی پی ای کٹ پہن کر 20کروڑ روپے کی چوری !

دہلی کے علاقے کالکاجی میں واقع انجلی جیولری شورام میں 20کروڑ روپے مالیت کے زیورات کی چوری ہوئی تھی شورام کے الیکٹریشین شیخ نور رحمان (25سال نے اس اکیلے اس واردات کو انجام دیا تھا )پولیس نے حرکت میں آتے ہوئے پندرہ گھنٹوں میں ملزم کو کرول باغ علاقہ کے اس کے دوست کے گھر سے اسے گرفتار کرکے سونے و ہیرے سے بنے 25کلو زیورت برآمد کر دکھائے ۔راجدھانی اسے حالیہ برسوں کی سب سے بڑی چوری بتایا جارہا ہے ۔ملزم کی یہ پہلی واردات تھی اس نے پی پی ای کٹ اور دوسرے اوزار وغیرہ آن لائن خریدے تھے واردات کے بعد وہ جیولیری شوروم کے باہر بیٹھے مسلح پانچ سکیورٹی گارڈ کے سامنے سے نکلا تھا ۔جوائنٹ پولیس کمشنر شبھاشیش چودھری نے بتایا کہ ملزم شیخ نوررحمان نے پوری پلاننگ کے ساتھ واردات کو انجام دیا واردات کے ملزم نے پی پی ای کٹ پہنی اور ماسک لگایا اورشوروم کا ملازم ہونے کی وجہ سے اسے پتہ تھا قیمتی جیولری کہا رکھی جاتی ہے شوروم سے وہ صرف مہنگی جیولری ہی چرا کر لے گیا تھا ۔کمشنر نے بتایا منگلوار کی صبح 11:30بجے شوروم کھلنے پر چوری کا پتہ چلا ۔شورام کے منیجر ابھیجیت چکرورتی نے کالکاجی ایس ایچ او کو سندیپ گھئی کو اس کی اطلاع دی ۔وہاں سے اے ایس آئی ونو د کمار و انسپکٹر ایس ایچ او سندیب گھئی موقع پر پہونچے اور کئی تھانہ انچارجوں کو بلا کر الگ الگ ٹیمیں بنائیں تفتیش میں پتہ چلا کہ چھت کی پلاسٹک روڈ و کھڑکی کو توڑ کر ملزم اندر گھسا ہے سی سی ٹی وی فوٹیج ، چوری کے طریقہ و ہمنگی جیولری کو چرانے سے لگا کہ واردات ایسے آدمی نے کی ہے جسے شوروم کی پوری جانکاری تھی موقع واردات پر شورام کے سبھی ملازم موجود تھے مگر صرف الیکٹریشین نور رحمان چھٹی لے کرمغربی بنگال اپنے گھر گیا تھا جبکہ جانچ میں اس کے موبائل لوکیشن دہلی میں شو کررہی تھی پولیس کو اس پر شک ہوا پولیس نے منگل کی رات قریب ڈھائی بجے اسے کرول باغ سے گرفتار کر لیا اور چرائی گئی جیولری لے کر مغربی بنگال بھاگنے کے فراق میں تھا ملزم پریشر والا کٹر اور دیگر سامان موقع پر چھوڑ کر فرارہو گیا تھا پولیس ملازمین نے کٹر پر لکھے نمبر کا پتہ کیاپوچھ تاچھ میں آن لائن فلپکارٹ سے خریدے جانے کی جانکاری ملی ۔ملزم نے اپنے موبائل سے ہی کٹر کا آرڈر دیا تھا اس سے پولیس کا شک یقین مین بدل گیا ۔ملزم نور رحمان بارہویں پاس ہے ۔لیکن اسے تکنیکی جانکاری اچھی ہے فیس بک سمیت دیگر شوشل پلیٹ فام پر بھی اس نے اپنے کاو¿نٹس بنا رکھے ہیں ملزم نے پوچھ تاچھ میں بتایا کہ وہ ساتھ کام کرنے والے ملازمین کو سبق سکھانا چاہتاتھا کیوں کہ وہ ملازم اس کی بے عزتی کرتے تھے ۔بتایا جارہا ہے کہ مالک نے بھی اس کی بے عزتی کی تھی ان سب کو سبق سکھانے کے لئے اس نے اس واردات کی سازش رچ کر اکیلے چوری کی ملزم نور کا کہنا تھاکہ اپنا بدلا لینے کے لئے اس واردات کو انجام دیا بہرحال اس سب سے بڑی چوری کو دہلی پولیس پندرہ گھنٹہ میں سلجھا لیا اور چوری کا سامان بھی برآمد کر لیا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟