پی ایم کئیر فنڈ میں مبینہ دھاندلی بازی مصیبت بن سکتی ہے

پی ایم کئیر فنڈ میں مبینہ دھاندلی جم کھانہ قلب منجمنٹ کے لئے مصیبت بن سکتی ہے ۔کلب نے پی ایم کئیر فنڈ کے نام پر جمع رقم کا ایک حصہ دہلی حکومت کے کھاتہ میں جمع کرا دیا ۔فائننس کمیٹی چئیرمین نے اس کے لئے کل جی سی کی اجازت لینا بھی ضروری نہیں سمجھا جس وجہ سے چئیرمین کے خلاف کاروائی ہوسکتی ہے ۔ادھر ایک دوسرے معاملے میں کلب کے چیف اور چار منیجروں کو ملی دھمکی سے دہشت کا ماحول بن گیا ہے ۔الزام ہے کلب کمیٹی ملزم کوبچانے میں لگی ہے ۔یاد رہے کورونا کے چلتے جم کھانہ کلب نے پی ایم کئیر فنڈ کے نام پر قریب 75لاکھ رپئے جمع کئے تھے لیکن پیسہ تین مہینہ تک فنڈ میں جمع نہیں کرایا ۔جب ایک اخبار نویس نے انکشاف کیا تو 18اگست کی جی سی میٹنگ میں بتایا گیا کہ پیسہ جمع ہو گیا ہے مگر حقیقت میں ساٹھ فیصدی رقم پی ایم کئیر فنڈ میں جمع کرائی گئی ۔واقف کاروں کی مانیںتو یہ معاملہ پیسہ جمع کرانے والے ممبران کے ساتھ دھاکھا دھڑی کی گئی ہے ۔قانون کہتا ہے مالی مدد دینے والوں کی رضامندی کے بغیر دیگر کھاتوںمیں پیسہ جمع کرنا صحیح نہیں ہے ورنہ ان کے خلاف مقدمہ درج ہوسکتا ہے ادھر ایک دوسری واردات کو لیکر کشش کا ماحول ہے ۔کلب کے ملازمین نے مینجروں کو ملی دھمکی کے بارے میں شکایت کی ہے ۔مگر کاروائی تو دور ملزم کو نوٹس تک نہیں دیا گیا ۔بتایاجاتا ہے کلب کے معاونین قریب دوسو گاڑیوں والی ٹول اینڈ ٹریولس کمپنی بھی چلاتا ہے قاعدوں کے مطابق کوئی بھی ملازم افسر کلب میں نوکری کرتے ہوئے دوسرا کاروبار نہیں کر سکتا اس درمیان منجمنٹ کے نئے فرمان بھی سرخیوں میں ہیں خیال رہے کہ کلب میں کمپنی امور وزارت سے چل رہے تنازعہ کے دوران سرکار پر الزام لگائے تھے کہ وہ کلب پر قبضہ کرنے کی سازش کررہی ہے اسی کلب کمیٹی نے قریب 60یومیہ اجرت والے ملازمین کو نوکری سے نکا ل دیاہے دلیل دی جارہی ہے کلب خسارے میں چل رہا ہے کمیٹی نقصان اٹھانے کی پوزیشن میں نہیں ہے حقیقت یہ ہے کہ کلب تمام خرچوں اور آپریشن لائسنس کے باوجود سالانہ دس کروڑ روپئے کما رہی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟