کنگنا رنوت جانے انجانے میں شیو سینا کو سیاسی فائدہ پہوچا رہی ہے

اداکارہ کنگنا رنوت اور شیو سینا کے نیتا سنجے راوت 3ستمبر سے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کررہے ہیں ۔دونوںمیں سے کوئی بھی اپنے قدم پیچھے نہیں کھیچنا چاہتا ۔ایسے میں اس تنازعہ کے سیاسی فائدے کیا ہیں؟کنگنا نے سیو سینا ایم پی سنجے راوت کی نکتہ چینی کرتے ہوئے ممبئی کو پی اوکے کہہ ڈالا ان کے اس بیان نے اس تنازعہ میں آگ میں گھی کاکام کیا ۔کانگریس اور این سی پی جو ریاست میں شیو سینا کی اتحادی پارٹیا ں ہیں اس لئے انہوں نے شیو سینا کی حمایت کی ہے لیکن مہاراشٹر میں بی جے پی نے پہلے ہی دن کنگنا رنوت کی حمایت کر ڈالی لیکن کنگنا کے پی او والے بیان کے بعد مہاراشٹر میں بھاجپا بیک فٹ پر آگئی ہے ۔کنگنا کی حمایت کررہے بھاجپانیتا رام قدم نے اچانک خاموشی اختیارکر لی ہے حالانکہ مہاراشٹر کے باہر بی جے پی نیتا ابھی بھی شوشل میڈیا پر کنگنا کی حمایت کررہے ہیں اس تنازعہ میں ایک بات سے سبھی کو تعجب ہو رہا ہے کہ پچھلے ایک ہفتہ سے شیو سینا کنگنا کے بیانات کو اتنی توجہ کیوں دے رہی ہے ؟اس سوال کا جواب تلاشتے ہوئے ہمیں کنگنا کے بیانوں سے شیو سینا کو ہونے والے امکانی درپردہ یا برائے راست سیاسی فائدے دکھائی دئیے ہیں ۔پہلا کنگنا نے تین ستمبر کو نیو انڈین ایکسپریس کی خبر پر ٹوئیٹ کیا اور سنجے راوت کی نکتہ چینی کی تھی ۔اور ممبئی میں موازنہ پی او سے بھی کرڈالا اس وقت ممبئی کے ممبر اسمبلی رام قدم اور سابق ترجمان ابدھوت وال جیسے بی جے پی نیتا شوشل میڈیا پر کنگنا کی حمایت میں آرہے ہیں ۔ٹوئٹر پر عام آدمی ممبئی ہیز ٹیگ وائر ل ہو گیا ہے ۔سیاست اور منورنجن کی دنیا کی کئی اہم ہستیوں نے کنگنا کے بیان کی ملامت کی ہے ۔اورممبئی کی تعریف کی وہیں بی جے پی نیتا رام قدم نے تو کنگنا کا موازنہ جھانسی کی رانی سے کر ڈالا ایسے میں لوگوں کا رخ بی جے پی خلاف ہونا شروع ہو گیا ۔بی جے پی نیتا اور سابق وزیر تعلیم آشیش نے فورا ً ایک پریس کانفرنس بلائی اور صفائی دی بھاجپا کنگنا کے بیان سے متفق نہیں ہے ۔لیکن مغربی دہلی کے بے جی پی ایم پی پرویس سنگھ ورما سمیت بہت سے بی جے پی نیتا ابھی بھی کنگنا کی حمایت میں ہیں تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے مہاراشٹر اور بی جے پی کی ریاست میں ایک منفی ساخ بن رہی ہے ۔اگر بی جے پی ساخ خراب ہوتی ہے تو اس سے شیو سینا کو فائدہ ہوگا کیوں کہ ممبئی میٹرو پوریٹن کونسلوں کے چناو¿ اب زیادہ دور نہیں ہیں اگرایسے میں بھاجپا کی منفی ساخ بنی رہتی ہے تو اس کافائدہ شیو سینا کو ہوگا ۔کنگنا کی توتڑاک پر شیو سینا کے نیتا سنجے راوت کا کہنا ہے کہ افسوسناک ہے کہ انہیں بھاجپا سپورٹ کررہی ہے کیوں دراصل کسی بھی سیاسی نیتا کا ایسی خاتون کو سپورٹ نہیں کرنا چاہیے جو مہاراشٹر کی عزت نہیں کرتا ہو ۔اگر مہاراشٹر میںبی جے پی اقتدار میں ہوتی تو تصویر کچھ اور ہوتی ۔اگر کوئی نریندر بھائی مودی امت شاہ دیوندر فڑنویس کو کسی چینل پر کچھ بولتا تو اسے فوراً جیل میں ڈال دیا جاتا جنہوں نے یوگی آدتیہ ناتھ کے کارٹون بنائے اور انہیں کچھ لکھا تو انہیں جیل میں ڈال دیا گیا ۔ممبئی میں رہنے والوں کے دماغ میں شیو سینا کا دبدبہ بیٹھا ہوا ہے ۔اس چھاپ سے تو شیو سینا کو فائدہ آنے والے نگر پالیکا چناو¿ میں ہو سکتا ہے کنگنا کی رائے زنی کسی مہاراشٹر کسی کے باپ کا نہیں ہے بھی رائے زنی اس کے خلاف جا سکتی ہے ۔کنگنا بہرحال کورونا اور دوسرے اہم ترین معاملوں سے توجہ ہٹانے میں کامیاب رہی ہے ۔کل ملا کر شیو سینا کے ہاتھوںمین لڈو لگ رہے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟