دوہزار سے زیادہ کورونایودھا انفیکشن کی زد میں!

دہلی میں کورونا سے لڑنے والے فرنٹ لائن واریئرس (یودھا) کوبہت بھاری قیمت چکانی پڑرہی ہے اور دہلی میں اب تک 2ہزار سے زیادہ کورونا یودھا انفیکشن کی زد میں آچکے ہیں۔ ان میں سے ایک ہزار سے زیادہ ہیلتھ ملازمین شامل ہیں۔ دہلی میں ابھی تک ایک ہزار سے زیادہ ہیلتھ ملازمین اس وائرس کی زد میں آچکے ہیں۔ ان میں ایمس کے سب سے زیادہ 624ملازم اور ان کے رشتے دار شامل ہیں۔ ایمس میں ابھی تک چھ سینئر پروفیسر اور 26ریزیڈنٹ ڈاکٹر کے علاوہ 105نرسنگ ملازمائیں اس انفیکشن کی زد میں آچکی ہیں۔ ایمس میں 126ملازمین اور ان کے رشتہ داروں کا علاج ابھی بھی ایمس کے دوسرے کمپلیکس میں چل رہا ہے۔ دہلی میں کورونا انفیکشن سے 6ہیلتھ ملازمین کی موت ہوئی ہے۔ ایسے ہی ایمس میں 3دیگر ملازمین جاں بحق ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ کالرا ہسپتال میں کام کرنے والی کیرل کی ایک نرس کی بھی صفدرجنگ میں علاج کے دوران موت ہوگئی۔ وہ کورونا متاثر تھیں ایک آیورویدک ہسپتال میں سیمپل لینے والے ملازم کی بھی انفیکشن سے بعد جان چلی گئی۔ ایسے ہی لوک نائک ہسپتال سے سوشرت کورونا سینٹر میں کام کرنے والے ایک ٹیکنشین کی بھی کورونا سے موت ہوچکی ہے۔ ایسے ہی ہیلتھ ملازمین کا علاج چل رہا ہے۔ دہلی میں ایمس کے علاوہ 33 دیگر ہسپتالوں میں 600سے زیادہ ہیلتھ ملازم کورونا سے متاثرہوچکے ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ روہنی میںواقع امبیڈکر ہسپتال کے 114، بابوجگجیون رام ہسپتال کے 103 ہیلتھ ملازم بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ صفدر جنگ کے 45، لوک نائک کے 96ہیلتھ ملازم ابھی تک کورونا کے زد میں ہیں۔ لوک نائک ہسپتال میں 31 ڈاکٹر انفیکشن سے متاثر ہیں۔ کورونا سے لڑنے کے لئے مریضوں کو ٹھیک کرنے کے لئے ڈاکٹروں نرسوں اور ہیلتھ ملازمین وپولیس ملازمین نے اپنی جان کی بازی لگارکھی ہے۔ انہیں ہمارا سلام۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟