اور اب پیٹرول ڈیزل پر سرکار کی مار

کچے تیل کی قیمتوں میں تاریخی گراوٹ کے بعد ملک کے شہریوں کو امید تھی کہ حکومت اب پیٹرول ڈیزل کے داموں میں کافی کمی کرئے گی اور عوام کو بقدر راحت حاصل ہوگی ۔لیکن ایسا نہیں ہوا ۔بلکہ الٹے مرکزی حکومت نے پیٹرول ڈیزل دونوں پر ایکسائز ڈیوٹی تین تین روپئے فی لیٹرل بڑھا دی ۔اس قدم سے بین الا اقوامی بازار میں کچے تیل کے دام کم ہونے کا فائدہ کنزیومر کو دینے کے بجائے سرکار نے یہ ٹیکس لگا کر اپنی آمدنی میں 39ہزار کروڑ سالانہ کی آمدنی بڑھا لی ہے ۔حکومت نے 2014-15کی طرح ایک بار پھر سے بین الا اقوامی بازار میں کچے تیل کے دام کم ہونے کا فائدہ صارفین تک نہیں پہنچانے کا قدم اُٹھایا ہے ۔حالانکہ یہ معمولاتی ہے ۔اس اضافے سے پیٹرول ڈیزل کے خوردہ داموں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا ۔یہ بات پیٹرولیم محکمے سے جڑے حکام نے بتائی ۔کیونکہ پبلک سیکٹر کی پیٹرولیم کمپنیوں نے اسے کچے تیل کے داموں میں حال میں آئی گراوٹ کے ساتھ جوڑ دیا ہے ۔سنٹریل ایکسائز بورڈ کی جاری نوٹیفیکشن کے مطابق پیٹرولیم پر خاص طور سے اکسائز ٹیکس دو روپئے سے بڑھا کر 8روپئے لیٹر ل کر دیا گیا ہے ۔ایسے ہی یہ دو روپئے سے بڑھا کر چار روپئے فی لیڈر ہو گیا ہے ۔حکومت نے نومبر 2014سے جنوری 2016کے دوران پیٹرول اور ڈیزل کے دام پر ایکسائز ڈیوٹی میں نو بار اضافہ کیا ہے ۔ان پندرہ ماہ کی معیاد میں پیٹرول پر ایکسائز ٹیکس پیٹرول پر 11.77روپئے اور ڈیزل پر 13.47روپئے فی لیڈر بڑھ گیا ہے ۔اس سے 2016-17میں سرکار کا ایکسائز مالی ذخیرہ 2014-15کے 99ہزار کروڑ روپئے سے دوگنے سے زیادہ ہو کر 2لاکھ بیالیس ہزار کروڑ روپئے تک پہنچ گیا ہے ۔بین الا اقوامی بازار میں تیل کے دام جنوری کے بعد سے اب تک قریب آدھے ہو گئے ہیں ۔کیونکہ 32ڈالر فی بیرل تک نیچے آگیا ہے ۔پیٹرول ڈیزل کے قیمتوں میں گراوٹ کا فائدہ لوگوں کو نہ دینے پر کانگریس حکومت نے مرکز کو آڑے ہاتھوں لیا ہے ۔پارٹی نے ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کو سرکار کی من مانی قرار دیتے ہوئے فورا پیٹرول ڈیز کے ساتھ رسوئی گیس کی قیمتیں گھٹانے کی مانگ کی ہے ۔ساتھ ہی یہ بھی اعلان کیا ہے ۔کہ عام لوگوں کو زیادہ فائدہ دینے کے بجائے ٹیکس بڑھا کر خزانہ بھرنے کے اشو پر پارلیمنٹ کے موجودہ سیشن میں پارٹی زور شور سے اُٹھائے گی ۔عام آدمی پارٹی نے بھی اس اضافے کے لے سرکار کو کٹگھرے میں کھڑا کیا ہے ۔اس کا کہنا ہے کہ سرکار عام آدمی کی جیب پر بے تحاشہ بوجھ ڈال رہی ہے ۔بائک اور اسکوٹر میں ڈلنے والا پیٹرول جہاز کے ایندھن سے زیادہ مہنگا ہو گیاہے ۔پارٹی کے سینئر لیڈر اور ترجمان راگھو چڈھا نے کہا کہ پیٹرول ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھا کر مرکزی سرکار نے 16لاکھ کروڑ روپے کا خزانہ بٹور لیا ہے ۔پچھلے چھ سال میں بارہ مرتبہ ایکسائز ڈیوٹی بڑھائی گئی ہے ۔جس وجہ سے پیٹرول ڈیزل کے دام آسمان چھو رہے ہیں ۔وہیں انہوںنے مانگ کی کہ ایک طرف بے روز گاری بڑھ رہی ہے تو دوسری طرف کرونا کا خوف کے درمیان مرکزی حکومت کو فوراََ پیٹرول ڈیزل کے دام کم کرنے چاہیے ۔اس سے عام لوگوں کو تھوڑی راحت ملے گی ۔انہوںنے کہا کہ اس وقت دہلی میں پیٹرول 68.87اور ڈیزل 62.50روپئے فی لیڈر مل رہا ہے وہیں جہاز کے ایندھن کی قیمت 56.86روپئے فی لیڈر ہے ۔یہی نہیں بین الا اقوامی بازار میں کچے تیل کے دام پندرہ سال میں پہلی بار اتنے گرے ہیں ۔بین الا اقوامی بازار میں کچے تیل کے دام میں گراوٹ کا فائدہ لوگوں کو پیٹرول ڈیز ل کے دام میں کمی کر کے راحت دی جانی چاہیے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟