سندیپ دکشت کے لیٹر بم میں سنگین الزام!

دہلی میں 84دن پہلے دل کے دورے کی شکار ہوئی 81سالہ سابق وزیر اعلیٰ شیلا دکشت کے انتقال پر دہلی کانگریس نے لیٹر بم کا بھونچال آگیا ہے ۔پردیش کانگریس صدر شیلا دکشت کی طرف سے موت سے پہلے لیے گئے فیصلے پی سی چاکو کی طرف سے بدلے جانے اور پارٹی میں کھینچ تان شیلا جی پر کئے گئے تبصرے کو لے کر سابق ایم پی اور سورگیہ وزیر اعلیٰ کے بیٹے سندیپ دکشت نے پی سی چاکو کو ایک خط لکھا ہے جس میں پارٹی اسمبلی چناﺅ سے پہلے سیدھی لڑائی چھڑتی دکھائی دے رہی ہے سابق وزراءنے بھی پی سی چاکو پر انچارج رہتے ہوئے پارٹی کو مسلسل نقصان پہنچانے شیلا دکشت کو ذہنی طور پر ٹارچر کرنے اور دہلی کی سیاست کی واقفیت کے بغیر انچارج پن دکھانے کا الزام لگا کر فوراً استعفیٰ یا پارٹی صدر کی طرف سے ہٹائے جانے کی مانگ رکھی ہے پارٹی کے ورکر منگت رام سنگل سابق وزیر رما کانت گواسمی ،پروفیسر کرن والیا نے مل کر پریس کانفرنس میں الزام لگائے ہیں ۔حالانکہ سندیپ دکشت کے ذریعہ لکھے خط کا مضمون سامنے نہیں آیا ہے ۔لیکن کہا جا رہا ہے کہ سندیپ نے چاکو پر سنگین الزام لگائے ہیں اور اپنی والد ہ کی موت کے لئے ذمہ دار چاکو کو ٹھہرایا ہے ۔پروفیسر کرن والیا نے بتایا کہ 19جولائی کے دن بے حد پریشان تھیں اس دن ہم نے مظاہرہ کیا تھا ۔سورگیہ شیلا دکشت نے سوک سینٹر کا گھیراﺅ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔لیکن اس درمیان چاکو نے شیلا دکشت کے بلاک صدر ختم کرنے اور نگراں صدور کو کام کرنے کے فیصلے بدلے اور کھلے عام بیان بازی کر کے شیلا جی کو بیمار بتایا تھا ۔شیلا جی نے سونیا گاندھی کو خط میں لکھا تھا کہ اسے عام کیا جاے گا وہیں رما کانت گوسوامی نے کہا کہ میڈیا سے پتہ چلا ہے کہ سندیپ دکشت نے خط لکھ کر کہا ہے کہ ان کی موت کے ذمہ دار بھی پی سی چاکو ہیں ۔یہ تکلیف دہ ہے ۔کانگریس صدر پورے معاملے کی جانچ کروائیں اور قصوروار کے خلاف کارروائی ہو ۔جانچ تک چاکو کا عہدے پر بنا رہنا ٹھیک نہیں ہے ۔جانچ سے سب کچھ سامنے آجائے گا ۔ہمیں لگا تھا کہ سب ٹھیک ہو جائے گا ۔لیکن ہوا نہیں وہیں چاکو نے کہا کہ نئے الزامات پر کچھ نہیں بولوں گا پارٹی کے کچھ نیتاﺅں نے پبلک اسٹیج پر پریس کانفرنس کر کے جس طرح وہ ایک طرح سے سیدھے طو رپ ڈسی پلین شکنی ہے ۔پارٹی صدر اس پر فیصلہ کرئے گی ۔پبلک میں پارٹی کی اندرونی باتیں سامنے لانے سے پارٹی کو فائدہ ہوگا یا نقصان یہ انہیں سمجھنا چاہیے سندیپ کے الزامات والا خط شام کو چاکو کو اپنے دفتر میں ملا انہوںنے خط کو کانگریس صدر سونیا گاندھی کو بھیج دیا تھا ۔سونیا گاندھی نے معاملہ سینر لیڈر اے کے انٹونی کی سربراہی والی ڈسی پلین کمیٹی کو بھیج دیا ۔ڈسی پلین کمیٹی نے سینر لیڈر موتی لا ل بورا مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ سشیل کمار شندے بھی ممبر ہیں ۔حالانکہ جو اشارے مل رہے ہیں سونیا گاندھی فی الحال چاکو کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کو تیار نہیں ہیں ۔چاکو کے قریبیوں کا دعوی ہے کہ سونیا گاندھی پچھلے اسمبلی چناﺅ تک چاکو کو انچارج بنائے رکھیں گی ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟