یوں جھگڑے میں جمع جمایا 22500کروڑ کا کاروبار گنوایا

دیش کے سب سے بڑے کارپوریٹ اسپتال ین فورٹیس کے سابق پرموٹر ملویندر سنگھ اور شیو ندر موہن سنگھ کا نام ہمیشہ سے تنازعات میں رہا ہے ۔دہلی پولس نے جمعرات کو شیوندر سنگھ و تین دیگر لوگوں کو قریب 740کروڑ روپئے کی دھوکہ دھڑی کے معاملے میں گرفتار کر لیا ہے ۔شیوندر سنگھ کے علاوہ ریلی گیٹ کے سابق سی ایم ڈی سنیل گروفواسی کرن اروڈا اور انل سکسینا کو بھی گرفتار کیا گیا ہے ۔دہلی پولس کے ایٹیشنل کمشنر (معاشیات ونگ)او پی مشر انے بتایا کہ ساﺅتھ ایکسٹیشن پارٹ ٹو کے باشندے شیوندر کے علاوہ دیگر ملزمان کی پہچان فتح پوری کے باشندے سنیل گودوانی گروگرام کے سیکٹر 50کے باشندے روی اروڈا اور نوئیڈا سیکٹر 104کے باشندے انیل سکسینا کے طور پر ہوئی ہے ۔ان سبھی کو پوچھ تاچھ کے لئے اکنامک آفینس ونگ کے دفتر مندر مارگ پر بلائے جانے کے بعد گرفتاری ہوئی شیوندر کے بھائی ملویندر کو بھی پولس تلاش رہی ہے ۔اسے دیش چھوڑ کر فرار ہونے کے لئے تلاش نوٹس جاری کر دیا گیا ہے ۔ریلی گیٹ فٹنیس لمیٹیڈ کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت میں ان سبھی پر کمپنی کے پیسے کو غلط طریقے سے دیگر کمپنیوں میں ٹرانسفر کرنے کا الزام لگایا گیا ہے ۔بتایا گیا ہے کہ 2018تک ریلی گیر انٹر پرائز کے پرموٹر رہے سنگھ برادرس نے کمپنی کے سابق چیر مین و ایم ڈی سنیل گودوانی کے ساتھ مل کر آر ایف ایل کے لئے قرض لیا تھا ۔لیکن اس پیسے کی سرمایہ کاری دیگر کمپینیوں میں کر دی گئی اس سے آر ایف ایل کو 2307کروڑ روپئے کا گھاٹا ہوا تھا فروری 2018میں آر ایف ایل کا کنٹرول نئے مینجمیٹ کے پاس آنے کے بعد اس گھوٹالے کا پتہ چلا اور اس کے بعدریلی گیر کے سینئر میجر من پریت سنگھ پوری نے ای او ڈی کے پاس شکایت درج کرائی الزام ہے کہ شیوندر موہن سنگھ ریلی گیٹ انٹر پرائز لمیٹیڈ کمپنی میں 85فیصدی شیر ہولڈر تھے ۔جانیے اس بجنس گروپ کے زوال کی کہانی......دیش کے بٹواے کے بعد راولپنڈی سے ملویندر شیوندر کے دادا موہن سنگھ دہلی آگئے تھے انہوںنے پیسہ سود پر دینا شروع کیا ۔رین بیکسی نے بھی پیسے اُدھار لئے لیکن وہ واپس کر نہیں پائی اس کے بعد 1952میں مان موہن سنگھ نے رین بیکسی کو 2.5لاکھ روپئے میں خرید لیا موہن کے قرضے نے رین بیکسی کمپنی تیزی سے بڑھی ان کے بعد ملویندر سنگھ شیوندر نے کمپنی کو آگے بڑھایا دونوں بھائیوںنے 1984میںریلی گیر اور 1996میں فورٹیس کا آغاز کیا خاندان کی مرضی سے دونوں بھائی رادھا نامی ست سنگ ویاس کے ڈیرے سے جڑے ہوئے ہیں ۔ماما گرویندر سنگھ بھلو رادھا سوامی ست سنگھ ویاس کے روہانی گرو ہیں ۔ان کے کہنے پر انہوںنے گودوانی کو ریلی گیرا کا سی ایم ڈی بنا دیا وہیں سنگھ بھائیوںنے 2008میں رین بیکسی کو جاپان کی کمپنی دائچی سیکپو کو پیچا تھا ۔سودے میں انہیں 9500کروڑ روپئے ملے یہ پیسے ریلی گیراور فورٹیس میں من مانے طریقے سے توسیع میں لگائے گئے اس سے کافی نقصان ہوا ۔شویندر نے 2015میں رادھا سوامی ست سنگ ویاس جڑنے کا فیصلہ کیا 3سال پہلے 2016میں ملویندر شیوندر پھر سرخیوں میں آگئے تب یہ پتہ چلا کہ دونوں بھائی 22500کروڑ روپئے اور اپنا پورا کاروبار گنوا چکے ہیں ۔ان پر قریب13ہزار کروڑ روپئے کا قرض ہو چکا ہے ۔2018کے آخر میں شیوندر نے این سی ایل ٹی میں ملویندر کے خلاف دائر عرضی کو واپس لیا تھا لیکن صاف کر دیا تھا کہ اختلافات دور نہیں کئے گئے تو پھر سے مقدمے کا متبادل کھلا رہے گا 5ستمبر 2018کو ملویندر اور شیوندر نے ایک دوسرے پر مار پیٹ الزام لگایا اور یوں ہوا آپسی تنازعہ اور غلط فیصلوں نے ملویندر اور شیوندر نے جمع جمایا 22500کروڑ کا کاروبار گنوایا ۔ان سے پوچھ تاچھ میں مزید خلاصے کی امید ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟