کجریوال سرکار کا دہلی کی خواتین کو تحفہ کا اعلان

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے پیر کے روز خواتین کے لئے ایک بڑی اسکیم کا اعلان کر کے اگلے اسمبلی چناﺅ کے لئے ایک بڑا داﺅں چلا ہے۔غور طلب ہے کہ 2020میں دہلی اسمبلی کے چناﺅ ہونے کے اور دہلی کی خواتین کو میٹرو ٹرین دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بسوں میں مفت سفر کی سہولت کا اعلان کیا ہے ۔حالانکہ اس سہولت کو پانے کے لئے انہیں دو تین مہینے کا انتظار کرنا پڑئے گا لیکن یہ طے ہے کہ ووٹنگ سے پہلے وہ کئی مہینوں تک اس سہولت کا فائدہ اُٹھا چکی ہوں گی ۔کجریوال کا کہنا ہے کہ اس اسکیم پر آنے والا سالانہ قریب 12سو کروڑ روپئے کا خرچ دہلی سرکار برداشت کرئے گی کیونکہ ریاستی حکومت کا خزانہ فاضل ہے اس لئے اس پر کوئی مزید بوجھ نہیں پڑے گا اس اسکیم کے لئے دہلی سرکار کو مرکزی حکومت سے بات کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ سبسڈی دی جا رہی ہے کرائے میں کوئی رد و بدل نہیں کیا جا رہا ہے ۔انہوںنے ساتھ ہی یہ بھی جوڑ دیا کہ جو عورتیں ٹکٹ خریدنے کی وسعت رکھتی ہیں وہ اس سبسڈی کو چھوڑ دیں تاکہ ضرورت مندوں کو مدد مل سکے ۔اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ قومی راجدھانی خطہ میں میٹرو سب سے زیادہ محفوظ آرام دہ ٹرانسپورٹ سسٹم ہے ۔مگر پچھلے دنوں بڑھے میٹرو کے کرائے کے بعد بہت سارے مسافروں کی جیب پر دباﺅ بڑھنے سے ان کی ناراضگی کی شکن کے باوجود ایسے میں دہلی سرکار کا یہ قدم عوامی بہبودی کی ریاست کے ایک تصور کی جانب ایک لوک لبھاون پہل ہی مانی جا سکتی ہے ۔دہلی سرکار کا تجزیہ ہے کہ اس یوجنا پر سالانہ قریب 7سوسے8سو کروڑروپے کا خرچ آئے گا یہ سرکار خود برداشت کرئے گی میٹرو اور ڈی ٹی سی انتظا میہ کو سبسڈی کی شکل میں اتنا پیسہ دیے گی دہلی کچھ میٹرو مسافروں میں 33فیصد اور بسوں میں 30فیصد خواتین مسافر ہوتی ہیں۔موٹے طور پر 17لاکھ کے آس پاس خواتین مسافر ہیں حالانکہ پبلک ٹرانسپورٹ مفت کرنے کا نظریہ کوئی نیا نہیں ہے بہت سے یورپی ممالک میں یہ سبھی مسافروں کو یہ سہولت حاصل ہے تاکہ ذاتی گاڑیوں کا استعمال کم ہو جس سے آلودگی پر بھی لگام کسی جا سکے ۔مگر دیش کی راجدھانی میں عورتوں کی حفاظت ایک بڑا مسئلہ ہے ۔اور دسمبر2012میں نربھیا کے ساتھ ایک بس میں جو بربریت ہوئی تھی اس اشو نے ان کی سلامتی کی طرف دیش بھر میں نہ صرف توجہ دلائی بلکہ سرکار معاملوں سے نمٹنے کے لئے ایک نیا سخت قانون وجو د میں آگیا ۔اس کے باوجود خواتین کی حفاظت کو لے کر حالت میں کوئی خاص بہتری نہیں آئی اس سے جڑا سب سے اہم سوال تو یہ ہے کہ دیر شام ملازمت سے لوٹنے والی خواتین کے لئے میٹرو اسٹیشن یا بس اسٹاف سے محفوظ گھر پہنچنے کی کیا سہولت ہوگی ؟انہوںنے پبلک مقامات و اسٹاف پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جانے کا وعدہ کیا تھا لیکن تلخ حقیقت تو یہ ہے کہ کچھ سو سی سی ٹی وی کیمرے ہی لگ پائے ہیں جبکہ یہ دو لاکھ 90ہزار کیمرے لگانے کا پلان ہے ۔حال ہی میں اختتام پذیر لوک سبھا چناﺅ میں عام آدمی پارٹی دوسرے نمبر پر رہی اور اس کے ووٹ بینک میں بھی سیندھ لگی ہے ۔ایسے میں وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے اپنے پرانے نسخے کو پھر سے آزمانے کی کوشش کی ہے دیکھتے ہیں کہ کجریوال کی یہ پیشکش دہلی کے شہریوں کے لئے کیا معنی لے کر آتی ہے ۔

(انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟