اب فائیو اسٹار ہوٹلوں میں نہیں ٹھہر سکیں گے ایم پی

سرکار نے 350ممبران پارلیمنٹ کو سرکاری مکان ملنے تک ان کے ٹھہرنے کے لئے نیا انتظام کیا ہے ۔اب کسی بھی ایم پی کو ہوٹل میں نہیں ٹھہرایا جائے گا بلکہ ان کے ٹھہرنے کے لئے ویسٹرن کوٹ سمیت راجدھانی میں موجود الگ الگ ریاستوں کے بھون میں انتظام کیا گیا ہے ۔لوک سبھا کی سیکریٹری جنرل سنیہہ لتا سریواستو نے بتایا کہ ان جگہوں پر قریب 300کمرے ریزرو کئے گئے ہیں ۔تعداد زیادہ ہونے پر متابادل انتظام کیا جائے گا اس کوشش کو ممبران پارلیمنٹ کو ہوٹل میں ٹھہرنے پر ہونے والے بھاری بھرکم خرچوں میں کٹوتی سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے ۔قواعد کے مطابق لوک سبھا بھنگ ہونے کے ایک مہینے کے اندر سابق ایم پی کو الاٹ گھروں کو خالی کرنا ہوتا ہے ۔صدر رامناتھ کووند نے 25مئی کو سولہویں لوک سبھا کو فوری طور پر بھنگ کر دیا تھا ۔بھاجپا این ڈی اے سرکار کے دوسرے عہد تک پردھان منتری نریندر مودی اور کیبنیٹ کے دیگر ممبران نے جمعرات کو حلف لی تھی ۔ذرائع نے بتایا کہ سرکار نے قریب 350ایم پی کے ٹھہرنے کے لئے عارضی انتظامات کئے ہیں ۔جب تک ان کو نئے گھر نہیں دے دئے جاتے ۔اس لئے اس مرتبہ نئے منتخب ایم پی پانچ ستارہ ہوٹلوں میں نہیں ٹھہر سکیں گے سال 2014میں سرکار کو عالی شان ہوٹلوں میں عارضی طور پر ایم پیز کو ٹھہرانے کے لئے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔اگر کوئی ایم پی اپنے کو الاٹ مکان کو طے معیاد میں خالی نہیں کرتا تو اس کے خلاف بے دخلی قانون 1971کے تحت کارروائی کی جا سکتی ہے ۔نئی لوک سبھا میں 300ایم ایسے ہیں جو پہلی بار پارلیمنٹ کے نچلے ایوان کے لئے چنے گئے ہیں ان میں کرکٹر سے سیاست داں بنے گوتم گمبھیر مرکزی وزیر روی شنکر پرساد اسمرتی ایرانی صوفی گلو کار ہنس راج ہنس اور بنگلہ سنیما کی اداکارہ میمی چکرورتی اور نصرت جہاں وغیرہ شامل ہیں ۔پچھلی لوک سبھا میں 314ایم پی پہلی بار چنے گئے تھے پارلیمنٹ کمپلیکس میں کمرا نمبر 62میں نئے ممبران کے لئے سہولت مرکز قائم کئے گئے ہیں ۔اس میں ایک ڈیسک پر شناختی کارڈ ،تنخواہ،بھتہ سمیت سبھی خانہ پوریوں کو پورا کر سکتے ہیں ممبران پارلیمنٹ کو ایک بریف کیس بھی دیا جائے گا جس میں مینول بھارت کا آئین ہے ایک ہینڈ بک ،اسپیکر کے قواعد سے وابسطہ کتاب اور دیگر سامان ہوں گے ساتھ میں پین ڈرائیو اور دیگر سامان بھی فراہم کئے جائیں گے ۔ساتھ میں پارلیمنٹ ہاﺅس ویسٹرن کوٹ میں 24گھنٹے میڈیکل سہولت دستیاب ہوگی ۔بھارت سرکار کا یہ فیصلہ اچھا ہے کہ ہوٹلوں میں لاکھوں روپئے کے خرچ سے بچایا جائے اس فیصلے کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں اور فضول خرچی سے بچا جائے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟