دھرم کے نام پر نفرت کی دےوار کھڑی کی جارہی ہے ؟ نصےر الدےن شاہ

دھرم کے نام پر نفرت کی دےوار کھڑی کی جارہی ہے ےہ کہنا ہے فلمی اداکار نصےر الدےن شاہ کا ۔آخر نصےر کو اتنا غصہ کےوں آےا ؟در اصل اےمنسٹی انڈےا نے غےر سرکاری انجموں کے خلاف مبےنہ کارروائی پر اےک وےڈےوجاری کےا ہے نصےر الدےن شاہ وےڈےو مےں دعوی کےا ہے بھارت مےں دھر م کے نام پر نفرت کی دےوار کھڑی کی جارہی ہے اوران ناانصافےوں کے خلاف آواز اٹھانے والے لوگوںکو سزا دی جارہی ہے ۔انسانی حقوق پر نظر رکھنے والے ادارے اےمنسٹی کےلئے 2.13منٹ کے اتحادی وےڈےو مےں نصےر الدےن شاہ نے کہاکہ جن لوگوںنے انسانی حقوق کی مان گ کی انھےں جےل مےں ڈالا جارہا ہے ۔انھوںنے وےڈےو پےغام مےں کہا آرٹسٹوں اداکاروں اور رےسرچ اسکالروں ،کوویوں سبھی کو دباےاجارہا ہے ۔صحافےوں کو بھی چپ کراےا جارہا ہے ۔بے قصوروں کا قتل کےا جارہا ہے دےش مےں گہری نفرت اور غصے سے بھرا ہواہے ۔ادارکار نے کہا کہ جو اس ناانصافی کے خلاف کھڑا ہوتا ہے انہےں چپ کرانے کے لئے ان کی دفاتر مےں چھاپے مارے جا تے ہےں ۔لائسنس منسوخ کے جاتے ہےں اور بےن کھاتے فرےز کے جاتے ہےں تاکہ وہ سچ نہ بولے ہمارا دےش کہاں جار ہا ہے؟کےا ہم نے اےسے دےش کا خواب دےکھا تا جہاں بے چےنی کی کوئی جگہ نہےں ہے جہاں صرف امےر اور طاقتور لوگوںکو سنا جاتاہے اور جہا ں غرےبوں اور سب سے کمزور لوگوںکو دباےاجا تاہے ؟جہاں کبھی قانون تھا لےکن اب تارےکی ہے غور طلب ہے انفورسمنٹ ڈائرےکٹرےٹ نے غےر ملکی لےن دےن خلاف ورزی معاملے کے سلسلہ مےں اےمنسٹی انٹر نےشنل انڈےا کے دو ٹھکانوں پر اکتوبر مےں چھاپہ مار کر تلاشی لی تھی نصےر اس ادارے کے امبےسڈرہےں نصےر الدےن ای ڈی کے ذرےعہ بنگلور مےں قائم اےمنسٹی انٹر نےشنل کے دفتر پر چھاپے سے سخت ناراض ہےں ۔نصےر الدےن شاہ کا ےہ بےان بلند شہر تشدد پر ان کے ردعمل کے بعد آےا ہے جس مےں انھوں نے کہا تھا کہ انہےں اپنے بچوں کی حفاظت کی فکر ہوتی ہے ۔آئےن کا مقصد ہر شہری کو سماجی اور اقتصادی اور سےاسی انصاف دےنا تھا وہ اتر پردےش کے بلند شہر مےں 3دسمبر کو مبےنہ گﺅ کشی کو لےکر ہوئی ماب لنچنگ واقع پر بول رہے تھے ۔تشدد مےں پولےس انسپکٹر سوبودھ کمار سمےت دو لوگوں کی موت ہوگئی تھی شاہ نے اپنی تشوےشات ظاہر کی ہے اور کہا کی مجھے امےد ہے کہ لوگ اس پر دھےان دےں گے دنےا کو بھی جانکی ضرورت ہے کہ کےا ہورہا ہے دےش مےں گھٹن کا ماحول ہے ےا نہےں اس پر اپنی اپنی رائے ہوسکتی ہے لےکن ہمار ا عدلےہ نظام مضبوط او رکافی حد تک آزاد ہے اگر سرکار بدلے کے جذبہ سے ےا کسی بھی غلط نےت سے کوئی کارروائی کرتی ہے تو ہماری عدالتےں اسے خارج کردےتی ہےں اگر سرکاری اےجنسےاں ثبوت پےش کرتی ہے تو پھر سرکار کو ےو ں کھٹگھرے مےں کھڑا نہےں کےاجاسکتا حالانکہ اس مےں بھی کوئی شبہ نہےں کہ گﺅ کشی جےسے معاملوں پر ماحول خراب ہواہے اس پر سخت کارراوئی ہونا چاہئے وےسے نصےر الدےن شاہ جےسے اداکاروں کو سےاسی بچڑمےں نہےں پڑنا چاہئے کےوں کہ اگر آپ اس دلدل پر پتھر پھےنکوں گے تو کےچڑ تو اچھلے گی ہی ۔

(انل نرےندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟