چین سے ہووٹزر،پاک سے ورج توپیں مقابلہ کریں گی

کارگل کی جنگ میں اہم رول نبھانے والی بو فورس توپ کے بعد نئی نسل کی نوپ کے لئے ہندوستانی فوج کا تیس سال لمبا انتظار آخر کار ختم ہو گیا ہے ۔ہندوستانی فوج کو پچھلے دنوں دیوالی کا تحفہ ملا اس وقت وزیر دفاع نرملا سیتا رمن نے فوج کے سربراہ بپن راوت کی موجودگی میں کے۔9ورج توپ اور این۔777اے۔2الٹرا لائٹ ہووٹزرتوپ ہندوستانی فوج کے حوالے کی ۔اس سے تین دہائی پہلے بو فورس توپ فوج میں شامل کی گئی تھی۔کے۔9ورج توپ کی 28سے 38کلو میٹر تک مار کی صلاحیت ہے۔یہ تیس سیکنڈ سے تین منٹ میں 15گولیں داغنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔وزارت دفاع کے ترجمان کرنل امن آنند نے بتایا کہ کے9ورج کو 4366کروڑ روپئے لاگت سے بنا کر فوج میں شامل کیا گیا ہے۔کل 100توپوں میں سے دس توپوں کی پہلی کھیپ کی سپلائی ساﺅتھ کوریا سے آجائے گی۔باقی توپیں بھارت میں ہی بنائی جائیںگی۔40کے 9ورج توپیں نومبر2019میں اور باقی توپوں کی سپلائی 2020میں ہو جائے گی۔یہ پہلی ایسی توپ ہے جسے ہندوستانی پرائیوٹ کمپنی (لارسن ایڈ ٹبرو)نے بنایا ہے۔یہ پاکستان سے لگی دیش کی مغربی سرحد کے لئے بہت کارگر مانی جا رہی ہے۔کمپوزٹ گن ٹائنگ ویکل :130ایم ایم اور 155ایم ایم کی آرٹیلری بندوق لے جانے میں اہل یہ ویکل دو ٹن تک گولا بارود بھی لے جا سکتی ہے۔یہ کمپیکٹ گن ٹریکٹر ہے جس میں گن بھی لگی ہے۔یہ بھاری بھرکم گولا بارود اور ہتھیار لے جا سکے گی۔یہ 50کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے لے جائی جا سکے گی۔دیش میں تیار اس ویکل کو اشوک لی لینڈ نے بنایا ہے۔ہووٹزر توپ کی خاصیت یہ ہے کہ انہیں ہیلی کاپٹروں کے ذریعہ آسانی سے اونچائی والے علاقوں میں لے جایا جا سکتا ہے۔اس لحاظ سے یہ پہاڑی علاقوں جیسے چین سے لگی سرحد پر اہم کارگر ثابت ہو سکتی ہے۔کارگل جنگ کے وقت بھی کافی اونچائی پر بیٹھے دشمنوں کو نشانہ بنانے کے لئے زیادہ تر توپوں کی ضرورت محسوس کی گئی عراق اور افغانستان کی جنگ میں بھی ان کا استعمال ہوا تھا۔اس وقت 50کیلی بر کی ایم 777توپ کا استعمال امریکہ ،کناڈا،آسٹریلیا میں کیا جا رہا ہے۔وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق فوج کو ان توپوں کی سپلائی سے بھارت دونوں سرحدوں پرہر طرح کے حملے کا جواب دینے میں اہل ہو جائے گا۔ان توپوں کی سپلائی اگست 2019سے شروع ہو جائے گی اور یہ پوری کاروائی 24مہینے میں مکمل ہوگی۔ہم مودی سرکار کو بدھائی دینا چاہتے ہیں کہ آخر کار انہوں نے بغیر کسی نکتہ چینی کی پرواہ کئے بغیر ان توپوں کو خریدنے کی ہمت دکھائی ۔ہندوستانی فوج کے ہاتھ مضبوط کئے ۔جے ہند۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟