لمبے ہوگئے لالو پرساد یادو

دن کے 11 بجے سی بی آئی (رانچی) کے اسپیشل جج سورن شنکر پرساد کورٹ روم میں داخل ہوتے ہیں۔ وہاں موجودہ لالو پرساد یادو اور دیگر ملزمان کے وکیلوں کو دیکھتے ہوئے جج پوچھتے ہیں سب لوگ آگئے ہیں؟ بتایا گیا ہے کہ کچھ لوگ آئے ہیں۔ جیل سے ابھی کچھ لوگ نہیں آئے ہیں۔ 11 بجکر 30 منٹ پر پہنچ جائیں گے۔ اس پر جج نے کہا آجانے دیجئے ،اس کے بعد فیصلہ سنائیں گے۔ 11 بجکر 30 منٹ پر جو لالو پرساد کورٹ میں پہنچتے ہیں اس کے بعد جج نے فیصلہ سنانا شروع کردیا۔ چناؤ لڑنے سے نااہل قرار دئے جانے کے بعد لالو کی سیاسی توقعات پر روک تو پہلے ہی لگ گئی تھی چارہ گھوٹالہ کے اس تیسرے معاملہ میں جج موصوف نے انہیں پانچ سال کی سزا سنا دی۔ چارہ گھوٹالہ میں پہلے معاملہ میں انہیں پانچ سال کی سزا ہوئی تھی۔ وہ ضمانت پر ہیں۔ دوسرے معاملہ میں ساڑھے تین سال کی قید کی سزا ہوئی، وہ رانچی کی بڑسا منڈا جیل میں کاٹ رہے ہیں اور اب تیسرے معاملہ میں انہیں پانچ سال کی سزا ہوئی ہے جبکہ اسی گھوٹالہ سے متعلق دور اور مزید معاملوں میں ف فیصلہ آنے والا ہے۔ بہار کے سابق وزیر اعلی رہ چکے جگناتھ مشرا کو چارہ گھوٹالہ کے پہلے معاملہ کے بعد تیسرے معاملہ میں پانچ سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ چاہی باسا خزانہ سے 33.67 کروڑ کی ناجائز طور پر پیسہ نکالنے پر معاملہ میں فیصلہ سنائے جانے کے بعد باقی بچے دو مقدموں میں بھی جلد فیصلہ آنے کی امید ہے۔ چارہ گھوٹالہ کے تیسرے معاملہ میں سزا ملنے کے بعد آر جے ڈی جہاں مایوس ہے وہیں بھاجپا نے اسے کرنی کا پھل بتایا۔ فیصلہ آنے کے بعد لالو کے بیٹے اور سابق وزیر اعلی تیجسوی یادو نے کہا کہ فیصلہ سے ہم مایوس ہیں مگر ہمت نہیں ہارے۔ انہوں نے کہا فیصلہ کے خلاف ہائی کورٹ ،سپریم کورٹ جائیں گے۔ تیجسوی نے ریاست کے سرجن گھوٹالہ کی جانچ کی بھی مانگ کی۔ اس میں مبینہ طور سے ریاستی سرکار کے خزانے سے ایک ہزار کروڑ روپے این جی او کے کھاتہ میں ٹرانسفر کردئے گئے تھے۔ عدالت کا فیصلہ لالو پرساد کے لئے بہت بڑا جھٹکا ہے۔ کہاں تو قریب 6 مہینے پہلے تک ان کی پارٹی بہار کی اتحادی سرکار میں تھی اور ان کے دونوں بیٹے کیبنٹ میں تھے اور کہاں پانچ سال کی سزا کے بعد ہائی کورٹ سے ضمانت لینا بھی مشکل لگتا ہے۔ لالو جی کی پریشانیاں بڑھتی جارہی ہیں۔ اگر سپریم کورٹ نے داغی نیتاؤں کے پارٹی کے عہدیدار بننے پر روک کی مانگ قبول کرلی تو لالو پرساد یادو کے ہاتھ سے پارٹی صدر کا عہدہ بھی چلا جائے گا اس کے ساتھ ہی سیاست میں سرگرم لالو پرساد یادو کا سیاست سے سنیاس لینا طے ہوجائے گا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟