اس بار سردی اور کہرہ زیادہ پڑنے کا امکان

راجدھانی دہلی میں پیر کو موسم کا مزاج بدلہ نظر آیا۔ ہوا کی نمی رفتار کے ساتھ ساتھ آلودگی کی سطح میں بھی جہاں کچھ کمی نظر آئی وہیں کم از کم درجہ حرارت پچھلے دنوں کے مقابلے زیادہ درج ہوا۔ گلوبل وارمنگ کے خلاف مہم کے درمیان ستمبر2016 ء نے زیادہ تر درجہ حرارت کا نیا ریکارڈ بنایا ہے۔ ناسا نے منگلوار کو کہا کہ پچھلے ماہ 136 برسوں میں سب سے گرم دن یعنی ستمبر رہا۔ اس کا کہا ہے کہ اس سے پہلے 2014ء کا ستمبر سے زیادہ رہا تھا لیکن اس سال 2014ء کے مقابلے 0.004 ڈگری درجہ حرارت رہا لیکن اس بڑھوتری کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ ویسے راحت کی تھوڑی بات یہ ہے کہ مانسون دیری سے آنے اور اچھی بارش کے چلتے اس بار دہلی کے شہریوں کو سردی اور کہرہ زیادہ ستائے گا۔ موسم کے واقف کاروں کے مطابق نومبر کے دوسرے ہفتے سے ہی گھنا کہرہ درج ہوجائے گا۔ اس کے ساتھ سردی بھی زیادہ پڑ سکتی ہے۔ امریکی ادارہ ایکیوویدر کے سینئر موسم ماہر ایلیکسن ساسموسکی کے مطابق پچھلے کچھ برسوں سے بھارت کے مختلف حصوں میں عام طور سے زیادہ بارش ہورہی تھی۔ اس بار سبھی مقامات پر اچھی بارش ہوئی ہے۔ اس کا اثر سردی پر بھی صاف دکھائی دے گا۔ پہاڑوں پر اچھی برف پڑنے کا امکان ہے۔ دہلی میں پیر کو آسمان صاف رہا۔ نارتھ کی طرف سے آنے والی ہواؤں کے چلتے کم از کم درجہ حرارت تقریباً18 ڈگری سیلسیس رہا۔ اس سے صبح شام ٹھن محسوس کی گئی ہے۔ ادھر ایئر پالوشن پر کام کرنے والے سی اے سی کے سینئر تحقیق رساں وویک بھٹ اپادھیائے کے مطابق سردی میں وایومنڈل میں موجود آلودگی کے ذرات کافی عرصے تک ہوا میں پھنسے رہتے ہیں۔ رات کے وقت ہوا میں آلودگی کی سطح کافی زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ اس برس اگر کہرے و ٹھنڈ میں اضافہ ہوتا ہے تو لوگوں کو آلودہ ہوا سے بھی لڑنا پڑے گا۔ ناسا کی طرف سے جاری کی گئی تصاویر کے مطابق ہریانہ و پنجاب میں بڑے پیمانے پر دھان کی پرالی جلائی جارہی ہے اس سے نکلنے والا دھنواں اگلے کچھ ہفتے میں دہلی کی ہوا میں آلودگی سطح کو پانچ گنا سے زیادہ بڑھ سکتا ہے۔ ناسا کے ویب فائر میپ میں لال رنگ کے نشانوں کو دکھایاگیا ہے جس میں پرالی کے جلائے جانے کے مقامات پر پتہ چلتا ہے۔ 6 اکتوبر سے پہلے تک لال نشان نارتھ پنجاب کی سرحد سے لگے علاقوں میں مرکوز تھے، لیکن اب اس کا فروغ دہلی سے ملحق علاقوں تک پھیل گیا ہے۔ دہلی سرکار نے پڑوسی ریاستوں کو فصلوں کے کچرے کو جلانے پر لگام کسنے کے لئے مناسب قدم اٹھانے کیلئے خط لکھا ہے۔ اس وقت صبح اور شام کے وقت گلابی ٹھنڈ کا احساس ہونا شروع ہوگیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ درجہ حرارت میں گراوٹ لگ رہی ہے اور سردی نے ایک طرح سے دستک دے دی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟