داؤد ابراہیم۔ نواز شریف اور پاکستان بے نقاب

بین الاقوامی دہشت گرد 1993 ء کے ممبئی دھماکوں کا موسٹ وانٹڈ داؤد ابراہیم پاکستان میں ہی رہتا ہے، بھارت کے اس دعوے پر پیرکو اقوام متحدہ کی کمیٹی نے بھی مہر لگادی ہے۔ ایک بار پھر پاکستان کی پول کھل گئی ہے۔ بھارت نے اقوام متحدہ کو داؤد کے جو9 پتے دئے تھے ان میں سے6 صحیح ملے۔ ظاہر ہے کہ پاکستان کو جواب دینا مشکل ہوگا کہ دہشت گردی کو وہ اپنی سرزمین پر پناہ نہ دینے کا ڈھنڈورا پیٹنے والا اتنے بڑے آتنکی سرغنہ کو پناہ دے رہا ہے۔ بھارت نے پچھلے سال اگست میں اقوام متحدہ کو داؤد ابراہیم کے بارے میں ڈوزیر سونپا تھا۔ آئی ایس آئی ،آئی ایس اور القاعدہ پر پابندی کی نگرانی کرنے والی کمیٹی نے اس کی جانچ کی اور تصدیق کی کہ داؤد کے6 پتے صحیح ہیں جو 3 پتے داؤد سے جڑے نہیں پائے گئے انہیں ڈوزیر سے نکال دیا گیا ہے۔ بھارت کو نواز شریف اور ان کی سرکار کو پوری طرح اب بے نقاب کرنا چاہئے۔ اب بھی تو سبھی مانیں گے کہ اس بات کے پختہ ثبوت مل گئے ہیں کہ پاکستان اس آدمی کو تحفظ دے رہا ہے لہٰذا بلا شبہ یہ بھی ثابت ہوگیا ہے کہ آتنکی سرگرمیوں کو پاکستان حمایت دے رہا ہے۔ پاکستان ہمیشہ انکارکرتا رہا ہے کہ داؤد پاکستان میں ہے اور بھارت کے ذریعے سونپے گئے ڈوزیر، ثبوت اور دستاویزات کو اس نے کبھی توجہ نہیں دی۔ فہرست میں مختلف پاسپورٹوں کی جانکاری بھی درج ہے۔ ان میں وہ پاسپورٹ بھی ہیں جو پاکستان میں جاری ہوئے ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ داؤد کو 18 اگست 1985ء کو ایک پاسپورٹ دبئی سے جاری کیا گیا، ایک پاسپورٹ راولپنڈی میں12 اگست 1991 میں جاری ہوا تھا۔ اس میں ان دو پاسپورٹوں کے غلط استعمال کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ ڈوزیرمیں کہا گیا ہے کہ داؤد پاکستان میں اپنے ٹھکانے اور پتے تیزی سے بدلتا ہے۔ اس نے پاکستان میں کافی پراپرٹی بنائی ہے اور وہ پاکستانی سکیورٹی ایجنسیوں کی نگرانی میں آتا جاتا ہے۔ داؤد کا ایک مکان پاکستان کی سابق مرحوم وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے بیٹے بلاول کے کراچی میں گھر کے پاس ہے۔داؤد کو پاکستان اس لئے پسند ہے کیونکہ وہ حوالہ، ڈرگس اور فلموں کی پائریسی کے دھندے سے پیسہ اکٹھا کرکے پاکستانی فوج کے بڑے افسروں اور لیڈروں کو پہنچاتا ہے۔ وہ بھارت پر حملوں میں آئی ایس آئی اور آتنکی تنظیم کو بھی مالی مدد دیتا ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ اقوام متحدہ اب پورے معاملے کا نوٹس لے گی اور پاکستان سے اس بارے میں پوچھ تاچھ کرے گی۔ کہا جاتا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق داؤد کے پاس 80 ہزار کروڑ روپے مالیت کی ایک ہزار بے نامی جائیدادیں بھی ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟