چناوی فنڈ میں جعلسازی کرنے والی ’آپ‘ پارٹی

دہلی اسمبلی چناؤ سے 4 دن پہلے پیر کو عام آدمی پارٹی ایک بار پھر چناوی چندے کو لیکر سوالوں کے گھیرے میں پھنس گئی۔ عام آدمی پارٹی پر چناوی چندے میں حوالے سے پیسے کے الزام لگے ہیں۔ ویسے چناوی چندے کے معاملے میں سبھی پارٹیاں گناہگار ہیں لیکن عام آدمی پارٹی اور اس کے چیف اروند کیجریوال تو صاف ستھری و ایماندار سیاست کا ڈھنڈورا پیٹتے نہیں تھکتے اس لئے ان پر حوالے سے پیسہ لینے کا سنگین معاملہ بنتا ہے۔ جن کمپنیوں نے انہیں چندے کی موٹی رقم دی ہے ان نہ تو پتے اور نہ دفتر ملے ہیں اور نہ ہی ان کی کوئی حیثیت تھی کہ وہ اتنی بڑی رقم دینے لائق ہوں۔ پھر اس کا انکشاف کسی اپوزیشن پارٹی یا شخص نے نہیں کیا بلکہ ’آپ‘ پارٹی کے رضاکاروں کی بنی جماعت ’عوام‘ نے ہی کیا ہے۔ لہٰذا الزام سچ ہونے کے آثار زیادہ ہے۔ رضاکار تنظیم ’عوام‘ کے مطابق کیجریوال کی عام آدمی پارٹی نے پچھلے سال4 فرضی کمپنیوں سے 2 کروڑ روپے کا چندہ لیا تھا۔ یہ کمپنیاں جھگیوں کے پتوں پر رجسٹرڈ ہیں۔ ان کی کمائی کا کوئی ذریعے پتہ نہیں ہے۔ ’آپ‘ سے الگ ہوئے این جی او آپ والنٹیئر ایکشن منچ (عوام) کے لیڈروں کرن سنگھ اور گوپال گوئل نے ’آپ‘ پارٹی پر سنگین الزام لگائے ہیں۔ دعوی کیا ہے کہ 5 اپریل 2014ء کی رات ’آپ ‘ کھاتے میں چار مشتبہ کمپنیوں نے 50-50 لاکھ روپے ڈالے۔ ان کا کہنا ہے ہیمش پرکاش نامی شخص نے ہی ان چاروں کمپنیوں کے ذریعے چندہ دیا۔ یہ پیسہ لوک سبھا چناؤ میں بیٹے گئے ٹکٹوں کا ہے۔ یہ معاملہ تفصیلی جانچ کا ہے اور دیکھئے دونوں فریقوں نے اس کی مانگ اعلی سطحی طریقے سے کرانے کی کی ہے۔ اس کے بعد پتہ چلے گا کہ اس معاملے میں کتنی سچائی ہے یا بغاوت ہے۔ ’آپ‘ کو اس کے ہی پھندے میں پھنسادینے کی سازش ہے؟ مشکل یہ ہے کہ چناوی چندے کے معاملے میں کوئی بھی سیاسی پارٹی شفافیت کا ثبوت دینے کو تیار نہیں ہے۔ اگر عام آدمی پارٹی کا چندہ لینے کا طور طریقہ شفاف نہیں ہے تو اسے لیکر سوال اٹھیں گے اور اس پارٹی کو ان کا تشفی بخش جواب دینا چاہئے۔ اگر عام آدمی پارٹی چندے کے اس مشتبہ معاملے کا تشفی بخش جواب نہیں دیتی تو اس سے عام جنتا کو یہ ہی پیغام جائے گا کہ وہ جان بوجھ کر کالی کمائی کی سیاست کو چلانا چاہتے ہیں اور ایمانداری اور صاف ستھری سیاست کا ڈھکوسلہ کرتی ہے۔
یہ معاملہ دہائیوں پرانا ہے۔ کب سے یہ مطالبہ ہورہا ہے کہ چناؤ کمیشن پارٹیوں کو ایک اسٹیج پر لاکر ان سے یہ طے کرانے کی کوشش کرے کہ وہ فرضی چندے پر روک لگائیں۔ ایک نظریہ یہ بھی ہے کہ امیدواروں کے چناؤ لڑنے کا خرچ سرکار برداشت کرتے۔ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے اس الزام کے جواب میں کہا بھاجپا پہلے ہی چناؤ ہار چکی ہے میرے اور ’آپ‘ کے خلاف سازش رچی جارہی ہے۔ اس چناؤ میں دہلی کے لوگوں کا امتحان ہوگا۔ مجھے یقین ہے کہ وہ سچائی کا ساتھ دیں گے اور ’آپ‘ پر زبردست حملہ کرتے ہوئے وزیر مالیات ارون جیٹلی نے الزام لگایا کہ یہ پارٹی ایسی کمپنیوں سے پیسہ لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑی گئی ہے جن کا کوئی کاروبار نہیں تھا۔ جیسا میں نے کہا کہ صاف ستھری شفاف سیاست کرنے کا دعوی کرنے والے کیجریوال بے نقاب ہوگئے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟