ملائم پر سی بی آئی کا پھندہ ہٹانے کی سرکاری تیاری!

کانگریس کے لئے غذائی گارنٹی قانون اتنا اہم بن گیا ہے کہ اسے پاس کروانے کے لئے وہ کچھ بھی کرنے کوتیار ہے ۔چاہے اس چکر میں کیوں نہ معاملے سے پہلے ہی سی بی آئی پر سرکاری طوطے ہونے کا الزام ثابت ہوجائے؟ اشاروں سے پتہ چلتا ہے کہ یوپی اے سرکار سماجوادی پارٹی چیف ملائم سنگھ پر مہربانی کی تیاری کررہی ہے اور ان کے خاندان کے خلاف اثاثے سے زیادہ جائیداد کی سی بی آئی جانچ بند کی جاسکتی ہے۔ یہ ہی نہیں ڈی ایم کے راجیہ سبھا ممبر اور ٹو جی اسپیکٹرم معاملے میں ملزمہ کنی موجھی کے خلاف بھی انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹ کی پکڑ ڈھیلی ہونے جارہی ہے۔ دراصل غذائی گارنٹی جیسے اہم آرڈیننس کو مانسون کے اجلاس میں پاس کرانے کے لئے سرکار کو سپا اور ڈی ایم کے جیسی پارٹیوں کی ضرورت ہوگی۔ ایسے میں جانچ ایجنسیوں کے ان دونوں کے خلاف ڈھیلے ہوتے شکنجے کو اسی سے جوڑ کر دیکھا جارہا ہے۔ ذرائع کی مانیں تو ملائم سنگھ یادو اور ان کے خاندان کو آمدنی سے زیادہ پراپرٹی کے معاملے میں مانسون اجلاس سے پہلے ہی کلین چٹ مل سکتی ہے۔ دسمبر میں سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو یہ فیصلہ لینے کے لئے آزادکردیا تھا کہ ملائم کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے یا نہیں۔ ساتھ ہی عدالتنے ملائم کی بہو اور اترپردیش وزیر اعلی اکھلیش یادو کی بیوی ڈمپل یادو کی پراپرٹی کو اس سے جوڑنے سے منع کردیا تھا۔ سی بی آئی کے ایک افسر نے بتایا ڈمپل یادو کی پراپرٹی کو مقدمے سے باہر نکالنے کے بعد سپا چیف کے خلاف آمدنی سے زیادہ اثاثے کا معاملہ نہیں بنتا۔ ٹھوس ثبوت نہ ملنے کے چلتے سی بی آئی ملائم و ان کے خاندان کے خلاف جانچ کی فائل بند کرنے کی تیاری میں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے ابتدائی رپورٹ میں یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ ملائم اور اکھلیش یادو کی پراپرٹی میں اضافہ رشتے داروں سے لئے گئے لون کے چلتے ہوا ، جسے بعد میں تحفے کی شکل میں دکھا دیا گیا۔ اس کے علاوہ ایجنسی نے باپ بیٹے کی پراپرٹیوں میں کوئی ایسا اضافہ نہیں پایا جس کی سرکاری وضاحت ہوسکے۔ یہ بھی پتہ چلا ہے کہ 1993ء سے 2005ء کے دوران ملائم اور اکھلیش کی سرمایہ کاری میں کئی گنا اضافہ ہوا جس سے مبینہ طور پر آمدنی سے زیادہ پراپرٹی کا تعین کرنا مشکل ہوگیا۔ معلوم ہو کہ سپریم کورٹ نے مارچ2007ء میں سرکاری وکیل وشوناتھ چترویدی کی مفاد عامہ کی عرضی پر ملائم اور اکھلیش یادو کے خلاف معاملے کی جانچ کے احکامات دئے تھے۔ اسی درمیان عرضی گذار وشوناتھ چترویدی نے الزام لگایا ہے کہ یوپی اے سرکار غذائی سکیورٹی بل پر حمایت حاصل کرنے کے لئے جان بوجھ کر سپا چیف کو بچا رہی ہے۔ انہوں نے بغیر نام لئے ایک وزیر پر دھمکی دینے کا الزام بھی لگایا۔ انہوں نے کہا کہ جب میں نے کیس کی فائل بندکرنے کے لئے احتجاج کیا تو ایک وزیر نے مجھے فون کیا اور دھمکی دی کہ جو کام میں نے 2008 ء میں کیا تھا وہ دوبارہ نہ کریں۔ چترویدی نے کہا کانگریس کی ملائم سے ڈیل ہوگئی ہے اور ایجنسی سرکار کے کہنے پر کام کررہی ہے۔ ملائم سے ہوئی ڈیل کسی بھی طرح سے میڈیا میں لیک ہوگئی اور اس سے سی بی آئی میں کھلبلی مچ گئی۔ سی بی آئی کے ڈائریکٹررنجیت سنہا نے اس سنسنی خیز جانچ کی جانکاری میڈیا میں لیک کرنے والے اپنے افسروں کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے افسر کو تفتیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے اور ایک اندرونی جانچ ٹیم بھی بنا دی ہے۔ سنہا کا کہنا ہے قصوروار پائے جانے پر افسر کو فوراً معطل کردیا جائے گا۔ سنہا کے مطابق اکھلیش۔ ملائم ڈی اے کیس میں انہوں نے اب تک کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے۔ ان کے خلاف اکٹھے ثبوتوں کا جائزہ لینا باقی ہے لیکن اخباروں میں غلط خبر دے کر جانچ کو متاثر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ سپریم کورٹ کے پچھلے حکم کے مطابق اکھلیش کی بیوی ڈمپل یادو کا نام مقدمے سے ہٹانے لینے کے بعد جانچ کا ٹرینڈ بدل گیا۔ ڈمپل یادو کا نام اس لئے ہٹایا گیا کیونکہ وہ ایک غیر سرکاری شخص ہے۔ سنہا کے مطابق اس خاندان کی زیادہ تر پراپرٹی ڈمپل یادو کے نام پر ہے لہٰذا ان کے ہٹنے کے بعد باپ بیٹوں کے خلاف ثبوتوں میں فرق آگیا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟