آئی پی ایل کی طرز پر آئی بی ایل ایک لائق تحسین کوشش!

یہ بہت خوشی کی بات ہے کہ بھارت میں اب کرکٹ کے علاوہ دوسرے کھیلوں پر بھی توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔ کرکٹ کے بعد ہاکی کا نمبر آیا ہے اور بیٹ منٹن کا وقت بھی آگیا ہے۔ بیٹ منٹن میں بھی لیگ شروع ہونے کی بات ہورہی ہے۔ آئی پی ایل کی طرز پر ہونے والی بھارتیہ بیٹ منٹن فیڈریشن کی مقبول انڈیا بیٹ منٹن لیگ (آئی بی ایل) کی پیرکو ہوئی نیلامی میں کھلاڑیوں پر جم کر پیسہ برسا۔ سب سے مہنگے غیر ملکی کھلاڑی لی چیونگ وئی رہے جبکہ ہندوستانی کھلاڑیوں میں پیسہ کمانے کے معاملے میں سائنہ نہوال اول رہیں۔ دنیا کے نمبرون کھلاڑی وئی کو ممبئی ماسٹرز سے دگنے سے بھی زیادہ قیمت پر خریدہ گیا۔ قریب80.29 لاکھ روپے میں جبکہ سائنہ کے لئے ان کی گھریلو ٹیم حیدر آبا د نے سب سے زیادہ بولی لگائی اور 71 لاکھ میں وہ بکی۔ حیدر آبادکھلاڑی پی وی سندھو کے لئے لکھنؤ کی اودویریرس نے اچھی رقم لگائی۔ بھارت کے واحد مرد آئیکون کھلاڑی اور مہاراشٹر کھیلوں میں تانبے کا میڈیل جیتنے والے پی کمپے کو بینگلور کی بنگا بیٹس نے قریب45 لاکھ روپے میں خریدہ۔ اس نیلامی میں چھ ٹیموں نے حصہ لیا۔ چین کا کوئی بھی کھلاڑی اس نیلا می میں شامل نہیں ہوا تھا۔ دو آئیکون کھلاڑی جوالا گٹا اور اشونی پونپا کا کوئی خریدار نہیں ملا جس کے بعد منتظمین کو مجبوراً قانون میں ترمیم کرتے ہوئے بھارت کی اسٹار ڈبلز ماہرین کھلاڑیوں کی بنیاد پر قیمت ویز پرائز آدھاکرنا پڑا۔ دراصل آئی بی ایل میں مہلا ڈبلز میچ نہیں ہونے ہیں۔ اس کو دیکھتے ہوئے ویز پرائز دینے کو کوئی تیار نہیں ہوا۔ اس کے بعد جوالا کو دہلی اسمیچرز نے قریب18 لاکھ 41 ہزار روپے میں خرید لیاجبکہ پونپا کو پنے پکسن نے قریب14لاکھ 87 ہزار میں خریدہ۔آئی پی ایل کی طرز پر ہونے جارہی آئی بی ایل 14 سے 31 اگست کے درمیان دیش کے 6 الگ الگ شہروں میں کھیلی جائے گی۔ اس لیگ میں کل 6 ٹیمیں ہوں گی۔ ہر ٹیم میں6 دیشی، 4 ودیشی اور ایک جونیئرکھلاڑی ہوگا۔حیدرآباد، بنگلور ،پنے ، دہلی، لکھنؤ کے علاوہ ممبئی کی ٹیمیں آئی بی ایل کے پہلے سیزن میں حصہ لیں گی۔ نیلامی کے بعد دیکھنا ہوگا کہ شائقین میں بیٹ منٹن کے تئیں کتنی دلچسپی بڑھتی ہے،اسی پر منحصر ہوگی اس لیگ کی کامیابی۔ ناظرین کی دلچسپی بڑھانے کے لئے عالمی کھیل کے قواعد میں کچھ تبدیلی کی گئی ہے۔ دہلی میں کھلاڑیوں کی بولی کے دوران ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا ، اولمپک کانسہ میڈلسٹ گگن نارائن کی موجودی بتاتی ہے کہ منتظمین نے دوسرے کھیلوں کے کھلاڑیوں کے اسٹار کی ویلیو کو بھی استعمال کرنے سے پرہیز نہیں کیا۔ سنیل گواسکر جیسے کرکٹ اور ساؤتھ انڈیا کے اسٹار ناگ ارجن کا ٹیم کے مالکوں میں شامل ہونا بھی ان کی اسٹار ویلیو کو استعمال کرنے میں شمار ہے۔ دراصل اب ہر کھیل کے اسٹار کھلاڑی کو برانڈ بنا کر مارکیٹ میں پیش کرنے کا رواج شروع ہوچکا ہے۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ بیٹ منٹن کو بڑھاوا دینے میں ثانیہ کا لندن اولمپکس میں میڈل جیتنے نے اہم رول نبھایا۔ اب دیکھنا ہے کہ کرکٹ ، ہاکی کی طرز پر دیش میں بیٹ منٹن کھیل کتنا مقبول ہوسکتا ہے۔ بیشک اس میں وقت لگے گا لیکن ہمارا خیال ہے کہ یہ صحیح سمت میں صحیح قدم ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ دیگر کھیلوں میں بھی توجہ بڑھے گی اور ایسے ہی کھلاڑیوں اور کھیل دونوں کو حوصلہ ملے گا۔

 (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟